شکار پور میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سابق رکنی اسمبلی زخمی، دو محافظ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سندھ کے ضلع شکار پور میں ڈاکوؤں کی جانب سے سابق رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی پر فائرنگ کی ہے۔
شکار پور کے تھانہ رستم کی حدود میں واقع صفدر لاڑو کے مقام پر گھات لگائے مسلح ڈاکوؤں نے سکھر سے آبائی گاؤں کندھ کوٹ واپس جانے والے سابق ایم پی اے غلاب خان ڈومکی کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سابق ایم پی اے اور خاتون زخمی جبکہ دو پولیس محافظ جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق 10 سے زائد مسلح ڈاکوؤں نے لوٹنے کی غرض سے گاڑی روکنے کی کوشش کی تھی جس پر ڈرائیور نے گاڑی بھگائی جبکہ محافظوں نے جوابئی فائرنگ میں ایک ڈاکو کو بھی پار لگرایا۔
ایم پی اے کو زخمی حالت میں سکھر اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ موقع سے مسلح ڈاکو فرار ہوگئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سابق ایم پی اے کے زخمی اور محافظوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
اُدھر وزیراعلیٰ سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ وزیر داخلہ نے ایس ایس پی شکار پور سے رابطہ کر کے رپورٹ طلب کی اور تحقیقات کر کے ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نوشہرہ؛ رشکئی انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ، سول جج ایڈمن اور وکیل جاں بحق
نوشہرہ:خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں رشکئی انٹر چینج کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوئے، جن کی شناخت سول جج ایڈمن مردان حیات اور دوسرے کی خالد خان ایڈووکیٹ کے نام سے ہوئی۔
پولیس نے بتایا کہ نوشہرہ میں رشکئی انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے سول جج ایڈمن مردان حیات اور خالد خان ایڈوکیٹ جاں بحق ہوگئے ہیں اور دونوں آپس میں رشتے دار تھے۔
نوشہرہ پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول خالد خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہونے والے سول جج حیات کے بہنوئی تھے۔
پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ مبینہ طور پر جائیداد کے تنازع کے باعث پیش آیا اور ریسکیو 1122 نے بتایا کہ مقتولین کی لاشیں رشکئی سے نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دی گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے اور دو افراد کے قتل کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے موٹروے پر سینیئر سول جج حیات خان، وکیل خالد خان اور سابق ضلعی ناظم کوہاٹ اور ڈی آئی جی ملک سعد شہید کے بھائی ملک اسد پر قاتلانہ حملوں کا نوٹس لے لیا ہے۔
آئی جی کے پی نے ریجنل پولیس افسر مردان اور کوہاٹ سے مذکورہ واقعات کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور افسوس ناک واقعات میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر ان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ جائے وقوع سے تمام تر شواہد اکٹھے کر کے ہر پہلو سے جامع تفتیش کرتے ہوئے جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
کوہاٹ پولیس کے مطابق کوہاٹ میں سابق ضلع ناظم ملک اسد خان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا اور ان کا ڈرائیور زخمی ہوگیا، مقتول ملک اسد خان سابق ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا ملک سعد شہید کے بھائی تھے۔
پولیس نے بتایا کہ ملک اسد خان پر پنڈی روڈ پرعظیم باغ کوہاٹ کے قریب فائرنگ کی گئی۔