برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو آبادی کا صرف 2 فیصد ہونے کے باوجود، گرومنگ گینگز کے بارے میں ہونے والی بات چیت میں غیر متناسب طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے، اس نے ایک غیر منصفانہ بیانیہ تشکیل دیا ہے جو اسلامو فوبیا اور نسلی تعصب کو بڑھاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے برطانیہ میں نسلی تعصب کیخلاف تارکین وطن کے اتحاد پر زور دیا ہے۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو آبادی کا صرف 2 فیصد ہونے کے باوجود، گرومنگ گینگز کے بارے میں ہونے والی بات چیت میں غیر متناسب طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے، اس نے ایک غیر منصفانہ بیانیہ تشکیل دیا ہے جو اسلامو فوبیا اور نسلی تعصب کو بڑھاتا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بار بار ہونے والی تصویر کشی، اہم حقائق کو نظر انداز کرتی ہے اور پاکستان مخالف جذبات کو ہوا دیتی ہے، نادانستہ طور پر انتہائی دائیں بازو کے گروہوں اور غیر ملکی مفادات کی مدد کرتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانیے پاکستانی تارکین وطن کے اندر داخلی تقسیم کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور یہاں تک کہ وسیع تر جغرافیائی سیاسی ایجنڈوں سے ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ پاکستانی ریاست یہ تسلیم کرتی ہے کہ تارکین وطن کے اندر ایک چھوٹے سے طبقے نے پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے لیکن وہ اپنے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے کیونکہ وہ قوم کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ پاکستان اپنے تارکین وطن پر زور دیتا ہے کہ وہ اتحاد کو ترجیح دیں اور اپنے اجتماعی تشخص کو کمزور کرنے کے لیے بنائے گئے بڑے سیاسی ایجنڈوں میں پیادے بننے سے گریز کریں۔

اس مشکل وقت میں تارکین وطن کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اس طرح کے جھوٹے بیانیے کا مقابلہ کرنے اور عالمی سطح پر اپنی کمیونٹی کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوں۔ پاکستانی ریاست نے تارکین وطن کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اتحاد اور اجتماعی طاقت تفرقہ انگیز بیان بازی اور ٹارگٹڈ مہمات کا مقابلہ کرنے کی کلید ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تارکین وطن کے برطانیہ میں نسلی تعصب کے لیے

پڑھیں:

اسپین میں ایک اور کشتی حادثہ، 44پاکستانیوں سمیت 50 جاں بحق

مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والے کشتی حادثے کا شکار ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں 50افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 44پاکستانی بھی شامل ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران 50تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ مراکش کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔واکنگ بارڈرز کے مطابق سال 2024 کے دوران ریکارڈ 10 ہزار 457تارکین وطن اسپین پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر مغربی افریقی ممالک جیسے موریطانیہ اور سینیگال سے کینری جزائر تک بحر اوقیانوس کے راستے کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہوئے۔الارم فون نامی تنظیم نے بتایا کہ 6روز قبل لاپتا ہونے والی اس کشتی کے بارے میں تمام فریق ممالک کے حکام کو آگاہ کر دیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 12جنوری کو اسپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس کو الرٹ کر دیا تھا تاہم انھوں نے بتایا تھا کہ اسے کشتی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر کہا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا جنھوں نے کراسنگ پر 13دن تک اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا۔واکنگ بارڈرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 2024 میں اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار 457 تارکین وطن مارے گئے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔دریں اثنا وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اسپین میں تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں 40 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم نے تارکین وطن کی کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی بلندی درجات کے لیے دعا کی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسپین جانے کی کوشش میں تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے پر ردعمل میں کہا کہ کشتی حادثے میں پاکستانیوں سمیت اپنے پیاروں کو کھونے والے تمام خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور کشتی حادثے میں قیمتی جانوں کا ضیاع باعثِ صدمہ ہے، حکومت لاشوں کی فوری وطن واپسی اور متاثرہ خاندانوں کی درست معلومات تک رسائی یقینی بنائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ حادثہ ایک اور یادہانی ہے کہ مکروہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جو کہتے تھے کام نہیں ہو رہا وہ تعصب کی عینک اتاریں، مرتضیٰ وہاب
  • حماس کے ساتھ معاہدے پر اسرائیل کی قومی سلامتی کے وزیر سمیت 3 وزرا مستعفی
  • بچوں کا جسنی استحصال کرنے والے پاکستانی یا کوئی اور؟ برطانوی پولیس نے ایلون مسک کو آئینہ دکھا دیا
  • برطانیہ میں ایک سال میں چار سو سے زائد شراب خانے بند
  • ٹرمپ کی حلف برداری، تارکینِ وطن میں خوف کی لہر
  • قومیں اتحاد سے بنتی، ثقافت بھول جانیوالے ممالک گم ہو جاتے ہیں: بلاول
  • خواجہ سلمان رفیق کی بادشاہی مسجد میں سالانہ اتحاد امت کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت
  • اسپین میں ایک اور کشتی حادثہ، 44پاکستانیوں سمیت 50 جاں بحق
  • اسپین ،تارکی وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار،44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق