بلوچستان اسمبلی کے ٹشو پیپرز کراچی کے ہوٹل میں استعمال ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی کے ٹشو پیپرز کراچی کے ایک ہوٹل میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان اسمبلی کے ٹشو پیپرز کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈبوں پر اردو اور انگریزی میں بلوچستان اسمبلی لکھا ہوا ہے۔
دوسری طرف ویڈیو سامنے آنے پر سیکریٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ کی ٹیم تحقیقات کےلیے کراچی پہنچ گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کےلیے ٹشو پیپرز کا ٹھیکہ کراچی کی ایک کمپنی کو دیا گیا تھا، مذکورہ کمپنی اور ہوٹل انتظامیہ سے تحقیقات کی جارہی ہے۔
سیکریٹری بلوچستان اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ ٹشو پیپرز سے متعلق تحقیقات کے بعد ذمے داران کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی ٹشو پیپرز اسمبلی کے
پڑھیں:
کراچی کے تمام ضلعوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف
اسلام آباد : کراچی کے تمام ضلعوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا، قطرے نہ پلانے والوں میں اردو بولنے والوں کی اکثریت ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کراچی کے تمام ضلعوں میں پولیو وائرس کی موجودگی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو پولیو قطرے نہ پلانے والوں میں اکثریت اردو بولنے والوں کی ہے۔وفاقی وزیر صحت نے بتایا کہ 15 ہزار اردو اسپیکنگ خاندانوں نے قطرے نہیں پلائے. قطرے نہ پلانے والے پشتون خاندانوں کی تعداد 10 ہزار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتا ویکسین سے انکار کرنے والے والدین کو گرفتار کیا جائے.ایسے والدین کو قائل کرنا ہوگا کہ قطرے ضروری ہیں۔
خیال رہے نیشنل ریفرنس لیب میں ملک گیر ماحولیاتی نمونوں کی ٹیسٹنگ بنیادپراضلاع کے 25 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، پولیو ٹیسٹ کیلئے ماحولیاتی نمونے 5 تا 19 مارچ لئے گئے تھے۔بلوچستان کے 9، کے پی 5 اضلاع کے ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو ہیں،پنجاب کے چھ اضلاع کے سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔رواں سال کے پولیو پازیٹو سیمپلز کی تعداد 150 سے تجاوز کر چکی ہے. رواں سال ملک میں چھ پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ سال 2024 کے دوران ملک میں 74 پولیو وائرس کیس رپورٹ ہوئے تھے۔