بھارت کے مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی لڑکی کیوں وائرل ہو رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بھارت میں مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی مونا لیزا نامی ایک نوجوان لڑکی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس کی خوبصورتی اور معصومیت کے چرچے پورے سوشل میڈیا پر پھیل گئے ہیں، چند ہی گھنٹوں میں اس کی ویڈیو کو 10 لاکھ سے زیادہ ’لائکس‘ ملے ہیں۔
بھارت میں مہا کمبھ میلے میں پھولوں کے ہار بیچنے والی مونا لیزا کی سوشل میڈیا پر وائرل تصاویراور ویڈیوزپراپنے تبصروں میں جہاں کچھ لوگ اس کے قدرتی حسن کی تعریف کر رہے ہیں، وہیں کچھ لوگ اس پر مردوں کی توجہ اور تبصروں پر شدید تنقید بھی کر رہے ہیں۔
بھارتی علاقے اندور سے تعلق رکھنے والی نوجوان لڑکی جس نے اپنا نام ’مونا لیزا‘ بتایا کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک جنون پایا جاتا ہے جو اس وقت پریاگ راج میں جاری 2025 کے مہا کمبھ میلے سے زیادہ توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
مونا لیزا تریوینی سنگم پر رنگ برنگے موتیوں سے بنے ہار بیچتی ہیں، جہاں 144 سال میں ایک بار ہونے والے اس مذہبی تہوار کے دوران روزانہ ہزاروں عقیدت مند گنگا میں ڈبکی لگانے آتے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by @monalisa_khumbh
بھارتی سوشل میڈیا کے صارفین کو جہاں سیاہ رنگت اورامبرآنکھوں والی مونا لیزا کی خوبصورتی نے متاثر کیا ہے وہاں ہی اس کے بولنے کا ایک انوکھا انداز بھی ہے اور انسٹاگرام پر پوسٹ کی جانے والی ’ریلز‘ کو دیکھتے ہوئے، لوگ، خاص طور پر مرد ان کے بارے میں بہت زیادہ متجسس نظر آتے ہیں۔
مونا لیزا کا انسٹاگرام پر ایک اکاؤنٹ بھی ہے جس پر چند گھنٹوں میں 10 لاکھ سے زیادہ لائکس کے ساتھ وائرل ہونے والے ’ریلز‘ میں ایک یوٹیوبر اس سے پوچھتا نظرآتا ہے کہ وہ کہاں سے آئی ہیں اور کیا اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں۔ جیسے ہی وہ ہاں میں جواب دیتی ہیں تو وہ اسے بتاتا ہے کہ اسے تو اس وقت سب سے زیادہ مشہور ہونا چاہیے۔
View this post on Instagram
A post shared by @monalisa_khumbh
ایک اور ویڈیو میں ایک شخص ‘مونا لیزا’ سے پوچھتا ہے کہ کیا وہ ’شادی شدہ‘ ہیں، تو اس پر وہ کہتی ہیں کہ وہ صرف 16 سال کی ہیں اور شادی کے لیے ان کی عمر بہت چھوٹی ہے۔
مونا لیزا کی معصومیت اس وقت سامنے آتی ہے جب ایک اور شخص اس سے پوچھتا ہے کہ کیا سوشل میڈیا پراس کے بہت سارے فالوورز میں سے وہ کسی ایک کو پسند کرتی ہیں۔ تو وہ جواب دیتی ہے کہ ’میں ان میں سے کسی کو کیوں پسند کروں گی؟ وہ سبھی میرے بھائی ہیں، وہ کسی ایسے شخص سے ہی شادی کریں گی جسے اس کے والدین اس کے لیے منتخب کریں گے۔
مونا لیزا کے سوشل میڈیا پر اچانک وائرل ہونے پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا۔ مونا لیزا کے ساتھ سلیفی بنوانے والے مردوں کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے، صارفین ان پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ عبادت کے لیے آتےہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Monalisa official (@bollywoodzingur)
ایک صارف نے لکھا کہ ’ایسا لگتا ہے جیسے آپ اسے پریشان کر رہے ہیں‘۔ یہ مہا کمبھ ہے، جو گزشتہ 144 سالوں میں سب سے زیادہ روحانی تقریب ہے، اس جگہ کا احترام کریں۔
اس نے لکھا کہ وہ واقعی خوبصورت ہے! لیکن ان لوگوں کے لیے کتنا شرمناک ہے جو اس کا پیچھا کر رہے ہیں، ’سنجیدہ یار! آپ اور کتنا نیچے گرو گے،؟
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو میں یو ٹیوبر مونا لیزا کو 5 ہزار روپے ’تحفے‘ میں دینے کی کوشش کرتا ہے، لیکن وہ یہ رقم لینے سے انکار کر دیتی ہے۔ کافی کوشش کے بعد، وہ اس شرط پر10روپے قبول کرتی ہے کہ وہ اس کے بدلے ان سے ایک ہارخریدیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں مونا لیزا سے زیادہ کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کا 14 سال قید بامشقت سزا کے بعد کارکنوں کیلئے سوشل میڈیا پر اہم بیان
راولپنڈی:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کی احتساب عدالت سے کرپشن کیس میں 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا کے بعد ایکس پر ردعمل دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھری میں رہنا پڑا رہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدِ بامشقت کی سزا؛ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
عمران خان نے کہا کہ اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، ہمارا عزم حقیقی آزادی اور جمہوریت ہے، جس کے حصول تک اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا۔
قبل ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی ہے اور ساتھ ہی القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان کی اہلیہ کو کرپشن میں معاونت پر 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے اور فیصلے کے بعد انہیں جیل میں حراست میں لے لیا گیا۔
'ملک میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے'
بانی پی ٹی آئی نے احتساب عدالت سے سزا کے بعد سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھیں، پاکستان میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے، یحییٰ خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے کے لیے اور اپنی ذات کے فائدے کے لیے یہ سب کر رہا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی ہے، جو جج آمریت کو سپورٹ کرتا ہے اور اشاروں پر چلتا ہے اسے نوازا جاتا ہے اور جن ججوں کے نام اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے بھیجے گئے ان کا واحد میرٹ میرے خلاف فیصلے دینا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہییے تھا جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں بیچی، سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے۔
'القادر یونیورسٹی سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ یا حکومت کو نقصان نہیں ہوا'
ان کا کہنا تھا کہ پانامہ میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں، حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی جبکہ القادر یونیورسٹی شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے جہاں طلبہ سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشرٰی بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی جس سے صرف غریب طلبہ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہالقادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے میں تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، بشرٰی بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے لیکن بشرٰی بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔
سابق وزیراعظم نے بیان میں مزید کہا کہ مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل امپائرز کو نہیں آنے دیتے، حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔