Jasarat News:
2025-01-20@06:58:21 GMT

حیدرآباد،ارسا ایکٹ کیخلاف عوامی تحریک سراپا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر اور کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینوں کی نیلامی کے خلاف عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت کامریڈ لطیف لغاری، دریا خان چانڈیو، کومل سومرو اور کامران سومرو نے کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر اور کارپوریٹ فارمنگ کی آڑ میں سندھ کی زمینوں پر قبضے کے پیچھے نہ صرف مقامی حکمران طبقہ ہے بلکہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام بھی ہے جو سامراج اور استحصالی ٹولہ ہے کیونکہ ان نہری منصوبوں کا بجٹ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور ملٹی نیشنل کمپنیاں فراہم کر رہی ہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے پاکستان کے حکمران نہ صرف سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں بلکہ اس کی زمینوں پر بھی قبضہ کر رہے ہیں۔ حکمران طبقات کی یہ کھلی جارحیت دراصل سندھی قوم کی نسل کشی کے مترادف ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے جاگیردار، پیر، وڈیرے اور نمائندہ جماعت پیپلز پارٹی نہروں کی تعمیر اور زمینیں الاٹ کرنے کے سندھ دشمن منصوبے میں برابر کے شریک ہیں۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ نئی نہریں بنانے کا سندھ دشمن منصوبہ ختم کیا جائے، دریائے سندھ کا قدرتی بہاؤ بحال کیا جائے اور کوٹری کے نیچے پانی فراہم کیا جائے۔ سندھ کی زمینیں عسکری اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دینے کے بجائے زرعی اصلاحات نافذ کی جائیں، زمینداروں سے زمینیں واپس لے کر بے زمین کسانوں اور خواتین کو دی جائیں۔رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرے میں پی آر ایس ایف، ناری جمہوری محاذ، عوامی تحریک، پیپلز پارٹی (ش ب)، سندھ ہاری کمیٹی اور دیگر تنظیموں نے بھی شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بدین کی رہائشی خاتون کا نے با اثراد افراد کی دھمکیوں کیخلاف احتجاج

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ضلع بدین کے شہر گولارچی کے گوٹھ چک نمبر 14 اور لطیف آباد حیدرآباد کی رہائشی مسمات لال خاتون نے با اثراد افراد کی جانب سے دھمکیاں ملنے اور اپنے تحفظ کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بچوں سمیت احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنے پہلے شوہر سے طلاق لینے کے بعد اپنے بچوں کے تحفظ کے لیے 26 دسمبر کو حیدرآباد میں منظور علی چانڈیو نامی شخص سے دوسری شادی کی، جس کے بعد علاقے کا بااثر شخص رضا محمد اور اس کے ساتھی ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے ر ہے ہیں جس کی وجہ سے ہم عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

متعلقہ مضامین