محکمہ انوائرمنٹ سیکٹر میں امریکی کمپنی سے معاہدہ، چودھری شافع کے دستخط
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور (کامرس رپورٹر) محکمہ صنعت و تجارت پنجاب اور انوائرمنٹ سیکٹر سے وابستہ امریکی کمپنی ایم 2 ڈی کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین اور امریکہ کی سرمایہ کار کمپنی کے صدر فواد سرور نے معاہدے پر دستخط کئے۔ معاہدے کی رو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کیا جائے گا۔ امریکہ کی کمپنی پنجاب میں ماحولیات سے متعلقہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گی اور ماحولیات سے متعلقہ منصوبوں کیلئے موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل بنایا جائے گا۔ پنجاب میں امریکی کمپنی ایم 2 ڈی کی سروسز کو فروغ دیا جائے گا۔ چوہدری شافع حسین نے کہا محکمہ صنعت و تجارت پنجاب اور امریکہ کے سرمایہ کار گروپ کے مابین تعاون کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، باہمی تعاون کے معاہدے سے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی کمپنی
پڑھیں:
عمان مذاکرات کا مقصد اعتماد سازی ہے، امریکہ کا اصرار
وال اسٹریٹ جرنل نے بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نے ٹرمپ کے نمائندے کے حوالے سے کہا کہ عمان میں ہونے والی پہلی (بالواسطہ) مذاکراتی میٹنگ کا مقصد اعتماد پیدا کرنا ہے اور امریکا کا بنیادی موقف یہ ہے کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کر دینا چاہیے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے سلطنت عمان کے دارالحکومت مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکاف کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔
امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق وائٹیکاف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی مؤقف ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے سے شروع ہوتا ہے اور ہمارا آج بھی یہی موقف ہے۔ وائٹیکاف نے مزید کہا کہ ایران سے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کبھی بھی کسی حل تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے راستے تلاش نہیں کریں گے۔ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں امریکیوں کے بے بنیاد دعووں کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ایٹم بم حاصل نہ کر سکے۔