کراچی:

سندھ میں کورونا اور ایچ ون این ون کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ڈی جی ہیلتھ سروسز سندھ نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسیرز کو فوری اقدامات کی ہدایات جاری کردی۔

ہدایت کے مطابق تمام مراکز صحت میں کورونا اور ایچ ون این ون کی سخت نگرانی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی کیس کا جلد پتہ چل سکے اور فوری علاج فراہم کیا جا سکے، مشتبہ اور تصدیق شدہ کیسز کی بروقت رپورٹنگ کی جائے۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں میں عملے کے لیے حفاظتی سامان (PPE) کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ صحت کے کارکن محفوظ رہیں اور انفیکشن کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔ویکسینیشن کے فوائد کو عوام تک پہنچانے کے لیے کمیونٹی میں شعور اجاگر کیا جائے تاکہ لوگ ویکسینیشن کروا سکیں۔

سرکاری اور نجی صحت مراکز میں انفیکشن کنٹرول کے مؤثر اقدامات نافذ کیے جائیں تاکہ بیماری کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔عوامی آگاہی مہم شروع کی جائے جس میں ماسک پہننے، ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ رکھنے پر زور دیا جائے تاکہ لوگوں کو بیماری سے بچنے کے طریقوں سے آگاہ کیا جا سکے۔

کورونا اور ایچ ون این ون کی علامات کے بارے میں آگاہی پھیلائی جائے تاکہ لوگ بروقت علاج حاصل کر سکیں اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

ہر ہفتے کیسز اور ان پر کیے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ متعلقہ اداروں کو بھیجی جائے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور فوری اصلاحی اقدامات کیے جا سکیں۔

محکمہ صحت نے ان تمام اقدامات کی سختی سے پیروی کرنے کی تلقین کی ہے تاکہ عوام کی صحت کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کورونا اور اقدامات کی جائے تاکہ جا سکے

پڑھیں:

تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر‘ تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے.سیلریڈ کلاس الائنس

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )سیلریڈ کلاس الائنس نے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کو خط لکھاہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹیکس سلیبز پر نظرثانی، ٹیکس سے مستثنیٰ آمدن کی حد بڑھانے، اہم کٹوتیوں کی بحالی اور غیر دستاویزی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لا یا جائے خط کے متن کے مطابق نشاندہی کی گئی کہ 2019 میں تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس وصولی 76 ارب روپے تھی جو 2025 میں بڑھ کر 570 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر ہونے کے باعث تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے.

(جاری ہے)

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مالیاتی ایکٹ 2022 کے تحت شیئرز، میوچل فنڈز، سکوک، لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پر دی جانے والی ٹیکس کریڈٹس اور کٹوتیاں ختم کر دی گئی تھیں، جب کہ مالیاتی ایکٹ 2024 میں اضافی 10 فیصد سرچارج بھی عائد کیا گیا، جس نے تنخواہ دار طبقے کے لیے مشکلات مزید بڑھا دی ہیں اس کے علاوہ قرضوں پر منافع پر دستیاب کٹوتیاں بھی ختم کر دی گئی ہیں.

سیلریڈ کلاس الائنس نے بھارت، بنگلہ دیش، ویتنام اور نیپال جیسے ممالک کے ٹیکس نظام کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجودہ نظام تنخواہ دار طبقے پر بھاری بوجھ ڈالتا ہے خط میں مطالبہ کیا گیا کہ ٹیکس سلیبز میں نظرثانی کی جائے اور کم از کم مالیاتی ایکٹ 2024 سے پہلے کی پوزیشن بحال کی جائے میڈیکل الانس کی حد 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کی جائے آمد و رفت اور ملازمت سے متعلق اخراجات کے لیے 15 فیصد تک کٹوتی کی اجازت دی جائے‘ سالانہ ٹیکس سے مستثنیٰ آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر کم از کم 12 لاکھ روپے کی جائے.

سیلریڈ کلاس الائنس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ 26-2025 میں ان سفارشات کو شامل کر کے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے اور غیر دستاویزی معیشت کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے.

متعلقہ مضامین

  • ہیٹ ویو ، سکولوں کو اہم ہدایات جاری کردی گئیں
  • یوٹیوب صارفین کیلئے اہم خبر ، نیاحیران کن اے آئی فیچرسامنے آ گیا
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • پنجاب میں گرمی کی شدت میں اضافہ، نجی وسرکاری سکولز کیلئے ایڈوائزری جاری
  • تنخواہیں جمود کا شکار اور مہنگائی تاریخی سطح پر‘ تنخواہ دار طبقے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے.سیلریڈ کلاس الائنس
  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ
  • بورڈنگ پاس اور چیک ان کا خاتمہ؟ عالمی فضائی سفر کی انڈسٹری میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
  • سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت ملتوی: 19 اپریل کو 3 کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی
  • صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج