WASHINGTON:

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے اپنے دور صدارت کے آخری روز انسانی حقوق کے آنجہانی مارکوس گاروی سمیت 5 افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کردیا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق 1940 میں انتقال کرجانے والے انسانی حقوق کے مشہور رہنما مارکوس گاروی کو بھی عام معافی کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جنہیں 1923 میں فراڈ کے الزام میں 5 سال قید کی سزا دی گئی ہے تاہم 1927 میں اس وقت کے صدر کیلوین کولیڈج نے معاف کردیا تھا۔

انسانی حقوق کے ادارے مارکوس گاروی کو پہلے رہنما مانتے ہیں جنہوں نے افریقی نژاد امریکیوں کے حقوق کے لیے منظم تحریک چلائی تھی۔

وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ انہوں نے بلیک اسٹار لائن شپنگ کمپنی بنائی اور یونیورسل نیگرو امپروومنٹ ایسوسی ایشن تشکیل دی جو افریقی تاریخ اور ثقافت کے لیے کام کرتی ہے۔

جوبائیڈن کی جانب سے معافی دی گئی دیگر افراد میں ڈیرل چیمبرز شامل ہیں، جو تخفیف اسلحہ کے وکیل ہیں اور انہیں نان وائیلنس ڈرگ کے کیس میں سزا ہوئی تھی۔

اسی طرح امیگریشن کے وکیل واریداتھ المعروف روی راگبیر جنہیں 2001 میں سزا دی گئی تھی، انہیں بھی معافی دی گئی ہے۔

امریکی صدر نے ڈون لیونارڈ اسکاٹ کو بھی معافی دی ہے، جنہیں نان وائیلنٹ ڈرگ کے کیس میں 1994 میں 10 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ لیونارڈ اسکاٹ 2019 میں ریاست ورجینیا کی اسمبلی میں منتخب ہوگئے تھے اور گزشتہ برس پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے تھے۔

معافی حاصل کرنے والوں میں کیمبا اسمتھ پراڈیا کا نام بھی ہیں، جو فوجداری مقدمات لڑنے والے وکیل ہیں اور انہیں بھی نان وائیلنٹ ڈرگ کیس میں 1994 میں سزا ہوئی تھی اور انہیں معافی بھی دی گئی تھی۔

جوبائیڈن نے 1990 کی دہائی میں سزا پانے والے دیگر دو افراد کو بھی معافی دی ہے، جن میں روبن پیپلز اور مائیکل ویسٹ شامل ہیں اور ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بہترین انداز میں رویے میں تبدیلی لائی ہے۔

خیال رہے کہ جوبائیڈن سے اپنے دور صدارت کے آخری روز روایات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھی رہائی دینے کی درخواست کی گئی تھی، پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے طویل قید کی سزا سنائی ہے اور وہ اس وقت بھی امریکی جیل میں انتہائی بدترین حالات میں قید ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: معافی دی حقوق کے گئی تھی کو بھی

پڑھیں:

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی صدر بائیڈن سے معافی کی درخواست ، برطانوی میڈیا

واشنگٹن : برطانوی میڈیا کے مطابق، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے سے پہلے ان کی سزا معاف کر دیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا میں ایک متنازعہ عدالتی فیصلے کی وجہ سے 86 سال کی قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔

 

ڈاکٹر عافیہ نے اپنے وکیل کے ذریعے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ انہیں بھلا نہیں دیا گیا اور ایک دن انہیں رہا کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ناانصافی کا شکار ہیں اور ہر دن ان کے لیے اذیت بھرا ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ ایک دن وہ اس تکلیف سے آزاد ہو جائیں گی۔

 

ان کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ بھی اس بات پر پرامید ہیں کہ ڈاکٹر عافیہ کو صدارتی معافی مل سکتی ہے، اور انہوں نے کہا کہ ایسا نہ صرف صدر بائیڈن سے، بلکہ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران بھی ممکن ہو سکتا ہے۔

 

یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کا دور صدارت آج ختم ہو رہا ہے اور 20 جنوری کو نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔ رپورٹس کے مطابق، بائیڈن نے اپنے بیٹے سمیت 39 افراد کو صدارتی معافی دے دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کی صدارتی معافی نہ مل سکی
  • بائیڈن اقتدار کا آخری دن، معافی پانے والے قیدیوں میں عافیہ صدیقی شامل نہیں
  • امریکی صدر نے سزایافتہ 5افراد کو معافی دیدی،عافیہ صدیقی کا نام شامل نہیں
  • امریکی صدر نےسزایافتہ 5افراد کو معافی دیدی،عافیہ صدیقی کا نام شامل نہیں
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی صدر بائیڈن سے معافی کی درخواست ، برطانوی میڈیا
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے جو بائیڈن سے صدارتی معافی کی اپیل کر دی
  • نئے شواہد کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی اُمید بڑھ گئی
  • بائیڈن کی جاتے جاتے ریکارڈ معافی، ایک دن میں 2500 مجرموں کی سزائیں معاف
  • جوبائیڈن کا خفیہ ہتھیار کون ہے؟ گھر کے بھیدی نے بتادیا