اسٹیبلشمنٹ نے امریکی غلامی تسلیم کی،مولانافضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے اب تک اسٹیبلشمنٹ اور مغربی قوتیں دینی مدارس کے خلاف سرگرم ہیں جب کہ کرم میں فوجی اپریشن کے لیے راہ ہموار کی جا رہی ہے۔مردان میں جامعتہ الاسلامیہ بابوزی میں تکمیل درس نظامی کے سلسلے میں پروقار تقریب ہوئی، تقریب میں دینی مدارس کے ہزاروں طلبا اور اس کے والدین نے شرکت کی۔قائد جمعیت مولانا فضل الر حمن مہمان خصو صی تھے، پارٹی رہنما عطا الحق درویش، ضلعی امیر مولانا امانت شاہ حقانی، مہتمم جامعہ بنوری کراچی ڈاکٹر سید احمد بنوری، مفتی حماد یوسفزی نے بھی خطاب کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی کے خلاف نہیں لیکن انسانیت کے فائدے کی بات کریں گے، مغربی کلچر مذہبی جماعتوں کے پیچھے لگا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سے اب تک اسٹیبلشمنٹ اور مغربی قوتیں دینی مدارس کے خلاف سرگرم ہیں، جنرل مشرف کو کہا کہ آپ بھی تسلیم کریں کہ ہم امریکا کے غلام ہیں، ہمارے اسلاف نے جدوجہد کی جب کہ اسٹیبلشمنٹ نے اس کی غلامی تسلیم کی۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا ایشو اٹھایا گیا، ہم جدید علوم کے خلاف نہیں، تقسیم حکومت نے پیدا کی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کی حفاظت کرینگے، مدارس کی رجسٹریشن کا ایشو اٹھایا گیا، ہم جدید علوم کے خلاف نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت ہو نے کے ناطے ہم مذاکرات کے حق میں ہیں، مذاکرات نیک نیتی کے ساتھ ہونے چاہئیں۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کرم میں فوجی آپریشن کے لیے راہ ہموار کی جا رہی ہے، صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، صوبے میں لوٹ کھسوٹ اور کمیشن مافیا سرگرم ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مولانا فضل نے کہا کہ کے خلاف
پڑھیں:
پاکستان میں کسی بھی مشکل کے پیچھے یہودی سازش ہوتی ہے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جب بھی مشکالات ہوتی ہیں اس کے پیچھے یہودی سازس ہوتی ہے، ان حالات میں قیام پاکستان کے مقصد کو سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان امت مسلمہ کی جنگ نہیں لڑے گی تو اپنے وجود کی نفی کرے گی، پاک فوج کا منشور ایمان تقویٰ جہاد فی سبیل اللّٰہ ہے۔
اسلام آباد میں فلسطین قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے وجود کے وقت پاکستان نے اس کو ناجائز بچہ قرار دیا، اسرائیل کے پہلے صدر نے خارجہ پالیسی بیان میں اپنے اہداف دیے تھے۔ پاکستان کو ختم کرنے کا پالیسی بیان دیا۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سب ایک ہوں، مسلمان جہاں اور جس راستے سے شریک ہو سکتے ہوں فلسطینیوں کا ساتھ دیں، پاکستان کا ہر فرد فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، آج کا اجتماع عالم اسلام کے لیے پیغام ہے تاریخ نظر انداز نہیں کر سکے گی۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشتگرد ہے قتل و غارت ان کا مشغلہ ہے، اسرائیل کی تاریخ قتل و غارت گری ہے، ایک صدی قبل اسرائیل نامی ملک کا کوئی وجود نہیں تھا، صہیونی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کا ساتھ دینا تمام مسلمانوں کا فرض ہے، جب اسرائیلی ریاست کا اعلان ہورہا تھا تو اس وقت صرف 2 فیصد علاقے پر یہ آباد تھے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت تو خود کو پاکستان بنانے والی مسلم لیگ کی وارث سمجھتی ہے، ن لیگ ثابت کرے وہ پاکستان بنانے والی جماعت مسلم لیگ کی وارث ہے۔