قومی ایئرلائن سے 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے استعفیٰ دے دیے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
فوٹو فائل
قومی ایئر لائن کو ایئر کرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 110 ایئر کرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کا ایک سال کے دوران استعفے دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ استعفے دینے والوں میں 45 انجینئر اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں۔
ایئر لائن ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر ایئر لائنز میں ملازمت کے بہتر مواقع پر ملازمین جا رہے ہیں۔
قومی ایئر لائن کے شعبہ انجینئرنگ کے حکام نے انجینئرز، ٹیکنیشنز کے استعفوں کی تصدیق کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیاروں کی مینٹیننس پر حاضر ایئر کرافٹ انجنیئرز اور ٹیکشنینز کا کام دگنا ہوگیا۔ 40 مزید ایئر کرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفے التواء میں ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایئر کرافٹ
پڑھیں:
قومی ائیر لائن کے کپتان نے طیارہ غلط رن وے پر اتار کر مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈال دی
کراچی : قومی ائیرلائن کی دمام سے ملتان جانے والی پرواز کی لاہور ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے معاملے پر تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی کے 150 کے کپتان نے طیارے کو غلط رن وے پر اتارا جس کی بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ہدایت پر پائلٹ اور فرسٹ افسر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت کو بھی کپتان نے نظر انداز کیا، طیارہ ایک میل دوری پر اصل رن وے سے دوسرے رن وے پر جا رہا تھا، طیارے کے کپتان نے بتائے گئے رن وے کی جگہ طیارہ دوسرے رن وے پر اتاردیا۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان کو اے ٹی سی نے رن وے نمبر 36 آر پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی، بورڈ آف سیفٹی کی ہدایت پر کپتان اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
ذرائع سی اے اے کے مطابق پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر نے مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈالی، اے ٹی سی ہدایت کو نظر انداز کرکے فلائٹ سیفٹی رولز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ائیرلائن کے طیارے کی دوسرے رن وے پر لینڈنگ ہوئی تھی، واقعے کے فوری بعد پی آئی اے نے کپتان اور فرسٹ افسر کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔