سیف اور کرینہ کی اے آئی سے تیار کردہ تصویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ کی مشہور جوڑی سیف اور کرینہ کی اے آئی سے تیار کردہ تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے لگی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ تصویر بالی ووڈ کے سینئر اداکار و سیاستدان شتروگن سنہا کی جانب سے شیئر کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہوئی تو مداحوں کو یہ لگا کہ تصویر اصلی ہے مگر بعد میں حقیقت معلوم ہوئی کہ کرینہ اور سیف کی یہ تصویر آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
اداکار شتروگن سنہا نے سوشل میڈیا پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے سیف علی خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ساتھ ہی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
شتروگن سنہا نے شئیر کردہ تصویر کے کیپشن میں اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ اس معاملے میں الزام تراشی سے گریز کیا جائے، پولیس کیس کو سلجھانے میں بہتر کام کر رہی ہے، کیس کو مزید الجھایا نہ جائے۔
خیال رہے کہ 16 جنوری کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع سیف علی خان کے گھر پر چوری کی کوشش کے دوران ان پر چاقو سے 6 بار حملہ کیا گیا۔
حملے کے بعد سیف علی خان کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی اور اب کی ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔
مزیدپڑھیں:جاپان کے بزرگ جان بوجھ کر جیل کیوں جا رہے ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان نے پہلا مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ لانچ کردیا
اسلام آباد:پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے ملکی سطح پر تیار کردہ پہلا ہائی ریزولوشن الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ(ای او-1) کامیابی سے خلا میں بھیج دیا ہے، جو ملکی ترقی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ کیا گیاہے، جس میں جدید ترین ہائی ریزولوشن کیمرے اور دیگر جدید ٹیکنالوجی نصب ہے۔ ای او-1 دنیا کے کسی بھی حصے کی تفصیلی تصاویر فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو زراعت، پانی کے ذخائر کی نگرانی، قدرتی وسائل کی منصوبہ بندی اور آفات سے نمٹنے میں مدد دے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپارکو کے جنرل منیجر ساجد محمود نے تبایا کہ یہ سیٹلائٹ پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا ڈیٹا حکومتی محکموں اور نجی اداروں کے لیے دستیاب ہوگا، جو زراعتی پیداوار بڑھانے، قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال اور آفات کے انتظام میں استعمال ہوگا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق نے اس سلسلے میں بتایا کہ سیٹلائٹ مکمل طور پر مقامی ماہرین نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے، جس میں لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ریسرچ سینٹرز نے کلیدی کردار ادا کیا۔
اس کامیاب لانچ کے بعد پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائٹ نہ صرف موجودہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دے گا بلکہ پاکستان کی عالمی سائنسی حیثیت کو بھی مضبوط کرے گا۔ یہ لانچ ملک کے اسپیس پروگرام میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔