بھارتی نژاد کملا ہیرس نے کیسے اپنی پارٹی کا ٹائی ٹینک ڈبویا ؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور:
عام تاثر کے برعکس امریکا کے حالیہ صدارتی انتخاب میں ٹرمپ مشکل سے جیتے، 3بڑی ریاستوں میں اپنی حریف کملا ہیرس سے محض ڈیڑھ فیصد ووٹ زیادہ لے سکے جیسے کہ ویسکونسن میں0.87 فیصد، مشی گن میں 1.41 فیصد، پنسلوانیا میں1.71فیصد زائد ووٹ حاصل کیے.
تینوں ریاستوں کے 44 الیکٹرول ووٹس میں ٹرمپ کو صرف ڈھائی لاکھ ووٹ زیادہ ملے، کملا ہیرس کے 226 الیکٹرول ووٹس میں یہ 44 ووٹ شامل ہوتے تو وہ 270 کا ہندسہ چھو کر امریکا کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل کر لیتیں۔
مبصرین کے مطابق بھارتی نژاد ہونے کے علاوہ غیر متاثر کن شخصیت اور ٹیک کمپنیوں کے کھرب پتی مالکان کی ٹرمپ کی حمایت کے باعث تینوں ریاستوں میں ڈیموکریٹک ووٹروں کی قابل ذکر تعداد ووٹ ڈالنے نہ نکلی.
کملا ہیرس کے برعکس اگر جو بائیڈن امیدوار ہوتے تو ان کی جیت کا قوی امکان تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کملا ہیرس
پڑھیں:
یہ سب سے بڑی تجارتی جنگ ہوگی، ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں کینیڈا نے امریکہ کو خبردار کر دیا
یہ سب سے بڑی تجارتی جنگ ہوگی، ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں کینیڈا نے امریکہ کو خبردار کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
اوٹاوہ(آئی پی ایس )کینیڈ کی جانب سے تجارتی جنگ شروع کرنے پر امریکیوں پر ٹرمپ ٹیکس لگانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈین مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی بڑھاتے ہیں تو امریکی عوام زیادہ ٹیکس کے ذریعے قیمت ادا کریں گے۔ کینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ٹیرف ٹیکس امریکیوں کو نقصان پہنچائے گا جس کے لیے کینیڈا تجارتی جنگ شروع ہونے کی صورت میں سخت کارروائی کرنے کا عزم کر رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جلد دوسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے والے ہیں اور انہوں نے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ اقدام ان کی وسیع تر اقتصادی اور خارجہ پالیسی کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو میکسیکو، چین اور دیگر تجارتی شراکت داروں کو بھی نشانہ بنائے گی۔کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ ٹیکس عائد کرتا ہے تو وہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں میں سب سے بڑی تجارتی جنگ شروع کردے گا۔ انہوں نے امریکا کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا زیادہ سے زیادہ دبا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، اور ان کے پاس کینیڈا کے صارفین اور ملازمتوں کے تحفظ کے لیے ایک منصوبہ موجود ہے۔
کینیڈین حکومت کے ذرائع نے غیرملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ کینیڈا امریکہ سے درآمد کی جانے والی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے پر غور کررہا ہے۔ ان سامان میں اسٹیل کی مصنوعات، سیرامکس، سنک، شیشے کے برتن، اور یہاں تک کہ اوورنج جوس بھی شامل ہے۔ یہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ ہوگا جس سے امریکی اشیا پر مزید محصولات، یا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔