خیبر کے پہاڑوں میں آگ بھڑک اٹھی ؛ ریسکیو کو مشکلات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
محمد جواد : خیبر کی تحصیل جمرود بیسے کے پہاڑوں پر نامعلوم وجوہات کی بنا پر آگ بھڑک اٹھی ہے
ریسکیو 1122 کے مطابق تحصیل جمرود کے بیسے نامی پہاڑوں پر نامعلوم وجوہات کی بنا پر آگ بھڑک اٹھی ہے، آگ نے پہاڑ کے بڑے حصے پر موجود گھاس پھوس کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے، آگ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو 1122 اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے کارروائی کا آغاز کردیا ہے، ریسکیو 1122 کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خشک گھاس ، ہوا کا دباؤ اور پانی کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے انہیں آگ پر قابوں پانے میں مشکلات کا سامنا ہے
آج غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل میں تین وزیر استعفے دیں گے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مشکلات حل ہونے میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے، علی محمد خان
اسلام آباد:رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی یا کامیابی تک جو سفر ہے اس نے نہ سہل ہونا تھا اور نہ وہ سہل ہے، اگر میں یہ کہوں کہ کوئی بہت ہی آئیڈیل ماحول ، بہترین طریقے سے چل رہا ہے تو وہ بھی شاید سچ نہیں ہوگا۔
لیکن اگر ہم یہ کہیں کہ کچھ بھی نہیں اور مذاکرات ختم ہونے جا رہے ہیں یا کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو وہ غلط اس لیے ہو گا آپ فوری طور پر میکسیمم ذہن میں رکھ کر اس کا نہیں سوچتے کہ سارا کچھ ایسا ہو کیوں نہیں گیا، ساری مشکلات حل ہونے میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس طرح اب ہم نے مطالبات پیش کیے ہیں میں یہ کہوں گا کہ حکومت کی طرف سے یہ ردعمل خلاف توقع نہیں ہے۔
ممبر حکومتی مذاکراتی کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ آپ نے خبروں میں خود بھی دیکھا ہو گا ہم توقع کر رہے تھے کہ آج کی میٹنگ میں کمیٹی کے سامنے پی ٹی آئی کے مطالبات باضابطہ رکھے جائیں گے ایسا ہی ہوا ان کی طرف سے مطالبات آئے اور رکھے گئے۔
اگر ہم اصل مطالبات پر چلے جائیں تو وہ وہی دو مطالبات تھے کہ دو جوڈیشل کمیشن بنائے جائیں اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، حکومت نے جواب دینے کے لیے سات ورکنگ ڈیز مانگے ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا قبل ازوقت ہے۔
ماہر امور مشرقی وسطیٰ منصور جعفر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ یقیناً ایک بڑی سفارتی کامیابی تو اپنی جگہ ہے جس کے نتیجے میں میں سمجھتاہوں کہ فلسطینی عوام خاص طور پر غزہ کے جوجنگ زدہ عوام ہیں انھیں گزشتہ پندرہ مہینوں سے جس آتش و آہن کی بارش کا سامنا تھا اس میں ایک وقفہ تو آتا دکھائی دے رہا ہے، لیکن اس کوکس طرح سے ایک قابل عمل معاہدہ بنایا جائے کس طرح اس کو اس منطقی انجام تک لے جایا جائے۔
غزہ میں ہونے والی تباہی ،بربادی اور اس کے بعد غزہ کا جو انتظامی کنٹرول ہے وہ کن فورسز کے ہاتھ میں جاتا ہے وہ مراحل ابھی باقی ہیں لیکن آپ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ جب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کا اعلان ہوا ہے اس کے بعد سے اب تک اسرائیل نے 73 فلسطینیوںکو شہید کر دیا ہے۔