سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نے کہا کہ لاپتا افراد کے کمیشن کو فعال کیا جائے، طاقت کا استعمال بند اور لاپتا افراد کو بازیاب کروایا جائے، اگر کوئی دہشتگرد یا مجرم ہے تو اس کا آئین اور قانون کے مطابق اور عدالتوں کے ذریعے فیصلہ کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل اور عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان کے تحت کراچی پریس کلب میں ”بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل اور ان کا حل“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل اور بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو عزت اور ان کے حقوق دیئے جائیں تو یہ اور زیادہ محب وطن ثابت ہوں گے، بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے بلوچستان کی حقیقی قیادت سے بات کرنا ہوگی، بلوچستان کی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کے کمیشن کو فعال کیا جائے، طاقت کا استعمال بند اور لاپتا افراد کو بازیاب کروایا جائے، اگر کوئی دہشتگرد یا مجرم ہے تو اس کا آئین اور قانون کے مطابق اور عدالتوں کے ذریعے فیصلہ کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کسی بھی آئین میں یہ موجود نہیں ہے کہ لوگوں کو پکڑ کر لاپتا کر دو، بلوچ قیادت کا ہم کراچی پریس کلب میں خیر مقدم کرتے ہیں اور جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کیلئے پورے ملک میں آواز اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی لاہور مینار پاکستان پر تاریخی جلسہ، پشاور اور اسلام آباد میں بھی مقدمہ لڑے گی۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، حکومت عدالت، فوج سب کو آئین اور قانون پر عمل کرنا ہوگا، وہاں کے مسائل حل ہو جائیں تو 3 ماہ میں خود بلوچستان کے عوام اپنے صوبے کا دفاع کریں گے اور ملک ترقی کرے گا۔

مرکزی امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو ضروریات زندگی کی سہولیات فراہم کی جائیں، سی پیک میں بلوچستان کا حصہ اور عوام کو گیس مہیا کی جائے، بلوچستان واحد صوبہ ہے جو پورے ملک کیلئے سولر انرجی کا انتظام کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود منرلز کو چند سرداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس سے حکمران فائدہ اٹھا رہے ہیں، حکمرانوں کی نظر معدنی خزانوں پر تو ہے لیکن وہ عوام کو عزت اورحقوق نہیں دیتے۔ حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان سے ملنے والے منرلز میں سے 20 فیصد حصہ بلوچستان کے عوام کو دے دیا جائے تو صوبہ بھی ترقی کرے گا اور پاکستان بھی ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے کراچی تک موٹر وے موجود نہیں، جس کے باعث سالانہ 8 ہزار لوگ حادثات کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون جماعت اسلامی لاپتا افراد ان کے حقوق کیا جائے

پڑھیں:

حکومت اور ادارے دہشت گردی کو دوام دے رہے ہیں،سراج الحق

کراچی: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق‘ مولانا ہدایت الرحمن‘ راشد نسیم ‘ ڈاکٹرواسع شاکر ودیگر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی وضلعی ذمے داران کی 2روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے سابق امیرسراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی، معاشی عدم استحکام، لاپتا افراد، دہشت گردی، بنیادی سہولیات کا فقدان اور معدنیات کی لوٹ مار بڑے مسائل ہیں۔ بدقسمتی سے حکومت اور ادارے خود دہشت گردی کو دوام دے رہی ہیں۔ مسائل ومشکلات کا حل سیاسی مفاہمت، معاشی ترقی، روزگارکی فراہمی،
بارڈر بندش کا خاتمہ، سہولیات کی فراہمی ہے‘ بلوچستان کے حقیقی قبائلی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیاجائے شفافیت ہر سطح پر ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے ضلعی وصوبائی زمہ داران کی 2 روزہ تربیتی ورکشاپ کے دوسرے دن کراچی مسجد قباء آڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ بلوچستان میں وسائل کی کمی نہیں بدعنوانی عروج پر ہے‘ بلوچستان کے لاپتا افراد پاکستان کے جمہوری دامن پر بدنما داغ ہیں‘ حکمرانوں کے آنے جانے سے نظام کی تبدیلی نہیں آرہی جس کی وجہ سے عوام کا سیاسی جمہوری نظام پر سے اعتمادختم ہو رہا ہے‘ ایمان وعقیدے کی منزل کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے‘ رول ماڈل اسوہ حسنہ ہے‘ غزہ کے 40 ہزار جوانوں نے مسلم وغیر مسلم دنیاکو بدترین شکست دی ہے۔ تربیتی ورکشاپ سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، مرکزی نائب امیر راشد نسیم، ڈاکٹر عبدالواسع شاکر، سید شاہد ہاشمی، سلیمان شیخ، مرتضی خان کاکڑ ودیگر نے خطاب کیا۔ ورکشاپ میں امرائے اضلاع نے اپنے اپنے ضلع کی سالانہ تنظیمی رپورٹ پیش کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے سلگتے مسائل کا حل، حقوق کا حصول جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے ممکن ہے‘ جماعت اسلامی نے لاپتا افراد کی بازیابی، حقوق کے حصول‘ بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے، سی پیک، بارڈرز، ساحل کے ثمرات سے محرومی کے حوالے سے حقوق بلوچستان مہم شروع کر رکھی ہے‘ کوئٹہ میں ایک لاکھ افراد جمع کر کے حقوق کے حصول کی راہ ہموار کریں گے۔ عوام وبلوچستان کے خیرخواہ، دیانتدار، مخلص قائدین، نوجوانوں، خواتین ودیگر لوگوں کو متحد وجمع کریں گے۔ بلوچستان وسائل، معدنیات سے مال امال مگر بدعنوانی ناانصافی، لوٹ مارکی وجہ مسائل، مشکلات، تباہی وبربادی وبے روزگاری اورغربت کا شکار ہے۔ ان شاء اللہ جماعت اسلامی ہی مسائل کوحل، وسائل کی حفاظت کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی قیادتوں کے ذریعے پاکستان کو مینیج نہیں کیا جاسکتا، حافظ نعیم
  • اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق پالیسی تبدیل اور عوام کو حقوق دینے ہوں گے، حافظ نعیم الرحمان
  • اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل، حافظ نعیم الرحمان
  • بلوچستان کے مسائل: حکمرانوں واسٹیبلشمنٹ کو اپنی پالیسی تبدیل کرنی ہوگی، حافظ نعیم
  • امریکی غلامی سے نکلے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: حافظ نعیم 
  • حکومت اور ادارے دہشت گردی کو دوام دے رہے ہیں،سراج الحق
  • بلوچستان کے مسائل اور ان کا حل‘ حافظ نعیم کی زیرصدارت سیمینار آج ہوگا
  • امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر غزہ جنگ بندی کے اعلان پر سندھ سمیت ملک بھر میں یوم تشکر کے سلسلے میں جلوس وریلیاں نکالی جارہی ہیں
  • غزہ جنگ بندی: جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر یوم عزم و تشکر منایا