’’مجھے سیف علی خان کیس میں پھنسایا جا رہا ہے‘‘، گرفتار ملزم کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ممبئی : سیف علی خان کے گھر میں ڈکیتی کے دوران حملہ کرنے والے ملزم شریف الاسلام شہزاد کو ممبئی کی عدالت نے پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔
شریف الاسلام، جو مبینہ طور پر بنگلہ دیشی شہری ہیں اور جعلی شناخت کے ساتھ بھارت میں مقیم تھے، نے عدالت میں خود پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ انہیں پھنسایا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق شریف الاسلام غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور باندرا کے ہائی سیکیورٹی علاقے میں سیف علی خان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ وہ تھانے سے گرفتار ہوا اور مبینہ طور پر وجے داس کے نام سے ممبئی میں رہ رہا تھا۔ پولیس شریف کے رابطے اور ان کی حمایت کرنے والے نیٹ ورک کی تفتیش کر رہی ہے۔
عدالت میں پولیس نے 14 دن کی ریمانڈ کی درخواست کی، لیکن پانچ دن کی منظوری دی گئی۔ پولیس کے مطابق حملے میں سیف علی خان کو چھ چاقو کے وار کیے گئے، جن میں سے ایک ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔
حملے میں استعمال ہونے والی چاقو تین حصوں میں ٹوٹ گئی تھی، جس میں سے ایک حصہ سیف علی خان کے جسم سے نکالا گیا جبکہ باقی شواہد تلاش کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شریف الاسلام نے حملے کے بعد اپنے خون آلود کپڑے چھپائے، جن کی تلاش جاری ہے۔
شریف الاسلام کے وکیل دینیش پرجاپتی نے عدالت میں دلائل دیے کہ یہ کیس مشہور شخصیت کے خلاف سازش ہے اور ان کے مؤکل کو بلاوجہ پھنسایا جا رہا ہے۔
وکیل نے کہا، "پولیس نے نہ کوئی ثبوت پیش کیا ہے اور نہ ہی یہ ثابت کیا کہ وہ بنگلہ دیشی شہری ہیں۔" شریف کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس ہائی پروفائل کیس میں بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیف علی خان جا رہا ہے
پڑھیں:
بھارت میں کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں، ریپ کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر ملزم گرفتار
بھارت میں آوارہ کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں ہیں جب کہ ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ دہلی پولیس نے ملک کے دارالحکومت کے ضلع شاہدرہ کے علاقے کیلاش نگر میں ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق ملزم نوشاد کو جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او کی جانب سے ملزم کے خلاف شکایت درج کرائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا، ملزم نوشاد این جی او کے لیے بطور ایک سپلائر کام کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک ’شخص کی کتے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی، ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ملزم پر تشدد کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا اور انہیں ئیہ کہتے ہوئے اور سوال پوچھتے ہوئے بھی سنا گیا کہ اس نے کتنے کتوں کا ریپ کیا‘‘۔
یہ ویڈیو جانوروں کے لیے کام کرنے والے کارکن کے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے پوسٹ کی گئی، مبینہ ویڈیو میں اس شخص کو زیر حراست دیکھا گیا اور متعدد لوگ اس کو مار رہے ہیں، ویڈیو میں ایک شخص کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ بتا ور کتنے کتوں کا ریپ کیا؟
ایکس اکاؤنٹ پر متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں، دہلی پولیس اور وزیر اعلیٰ کو بھی ٹیگ کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ این جی او اس شخص پر الزام لگا رہی ہے کہ اس نے کم از کم 12-13 مادہ کتوں کا ریپ کیا ہے تاہم فی الحال کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ جاری ہے۔