ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کی صدارتی معافی نہ مل سکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کی صدارتی معافی نہ مل سکی، امریکی صدر جو بائیڈن نے اقتدار کے آخری دن مزید پانچ سزا یافتہ قیدیوں کو معافی دے دی۔
صدارتی معافی پانے والوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا نام شامل نہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر بائیڈن نے 2 سزا یافتہ افراد کی سزاؤں کی مدت میں تبدیلی بھی کی ہے۔
معافی پانے والوں میں ڈیرل چیمبرز، مارکس موسیہ، رویداتھ راگبیر، ڈان لیونارڈ اور کیمبا اسمتھ شامل ہیں۔
صدر نے رابن پیپلز اور مشیل ویسٹ کی سزاؤں میں کمی کردی ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے معافی کی درخواست کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عافیہ صدیقی
پڑھیں:
نئے شواہد کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی اُمید بڑھ گئی
واشنگٹن:امریکی جیل میں قید پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنے وکیل کے ذریعے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے خلاف مقدمے میں نئے شواہد سامنے آنے کے بعد انہیں انصاف اور رہائی ملے گی۔انہوں نے کہامیں بے گناہ ہوں، ہر دن اذیت ناک ہے، لیکن ان شا اللہ ایک دن میں اس قید سے آزاد ہو جاؤں گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ان کے لیے صدارتی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بائیڈن کو 76 ہزار 500 الفاظ پر مشتمل ایک تفصیلی ڈوزیئر پیش کیا، جس میں مقدمے کے حوالے سے نئے گواہوں کی شہادتیں شامل ہیں جو پہلے دستیاب نہیں تھیں۔
وکیل کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2003ء میں پاکستان سے 3 بچوں کے ساتھ تحویل میں لے کر سی آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں افغانستان کے بگرام ایئر بیس منتقل کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو غلط طور پر نیوکلیئر فزیکسٹ قرار دے کر ریڈیو ایکٹو بم بنانے کا الزام لگایا، حالانکہ انہوں نے تعلیم کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق صدر بائیڈن کے پاس ڈاکٹر عافیہ کی معافی کے مطالبے پر غور کرنے کے لیے محدود وقت ہے۔ اب تک صدر بائیڈن 39 افراد کو صدارتی معافی دے چکے ہیں اور تقریباً 4 ہزار افراد کی سزائیں کم کر چکے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف اور سی آئی اے کی جانب سے اس معاملے پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے،تاہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے امکانات پر ان کے حامی اور اہل خانہ پُرامید ہیں۔