کمالیہ میں وسیع پیمانے پر سرسوں کی فصل کاشت
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کمالیہ: کمالیہ میں وسیع پیمانے پر سرسوں کی فصل کاشت کی گئی ہے سرد موسم میں سرسوں کا ساگ مہمان نوازی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے شہری اپنے عزیز اور رشتہ داروں کو تحفے میں بھیجتے ہیں ۔
زرائع کے مطابق کمالیہ میں سرسوں کی فصل وسیع رقبے پر کاشت کی جاتی ہے اور سرسوں کا ساگ بطور مہمان نواز ی اور تحفہ میں دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔
اس کے علاوہ سردی کے موسم جب گھر سے نکلنے کو دل بھی نہیں کرتا وہیں پر سرسوں کے پیلے پیلے پھول ماحول کو خوبصورت بناتے ہیں ۔
سردیوں کا موسم ہو اورسرسوں کا ساگ نہ ہو، گاں دیہاتوں میں توایسا ممکن نہیں لیکن اب شہروں میں بھی اس ساگ کو نہایت ذوق و شوق سے کھایا جاتا ہے۔
پنجاب کی اصل پہچان سرسوں کے ساگ اور مکئی کی روٹی سے بہتر اور کوئی نہیں، اس سوغات میں ذائقہ، غذائیت اور رنگ کی بہتات ہے بالکل پنجاب کے لوگوں کی طرح، جو کہ سردیوں اور بہار کی سوغات ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان اور بیلاروس میں وسیع تجارتی اور کاروباری مواقع دستیاب ہیں ،وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان
منسک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک میں وسیع تجارتی اور کاروباری مواقع دستیاب ہیں ، دونوں ممالک میں بزنس فورم کلیدی اہمیت رکھتا ہے، ہم حکومتی اور کاروباری سطحوں پر باہمی روابط کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہیں ۔وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بیلاروس کے موقع پر جمعہ کو یہاں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر اور میاں نواز شریف کا پرانا تعلق ہے، پاکستان اور بیلاروس کی دوستی مضبوط بنیادوں پر استوار ہے، اس کا وزیراعظم کوگہرا ادراک ہے، بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران بھی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف کے لئے بیلاروس کے صدر نے اپنے گھر میں عشائیہ کا بھی انتظام کیا ، اس سے دونوں ممالک کے سربراہان کے مضبوط تعلق کی عکاسی ہوتی ہے، انہوں نےکہا کہ دونوں ممالک کی دوستی کو ٹریڈ اور کامرس میں ڈھالنا ہے اس حوالے سے بزنس فورم منعقد ہو رہا ہے، اس فورم کے لئے گزشتہ ایک ہفتے سے ہمارے کاروباری افراد یہاں آئے ہوئے ہیں، سو کمپنیاں پاکستان سے یہاں آئی ہوئی ہیں، اور یہاں پر سو سے زائد بیلاروسی کمپنیاں ان کے ساتھ رابطہ استوار کررہی ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان بڑے پیمانے پر کاروباری سطح پر رابطہ ہو رہا ہے۔(جاری ہے)
ہمارے پاس بہت سے مواقع ہیں، ہم گورنمنٹ ٹو بزنس لیول، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس لیول پر روابط کو بڑھائیں گے ۔وفاقی وزیر نےکہا کہ ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اپنی کاروباری برادری کو یہاں کے لوگوں سے روشناس کروائیں،یہاں کی منڈی سے پاکستان کو بہت فائدہ ہو سکتا ہے، اس حوالے سے پاکستان یورپ کے لئے اور اس خطہ کے ممالک کے لئے اپنی رابطہ کاری کو فروغ دے کر بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ امید ہے اس سے وزیراعظم کے دورہ کے مقاصد کے حصول میں بہت مدد ملے گی ۔