پی ایس64 کے کینٹ ایریاز میں تنظیم نو کے حوالے سے مشاورتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی پی ایس 64 کے سابق جنرل سیکرٹری سینئر رہنما حیدرآباد عبدالمنان صدیقی نے پی ایس 64 کے کینٹ ایریا کے وارڈز8،7،6،5 میں تنظیم نو کے حوالہ سے مشاورتی میٹنگز کی صدارت کی جس میں ان کے فرزند عبدالخالق صدیقی اور ان کے پرسنل ٹیم ورک کے ممبران نثاراحمد کھوکھراور اسد لغاری ان کے ہمراہ تھے اجلاس میں پیپلزپارٹی صدر کینٹ 5 کا رہنما ندیم احمد کے علاوہ شہاب الدین قریشی، امان اللہ بروہی، عتیق دیسوالی، فتح بلوچ، ملک حنیف، وزیراحمد، سعید احمد، پپا، نثارتایا، پپو، معظم قریشی، یاسین خان، فاروق اور ورکرز موجود تھے۔ اجلاس میں عبدالمنان صدیقی نے بتایا کہ یہ وارڈزمیرے سیاسی گڑہ کہلاتے ہیں کیونکہ میری سیاسی کیریئرکا آغاز میرے ممتاز کالونی کے گھرسے ہوا، 1987ء سے لے کر اب تک مختلف عہدوں پرفائز ہوکر اوربغیرعہدے کے بھی اس پی ایس پرپارٹی خدمات سرانجام دے رہا ہوں جس میں پارٹی کی خاطر جیلیں، بھائیوں پر دہشتگردوں کا حملہ، گھروالوں کو دہشتگردوں سے غیرمحفوظ ہونے پرمحفوظ مقام پر شفٹ کرنا میری بڑی قربانیوں میں شامل ہے اس لیے میں چاہتا ہوں کہ میرے گڑھ میں مشاورت، آزادانہ، منصفانہ، راضی خوشی والا ماحول ہو جس کیلئے وارڈز کے تمام امیدواروں کو ہدایت کی ہے وہ اپنے اپنے وارڈز میں علاقہ معززین اور مکینوں کو اپنی پارٹی اورعلاقہ کی خدمات کے بارے میں واضع کرکے اپنے عہدے کیلئے انہیں اعتماد میں لیں تاکہ سب کے متفقہ رائے سے عہدیداروں کا انتخابی عمل پورا کرسکیں اور اس سے سیاسی مخالفین کو بھی کسی قسم کی مخالفت کرنے کا موقع نہ مل سکے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم کی اہم مصروفیت،مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس موخر
اسلام آباد: وزیراعظم محمدشہبازشریف کی طرف سے قومی اسمبلی میں بار بار کورم ٹوٹنے کے معاملے پرآج (پیرکو) طلب کیاگیا مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس موخرکردیاگیا،ذرائع کےمطابق وزیراعظم کی اہم مصروفیات کے باعث پارلیمانی پارٹی کا اجلاس موخرکیاگیاہے،واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم سے ملاقات میں اسمبلی میں باربار کورم ٹوٹنے کا معاملہ اٹھایا تھا جس کانوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو طلب کیاتھا، تمام وزراء اور اراکین ن لیگ کو پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کردی گئی، شہباز شریف اراکین کو کورم پورا رکھنے اور پارلیمانی بزنس مین شرکت کی ہدایات د ینی تھیں، وزیراعظم کی طرف سے پارلیمانی پارٹی کو حکومت تحریک انصاف مذاکرات پر بھی اعتماد میں لئے جانے کابھی امکان تھا۔