تل ابیب: اسرائیل میں بڑی اسکرینوں پر حماس کی جانب سے رہا کی جانے والی خواتین قیدیوں کا تبادلہ براہ راست دکھایا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دار الحکومت کے ہوسٹیجز اسکوائر پر اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیے جانے کے مناظر براہ راست دیکھے۔
تل ابیب کے ہوسٹیجز اسکوائر غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کے یاد میں بنایا گیا تھا جو قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے ہونے والے مظاہروں کا مرکز رہا جن میں حکومت پر قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔
خیال رہے کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت 3 اسرائیلی خاتون قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا ہے۔
ریڈ کراس کی ٹیم نے خواتین قیدیوں کو غزہ کی سرحد کے قریب موجود اسرائیلی فوج کے حوالے کیا جہاں سے انہیں غزہ سے باہر ایک فوجی مرکز میں منتقل کردیا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے بھی خواتین کے رہا ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے بھی فلسطینی قیدیوں کو رہا کیے جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے آج رہا کیے جانے والے 90 فلسطینی قیدیوں کے نام جاری کیے گئے ہیں جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی جانب سے قیدیوں کو

پڑھیں:

مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار

حماس نے غیر مسلح ہونے کی شرط پر مبنی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس جنگ بندی اور امریکی سمیت 5 یرغمالی رہا کرنے پر رضامند

حماس کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا کہ مصر نے حال ہی میں جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں خوراک اور پناہ گاہوں کے داخلے کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی شامل ہے۔

مصری منصوبہ کے مطابق نصف اسرائیلی یرغمالیوں کو پہلے ہفتے میں رہا کر دیا جائے گا۔ حماس اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مصر نے اپنی تجویز میں واضح کیا ہے کہ لڑائی کے کسی بھی طویل مدتی خاتمے کا انحصار حماس کو غیر مسلح کرنے پر ہے۔

دوسری جانب حماس نے زور دے کر کہا کہ تنظیم مذاکرات کے لیے تخفیف اسلحہ نہیں کرے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ سے چلی جائے۔

مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید

سینیئر اہلکار نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کا آغاز جنگ بندی اور اسرائیلی انخلا سے ہونا چاہیے نہ کہ تخفیف اسلحہ سے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ حماس کو مصر کی طرف سے جنگ بندی کی نئی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن مصری فریق اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک فلسطینی گروپ ہتھیار نہیں ڈال دیتا اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ

متعلقہ مضامین

  • چین اور بھارت نے براہ راست پروازیں بحال کرنے پر بات چیت شروع کردی
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان
  • پی آئی اے کا 20 اپریل سے لاہور سے باکو کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط