قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہوگا، 14 نکاتی ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہو گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، اجلاس کے آغاز کے بعد وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہو گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، اجلاس کے آغاز کے بعد وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے، وزیر قانون صنفی تفریق کے حوالے سے مختلف خواتین ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیں گے۔
وزیر تعلیم پیشہ ورانہ تربیت فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس پیش کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کنونشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیار عملدرآمد بل پیش کرنے کی تحریک پیش کریں گے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف دیوانی عدالتیں ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔
اسی طرح چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ اور پاکستان شہریت ترمیمی بل 2024ء پر بھی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔ قومی اسمبلی کے ارکان نکتہ ہائے اعتراضات پر مختلف معاملات ایوان میں اٹھائیں گے، وفاق کے زیرانتظام ہسپتالوں میں آلات کی قلت کے حوالے سے عالیہ کامران کا توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر بحث آئے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی پیش کریں گے
پڑھیں:
خیبر پختونخواہ حکومت کا نگراں دور میں بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
پشاور (جسارت نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔نگران دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری اہلکاروں کو نکالنے کے لئے قانون تیار کر لیا گیا، خیبر پختونخوا ملازمین (سروسز سے ہٹانا) بل 2025 اسمبلی ایجنڈے میں شامل تھا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کے دوران ہونے والی بھرتیوں پر ہوگا، بچوں اور اقلیتی کوٹہ کے ساتھ ساتھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونیوالی بھرتیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔مجوزہ بل کے مطابق نگران دور کے ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ 7 رکنی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کریں گے۔ملازمین کے حوالے سے کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا، تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔بل کا مقصد حکومت کے وسیع تر مفاد میں نگران دور کی بھرتیوں کو غیرقانونی قراردینا ہے۔