کراچی:

سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام تقریباً ایک ماہ گزر جانے کے باوجود التوا کا شکار ہے، جس کی وجہ سے کراچی ، حیدرآباد، جامشورو کوٹری اور مضافاتی علاقوں کے لاکھوں افراد پانی نہ ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں. 

ذرائع کے مطابق اس دوران مقررہ وقت 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا، مگر تاحال 5 کلومیٹر کا کام بھی آدھا ادھورا کیا گیا ہے.

ذرائع کے مطابق کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے،کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کے لیے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی کیپیسٹی بڑھانے کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے، 36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز  پر مشتمل اپر کے بی فیڈر  پی سی ون کے مطابق 2027 تک مکمل ہونا ہے.

محکمہ آبپاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 24 دن کے لیے کے بی فیڈر پانی کے لیے بند کرایا گیا تھا ، جس کا کام تاحال مکمل نہ ہوسکا ہے، ان 24 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز 5 کلومیٹر کا کام بھی آدھا اھورا کیا گیا ہے. 

کے فور منصوبے کے لیے فنڈنگ کے وقت  ورلڈ بینک نے شرط رکھی تھی کہ کے بی فیڈر کی کیپیسٹی بڑھائی جائے گی، شروع کے وقت  کے بی فیڈر ڈسچارج کیپیسٹی تھی، جس میں اس وقت تک 7 ہزار 600 کیوسکس پانی کی گنجائش ہے، منصوبہ مکمل ہونے کے بعد 9 ہزار 800 کیوسکس پانی کے بہاؤ کی گنجائش ہوسکے گی. 

ورلڈ بینک کی ایک اور شرط کے بعد اب محکمہ آبپاشی کو ہدایت دی گئی ہے کہ منصوبہ وقت سے پہلے یعنی 2026 تک مکمل کیا جائے، منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے 14 ارب روپے کی فراہمی کی ڈیمانڈ کردی ہے. 

وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبے کی قبل از وقت تکمیل کے لیے  رقم کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا، امکان ہے کہ آئندہ 15 دن تک 14 ارب روپے کی رقم پراجیکٹ ڈائریکٹر کے حوالے کی جائے گی. 

کام کی رفتار دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ کام قبل از وقت تو دور کی بات، مقررہ وقت پر بھی مکمل ہوتا مشکل نظر آ رہا ہے، ماہرین وفاقی حکومت کی پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ ڈویژن کے قوانین کے مطابق فل ٹائم پراجیکٹ ڈائریکٹر مقرر ہونا ہوتا ہے، مگر کے بی فیڈر لائننگ پراجیکٹ میں کوٹری بیراج کے چیف انجنیئر کو پراجیکٹ ڈائریکٹر کا اضافی چارج دیا ہوا ہے ۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پراجیکٹ ڈائریکٹر کے بی فیڈر کے مطابق کا کام کے لیے

پڑھیں:

تمام جماعتیں سندھ کے مفادات کیلئے جدوجہد میں شامل ہوں،کاشف شیخ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات اور انہیں جماعت اسلامی کی جانب سے 26 جنوری کو حیدرآباد میں ‘دریائے سندھ اور زراعت کو درپیش خطرات اور ان کا حل’ کے عنوان سے منعقدہ پانی کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے جماعت اسلامی کی دعوت قبول کرتے ہوئے پانی کانفرنس میں شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ دونوں رہنماؤں نے سندھ کی صورت حال اور مشترکہ مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور سندھ کے سنگین مسائل بدامنی، ڈاکو راج اور سندھ کے پانی پر نئے کینالوں کی تعمیر کیخلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ نہ صرف سندھ کے پانی پر بلکہ مجموعی طور پر پورے سندھ کو بچانے کے لیے ‘سندھ بچاؤ تحریک’ شروع کرنے کی ضرورت ہے، تمام ہم خیال سیاسی جماعتوں کو مل کر ہر سطح پر ظلم کے اس نظام کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد کو منظم کرنا چاہیے۔سندھ پر 16 سال سے مسلط پیپلزپارٹی کی کرپٹ اور بدترین حکمرانی سے چھٹکارا پانے کے لیے مزاحمت کے سوا اب کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا کہ سندھ پر ملکیت کے دعویدار پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کی زمینیں کمپنی سرکار کے اشارے پر نجی کمپنیوں کو دے کر سندھ کے مفادات اور وسائل کی لوٹ مار کے تمام رکارڈ توڑدیے ہیں۔ سندھ حکومت آبادکاروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی زمینوں پر قبضے کو روکنے کے بجائے کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر لاکھوں افراد کو بے روزگار اور بستیوں کو برباد کرنے کے لیے قبضا مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے آبادکاروں اور کسانوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رہی ہے۔جماعت اسلامی سندھ نے سندھ کی زمینوں پر قبضے اور دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکے کیخلاف 26 جنوری کو حیدرآباد میں ‘پانی کانفرنس’ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں تمام سیاسی، مذہبی، سماجی، آبادکار تنظیموں سمیت وکلا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو مدعو کر رہے ہیں۔ وقت کی ضرورت ہے کہ سندھ کے وسائل پر قبضیاور سندھودریا پر نئی نہریں بنانے کیخلاف تمام سیاسی جماعتیں اپنے باہمی اختلافات کو بھول کر اس قومی جدوجہد میں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوں۔ جماعت اسلامین نے ہمیشہ سے سندھ کے اہم مسائل پر آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی یہ جدوجہد جاری رہے گی۔اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف، ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، علامہ حزب اللہ جکھرو، مولانا عبدالقدوس احمدانی،زاہد حسین راجپر اور سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، جبکہ پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری رضوان نیازی، سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی، سیکرٹری مذہبی امور مولانا جمیل اظہر وتھرہ، سینئر نائب صدر جعفر الحسن، کراچی کے جنرل سیکرٹری ارسلان خالد اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاست میں انتقام کا عنصر ملک و جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے،کاش سعید شیخ
  • کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ ،کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشات
  • شکار پور میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سابق رکنی اسمبلی زخمی، دو محافظ جاں بحق
  • کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ، کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشات
  • ڈی آئی خان : باران پل کے قریب پولیس گاڑی دھماکے کا شکار
  • ڈی آئی خان : باران پل کے قریب پولیس گاڑی دھماکے کا شکار
  • ملک بھر کے صحافی مشکلات کا شکار ہیں،ایچ یو جے
  • تمام جماعتیں سندھ کے مفادات کیلئے جدوجہد میں شامل ہوں،کاشف شیخ
  • سندھ بلڈنگ ناجائز تعمیرات کی روک تھام میں مکمل ناکام