قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہوگا، 14نکاتی ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 بجے دوبارہ شروع ہو گا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، اجلاس کے آغاز کے بعد وقفہ سوالات میں ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے ، وزیر قانون صنفی تفریق کے حوالے سے مختلف خواتین ارکان کے توجہ دلاو نوٹس پر جواب دیں گے۔
وزیر تعلیم پیشہ ورانہ تربیت فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ترمیمی آرڈیننس پیش کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کنونشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیار عملدرآمد بل پیش کرنے کی تحریک پیش کریں گے، چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون وانصاف دیوانی عدالتیں ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔
اسی طرح چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ اور پاکستان شہریت ترمیمی بل 2024 پر بھی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے۔
قومی اسمبلی کے ارکان نکتہ ہائے اعتراضات پر مختلف معاملات ایوان میں اٹھائیں گے، وفاق کے زیرانتظام ہسپتالوں میں آلات کی قلت کے حوالے سے عالیہ کامران کا توجہ دلاو نوٹس بھی زیر بحث آئے گا۔
اپنی شادی کے کارڈ دینے گیا نوجوان گاڑی میں جل کر مر گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی پیش کریں گے
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا، پی ٹی آئی ارکان کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج
عدالتی فیصلے کے مطابق عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بھی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دونوں پر جرمانہ عائد کئے جانے کے ساتھ القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدالت سے سزا سنائے جانے پر تحریک انصاف کے ارکان نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ احتساب عدالت کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی گئی۔ عدالتی فیصلے کے مطابق عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بھی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دونوں پر جرمانہ عائد کئے جانے کے ساتھ القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ فیصلے کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی کے پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکانِ پنجاب اسمبلی نے فیصلے کے خلاف احتجاج کے دوران ہاتھوں میں بینرز اور عمران خان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ دوسری جانب سندھ اسمبلی کے ارکان نے بھی عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔