میرپورخاص یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر رفیق میمن کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کا سب سے بڑا مسئلہ انفرا اسٹراکچر کا ہے، اس بار تین گنا زیادہ داخلے ہوئے ہیں ہم نے حکومت سندھ کو لکھا ہے اور کچھ بلڈنگ کی نشاندہی بھی کی ہے۔

یونیورسٹی آف میرپورخاص کا پہلا سینیٹ اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر رفیق میمن کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں انہوں نے بتایا کہ اگلے کچھ ماہ میں یونیورسٹی میں اسمارٹ کلاس رومز کے ساتھ ساتھ جدید لیب بھی قائم کردی جائے گی۔

ڈاکٹر رفیق میمن نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہمیں یونیورسٹی کیلئے عمارت مل جائے گی، یونیورسٹی کا نیا تعلیمی سیشن 27 جنوری سے شروع ہو رہا ہے۔

بیوروکریٹ وائس چانسلر مقرر کرنے کا فیصلہ، سندھ کی جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان

فپوآسا کے مرکزی رہنما پروفیسر محسن علی کے مطابق یہ احتجاج حکومت کے فیصلوں کی واپسی تک جاری رہے گا۔ اس دوران طلبہ کی تعلیم میں کسی بھی خلل کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

انہوں  نے بتایا کہ یونیورسٹی آف میرپور خاص کی اپنی زمین کیلئے شہر کے ایم این اے، ایم پی اے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کی گئی ہیں جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔

اجلاس میں سالانہ رپورٹ پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، یونیورسٹی کے سال 25-2024 کا بجٹ پیش کیا گیا جس میں کچھ تجاویز آئیں اور ممبران نے اسے بھی منظور کیا۔

دوران اجلاس ڈاکٹر فتح محمد مری کو سینیٹ سے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا ممبر مقرر کیا گیا۔

سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شرکاء نے وائس چانسلر کی جانب سے کم مدت میں کیے جانے والے کام کو سراہا اور یونیورسٹی کی بہتری کیلئے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔

سینیٹ کمیٹی کا اگلا اجلاس مارچ میں منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس میں ڈاکٹر فتح محمد مری، ایڈیشنل سیکریٹری کالج ایجوکیشن احسان لغاری، مہران یونیورسٹی کے ڈاکٹر بھاوانی شنکر، پشپا کماری، چیئرمین تعلیمی بورڈ میرپورخاص ڈاکٹر ثمر رضا تالپور، ڈاکٹر حماد اللّٰہ کاکی پوٹو سمیت دیگر سینیٹ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وائس چانسلر

پڑھیں:

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

جدہ (آئی پی ایس )سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ فیصل نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی حکومت پر دبا ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ کو امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔انطالیہ میں غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے یہ بات کہی، اجلاس میں انکلیو میں ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ فوری اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے، سعودی عرب جنگ بندی مذاکرات میں مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں، اس کا اطلاق ہر طرح کی نقل مکانی پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فلسطینیوں کی بعض اقسام کی روانگی کو رضاکارانہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن آپ رضاکارانہ انخلا کی بات نہیں کر سکتے، جب کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امداد نہیں مل رہی ہے، اگر لوگوں کو کھانا، پانی یا بجلی نہیں مل رہی ہے اور اگر انہیں مسلسل فوجی بمباری کا خطرہ ہے، تو یہاں تک کہ اگر کسی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے، تو یہ رضاکارانہ انخلا نہیں ہے، یہ جبر کا تسلسل ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی تجویز جس میں فلسطینیوں کی روانگی کو فریم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، یا جسے ان حالات میں رضاکارانہ انخلا کا موقع کہا جاتا ہے، محض حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس حقیقت کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے، لگاتار کام کرنا چاہیے اور امید ہے کہ یہ پیغام سب کے لیے واضح ہوگا، خاص طور پر اس ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر جس پر ہم نے آج کمیٹی میں اتفاق کیا ہے۔ فیصل بن فرحان نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی جن میں یہودی بستیوں کی توسیع، گھروں کو مسمار کرنا اور زمین پر قبضہ شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص: غیرملکی فوڈ چین کو آگ لگانے اور پولیس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار، ملزمان کی تعداد 37 ہوگئی
  • سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر
  • قائمہ کمیٹی اجلاس، ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کر لیا
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا
  • عمرہ ویزے پر سعودی عرب میں داخلے کا آخری دن
  • رانا تنویرحسین سے چائنہ ڈونکی انڈسٹری کے وائس پریذیڈنٹ زاہو فی کی ملاقات
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ صدر منتخب،چوہدری سالک سینئر نائب صدر ، ڈاکٹر محمد امجد چیف آرگنائزر مقرر
  • وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی رانا تنویرحسین سے چائنہ ڈونکی انڈسٹری کے وائس پریذیڈنٹ زاہو فی کی ملاقات