پاکستان نے ہوم ایڈوانٹیج کی وجہ سے مشکل پچ تیار کروائی، ویسٹ انڈیز کپتان
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ملتان(نیوز ڈیسک)ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان کریگ براتھ ویٹ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہوم ایڈوانٹیج کی وجہ سے مشکل پچ تیار کروائی۔
میچ کے بعد گفتگو میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھ ویٹ نے کہا کہ ملتان کی پچ بہت مشکل تھی جہاں بال بہت اسپن ہورہی تھی، پاکستان نے ہوم ایڈوانٹیج کی وجہ سے ایسی پچ تیار کروائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھی دوسری اننگز میں اچھی بیٹنگ نہیں کی، میرے خیال میں پہلی اننگز میں ہم مزید بہتر بولنگ کرسکتے تھے۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان کا کہنا تھا کہ ملتان میں پاکستانی شائقین نے ہمیں بھی سپورٹ کیا، شائقین کرکٹ کی سپورٹ دیکھ کر اچھا لگا۔
کریگ براتھ ویٹ نے کہا کہ جومل وریکن نے بہت اچھی باؤلنگ کی، دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے امید ہے جومل وریکن دوبارہ اچھی باؤلنگ کریں گے، ہم دوسرے ٹیسٹ میچ میں کم بیک کریں گے۔
مزیدپڑھیں:سیف اور کرینہ کی اے آئی سے تیار کردہ تصویر وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان نے ویسٹ انڈیز نے کہا
پڑھیں:
پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آنے کو ہے تیار،گورنر اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا
کراچی(نیوزڈیسک)گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں اضافے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہےکہ آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان لیٹریسی ویک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے اور افراطِ زر تیزی سے بڑھ رہی تھی
ان مسائل کے باعث زرمبادلہ ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئےتھے، ہمارے ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک تنزلی کا شکار ہوگئے تھے، ہم نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج بھی دیکھا مگر اس کے بعد ہم نے کئی اقدامات کیے۔
انہوں نے کہا ہم نے سخت پالیسی اقدامات کیے، درآمدات پر پابندی لگائی جس وجہ سےشرحِ سود بڑھانی پڑی، مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا تاہم اس سال سرپلس میں ہے، تمام تر صورتحال کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی انہی پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بھی کم ہوچکا ہے۔
جمیل احمد نے بتایا کہ بیرونی ادائیگیاں 26 ارب ڈالر ہیں جن میں سے 16 ارب رول اوور یا ری فنانس ہوں گی، بقایا 10 ارب میں سے 8 ارب کی ادائیگی کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 25 کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، زرعی ترقی بہتر رہی تو معاشی نمو 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت