لاہور:  پاکستان نے برطانیہ میں نسلی تعصب کیخلاف تارکین وطن کے اتحاد پر زور دیا ہے۔برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو آبادی کا صرف 2 فیصد ہونے کے باوجود، گرومنگ گینگز کے بارے میں ہونے والی بات چیت میں غیر متناسب طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے. اس نے ایک غیر منصفانہ بیانیہ تشکیل دیا ہے جو اسلامو فوبیا اور نسلی تعصب کو بڑھاتا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بار بار ہونے والی تصویر کشی، اہم حقائق کو نظر انداز کرتی ہے اور پاکستان مخالف جذبات کو ہوا دیتی ہے.

نادانستہ طور پر انتہائی دائیں بازو کے گروہوں اور غیر ملکی مفادات کی مدد کرتی ہے.ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانیے پاکستانی تارکین وطن کے اندر داخلی تقسیم کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور یہاں تک کہ وسیع تر جغرافیائی سیاسی ایجنڈوں سے ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔اگرچہ پاکستانی ریاست یہ تسلیم کرتی ہے کہ تارکین وطن کے اندر ایک چھوٹے سے طبقے نے پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے. لیکن وہ اپنے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے کیونکہ وہ قوم کا اٹوٹ حصہ ہیں۔پاکستان اپنے تارکین وطن پر زور دیتا ہے کہ وہ اتحاد کو ترجیح دیں اور اپنے اجتماعی تشخص کو کمزور کرنے کے لیے بنائے گئے بڑے سیاسی ایجنڈوں میں پیادے بننے سے گریز کریں۔اس مشکل وقت میں تارکین وطن کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اس طرح کے جھوٹے بیانیے کا مقابلہ کرنے اور عالمی سطح پر اپنی کمیونٹی کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوں۔پاکستانی ریاست نے تارکین وطن کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اتحاد اور اجتماعی طاقت تفرقہ انگیز بیان بازی اور ٹارگٹڈ مہمات کا مقابلہ کرنے کی کلید ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تارکین وطن کے کے لیے

پڑھیں:

کراچی؛ خوجہ سراؤں کا احتجاج رنگ لے آیا، گُرو کیخلاف مقدمہ درج

کراچی:

خواجہ سرائوں کی جانب سے ملیرشاہ لطیف ٹائون تھانے کے باہر اپنے گرو کے خلاف احتجاج رنگ لے آیا، پولیس نے ان کے گرو کے خلاف مقدمہ درج  کرکے تحقیقات شروع کردیں۔

واضح رہے کہ خواجہ سراؤں نے اپنے گرو کے خلاف شاہ لطیف تھانہ ملیر کے باہر احتجاج کیا اور اپنے گرو کے خلاف نعرے بازی کی۔ خواجہ سراؤں نے الزام لگایا کہ گُرو ان سے مبینہ طور پر 15 ہزار روپے فی کس ماہانہ بھتہ وصول کر رہی ہے۔

خواجہ سراؤں نے اپنے گُرو کی مبینہ بھتہ خوری کےخلاف درخواست بھی جمع کرائی۔ خواجہ سرائوں کا کہنا تھا کہ گُرو بھتہ خوری بند کریں، 15 سال سے یہی ہو رہا ہے، اب برداشت کی حد ختم ہوگئی ہے۔

خواجہ سرائوں نے الزام عائد کیا کہ مبینہ بھتہ نہ دینے والے خواجہ سرا کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، خواجہ سرائوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ملیر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تحفظ کی اپیل کی اور اپنےگرو کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اس احتجاج کے حوالے سے ایس ایچ او شاہ لطیف ارشد اعوان نے بتایا کہ خواجہ سرا اپنے گرو کے خلاف احتجاج  کررہے تھے اور انہوں نے اس کے خلاف تھانہ میں درخواست بھی جمع کرائی تھی، پولیس نے خواجہ سراؤں کی شکایت پر ان کے گرو کےخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور شعبہ تفتیش اس معاملے پر تحقیقات کر رہا ہے، فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ خوجہ سراؤں کا احتجاج رنگ لے آیا، گُرو کیخلاف مقدمہ درج
  • بوریا بستر لاکر سینکڑوں بےگھر افراد نے فرانسیسی تھیٹر پر قبضہ کرلیا
  • بچوں کا جسنی استحصال کرنے والے پاکستانی یا کوئی اور؟ برطانوی پولیس نے ایلون مسک کو آئینہ دکھا دیا
  • عمران خان و بشریٰ بی بی کی سزاؤں کیخلاف اپیل تیار، جلد دائر کرنے کا امکان
  • موریطانیہ کشتی حادثہ: تارکین وطن پر اسمگلرز کیجانب سے تشدد کرنے اور زندہ سمندر میں پھینکنے کا انکشاف
  • برطانیہ‘ بچوں کا غیر محفوظ طریقے سے ختنہ کرنے پر ڈاکٹر کو سزا
  • انسانی سمگلنگ کرنے والے عناصر کا سخت احتساب کیا جائے،مولانا فضل الرحمان کا تارکین وطن کی کشتی حادثہ پررد عمل
  • برطانیہ؛ گھروں پر جا کر بچوں کا غیر محفوظ طریقے سے ختنہ کرنے پر ڈاکٹر کو سزا
  • جاپان اور برطانیہ جدید ترین لڑاکا طیارے کے منصوبے پر متفق