محکمہ داخلہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا، خیبرپختونخوا میں گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سوئی گیس نہیں مل رہی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سوئی گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کے لیے دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک کھولنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا، خیبرپختونخوا میں گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سوئی گیس نہیں مل رہی۔ گھریلو صارفین کی جانب سے بار بار شکایت کی جارہی ہے جس پر حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے صوبہ بھر میں سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت صوبہ بھر میں سی این جی اسٹیشنز 31 جنوری تک بند رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سی این جی اسٹیشنز کی جانب سے سوئی گیس

پڑھیں:

خیبر پختونخوا، خواتین پر تشدد کی روک تھام کیلئے قانون کی منظوری کے 4 سال بعد کمیٹیاں تشکیل

حکومتی خواتین ارکان اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کو مل گئیں جبکہ ایک کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی اسپیکر کو مل گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے قانون کی منظوری کے چار سال بعد پہلی بار کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔ حکومتی خواتین ارکان اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کو مل گئیں جبکہ ایک کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی اسپیکر کو مل گئی۔ خیبر پختونخوا میں خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے 2021ء میں حکومت کی جانب سے قانون اسمبلی سے منظور کروایا گیا تھا۔ پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے اس وقت قانون میں ترمیم پیش کی کہ کمیٹیوں کی سربراہی خواتین ارکان اسمبلی کو دی جائے جسے حکومت نے مںظوری کیا۔ سال 2023ء میں پیپلزپارٹی کی نگہت اوکرزئی نے قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا جبکہ قائمہ کمیٹی سوشل ویلفیئر میں بھی بل کے حوالے سے معاملہ کو اٹھایا گیا۔

نگہت اورکزئی کے آواز اٹھانے پر حکومت رولز آف بزنس بنانے پر مجبور ہوئی جس کی مںظوری اس وقت کی صوبائی کابینہ نے بھی دی۔ نگہت اورکزی کی جانب سے قانون میں ترمیم کی گئی کہ کمیٹیوں کی سربراہی خواتین ارکان اسمبلی کو دی جائے۔ معاملہ کئی سال تک لٹکنے کے بعد حکومت نے اب گھریلو خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے کمیٹیوں کی منظوری دے دی۔ اعلامیے کے مطابق ابتدائی طور پر چھ اضلاع کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ چترال کے لیے ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی، پشاور کے لیے ریحانہ اسماعیل، صوابی کے لیے اسمہ عالم، دیر لوئر سے ثوبیہ شاہد، ایبٹ آباد کے لیے شہلا بانو اور نوشہرہ سے نیلو بابر کو کمیٹی کی چیئرپرسن بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، خواتین پر تشدد کی روک تھام کیلئے قانون کی منظوری کے 4 سال بعد کمیٹیاں تشکیل
  • خیبر پختونخوا حکومت کا ضلع کرم میں شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا کُرم میں شرپسندوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • ڈی آئی خان : باران پل کے قریب پولیس گاڑی دھماکے کا شکار
  • ڈی آئی خان : باران پل کے قریب پولیس گاڑی دھماکے کا شکار
  • پشاور میں سی این جی اسٹیشنز مزید 11 روز بند رکھنے کا فیصلہ 
  • خیبر پختونخوا میں بارش اور برفباری کا امکان، پی ڈی ایم اے کی احتیاطی تدابیر جاری
  • پشاور، سی این جی اسٹیشنز عارضی طور پر بند کردیے گئے
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردی، سیاسی و عسکری قیادت کی اہم بیٹھک