Juraat:
2025-04-13@15:25:15 GMT

پاکستان رواں سال جون تک پانڈا با نڈ جاری کرے گا،وزیر خزانہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

پاکستان رواں سال جون تک پانڈا با نڈ جاری کرے گا،وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف منتقل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ادائیگیوں کے توازن میں پائیداری حاصل کی جائے۔وزیر خزانہ نے غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جون 2025 تک پانڈا بانڈ جاری کرے گا، پاکستان پانڈا بانڈز کے ذریعے چین کی کیپیٹل مارکیٹس میں شمولیت اختیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس بانڈ اجرا کے ذریعے پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے تقریبا 200 ملین امریکی ڈالر جمع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف منتقل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ادائیگیوں کے توازن میں پائیداری حاصل کی جائے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے (سی پیک 2.

0) کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ مزید چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے ساتھ مالیاتی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔وزیر خزانہ نے ہانگ کانگ کو پاکستان میں تجارتی اور مالیاتی مواقع کا جائزہ لینے کے لیے وفود بھیجنے کی دعوت دی اور کہا کہ ہانگ کانگ چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے لیے ایک موزوں مقام ثابت ہو سکتا ہے۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی صدر ٹرمپ کی حالیہ ٹیرف پالیسی نے دنیا بھر کی معیشت کو کسی نہ کسی طریقے سے متاثر کیا ہے۔ عالمی میڈیا میں اس صورت حال کو ’عالمی ٹیرف جنگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اگلے تین مہینوں کے لئے بیشتر ممالک پر عائد کئے گئے ٹیرف کو روک دیا ہے لیکن چین کے ساتھ یہ ٹیرف جنگ اب بھی عروج پر ہے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں یہ معاشی جنگ کسی نہ کسی طریقے سے ہر ایک کو متاثر کرے گی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان ایک دوسرے پر امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت ناممکن صورتحال کی طرف بڑھ رہی ہے۔حالات اس طرف جا رہے ہیں کہ چین کی مصنوعات امریکامیں بیچنا ناممکن ہو جائیں گی کیونکہ یہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے غیرمعمولی حد تک مہنگی ہو جائیں گی۔عالمی ٹیرف جنگ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آن لائن کرنے والے ایسے تاجر بھی متاثر ہوں گے جو تھرڈ پارٹی کے طور پر کام کرتے ہوئے چینی مصنوعات امریکی منڈی میں بیچ رہے ہیں۔
محمد باسط برسوں سے چینی مصنوعات متعدد امریکی پلیٹ فارمز پر آن لائن فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ ہو کیا رہا ہے۔ میں ڈراپ شپنگ کا کام کئی سالوں سے کر رہا ہوں لیکن کسی ایسی صورتحال کے لئے تیار نہیں تھا۔ میں نے جتنی بھی مارکیٹنگ کر رکھی ہے وہ چینی مصنوعات کے گرد گھومتی ہے کیونکہ بہت اچھی طرح اندازہ ہو گیا کہ کم سرمایہ کاری سے زیادہ پیسہ کیسے کمایا جا سکتا ہے۔ آج کے دن تک تو میرا مال کہیں کسی جگہ پر نہیں رکا لیکن اب سننے میں آ رہا ہے کہ اگلے چند روز میں جو کھیپ امریکا پہنچے گی وہ ٹیرف لگنے کے بعد کسٹم سے نکلے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اب کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس سے آگے کیا ہو گا۔ میں نے اپنے چینی دوستوں سے بات کی کہ اگر سامان واپس آ جاتا ہے تو کیا صورتحال ہو گی لیکن ابھی کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی جن لوگوں نے آرڈر دیے ہوئے تھے ظاہر ہے انہوں نے کم قیمت کے باعث یہ آرڈر کئے تھے وہ آرڈر کینسل کر دیں گے۔‘
یہ مخمصہ باقی ایسے تاجروں کا بھی ہے جو پاکستان میں بیٹھ کر امریکی منڈی میں چینی مصنوعات بیچ رہے ہیں۔ کئی لوگ تو ایمازون اور ای بے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں 35 لاکھ ایسے افراد ہیں جو کسی نہ کسی طرح آن لائن بزنس اور فری لانسنگ سے منسلک ہیں۔ای بزنس کے ماہر عثمان لطیف کہتے ہیں کہ ’ایک ہی وقت میں پاکستان میں کام کرنے والوں کے لئے فائدہ بھی ہے اور نقصان بھی۔ پہلے نقصان کی بات کرتے ہیں وہ تو یہ کہ اب پاکستان میں بیٹھ کر چینی مصنوعات امریکا میں بیچنا تقریب ناممکن ہو جائے گا۔ جس سے کافی زیادہ لوگ جو اس طرح سے کاروبار سے منسلک ہیں وہ متاثر ہوں گے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اگر حکومت پہلے سے ہی اس کا بندوبست کر لے تو چین سے مصنوعات پاکستان میں درآمد کر کے یہاں سے دوبارہ امریکی منڈی میں بھیجنے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔‘
عثمان لطیف کا کہنا ہے کہ ’چین پر اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ امریکی ٹیرف عائد ہے جو کہ 125 فیصد ہے جبکہ یہی مصنوعات اگر پاکستان سے ہو کر امریکا جائیں تو وہی ٹیرف 30 فیصد تک پڑے گا۔ یہ ایک متبادل خیال ہے لیکن ابھی صورتحال ہر کچھ گھنٹوں کے بعد بدل رہی ہے۔ اگلے چند دنوں میں اگر صورتحال واضح ہوئی تو پھر لوگ اس طرح کے نئے راستے نکالیں گے۔‘

پریکٹس سیشن کے دوران زخمی ہونے والے بابر اعظم اب کیسے ہیں ؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • کینیڈا، ہانگ کانگ بھیجے جانے والے پارسل سے 13 کلو سے زائد افیون برآمد
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف پلان، جولائی سے پہلے بجلی مزید سستی کرنے پر کام جاری: وزیر خزانہ
  • بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے ،وزیر خزانہ
  • ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘
  • امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اسکے ساتھ مثبت بات چیت ہوگی، وزیر خزانہ
  • ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز کی پہلی قسط کے حصول کیلئے گرین بانڈز کے اجراء کا فیصلہ
  • جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے: وزیرِ خزانہ