دنیا نے بانی پی ٹی آئی کا اصل چہرہ دیکھ لیا، وہ کرپٹ لیڈر ہیں، عطا اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
دنیا نے بانی پی ٹی آئی کا اصل چہرہ دیکھ لیا، وہ کرپٹ لیڈر ہیں، عطا اللہ تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )وفاقی وزیر اطلاعات عطارتارڑ نے کہا ہے کہ پوری دنیا نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ دیکھ لیا،اب تم آوٹ ہوچکے۔
لاہور میں اپنے آبائی حلقے میں ترقیاتی کاموں کے جائزے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آرہی ہیں، پچھلے سال مہنگائی 38فیصد تھی اب 3 اعشاریہ9فیصد پر ہے،معیشت کی ترقی کے حوالے سے عالمی ادارے بھی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے، پاکستان پر بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے، آج معیشت گروتھ کی طرف جارہی ہے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ 190ملین پاونڈ کا تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج مجرم اور اس کے حواریوں کو سزا ہوئی ہے، این سی اے نے پیسہ پاکستان کو دیا ،انہوں نے جیبوں میں ڈال لیا، انہوں نے رشوت کے طور پر 5،5قیراط کی انگوٹھیاں لیں،اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے اب مذہب کا استعمال کررہے ہیں، ان کو شرم آنی چاہیے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ اسلامی ٹچ ،مذہب کارڈ استعمال کرکے جھوٹے بولتے ہیں،یہ مذہب کے پیچھے چھپ کر بچنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں، اب جو مرضی کارڈ لے آ، تم پر مہر لگ چکی، تم ایک سرٹیفائیڈ ڈاکو ہو، انہوں نے ملک میں تقسیم ڈالی،سیاست کو زہر آلود کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے صرف ایک ہی چیز سکھائی ہے کہ عوام کی خدمت کرتے رہنا، جس دن ان کو سزا ہوئی سٹاک مارکیٹ 1ہزار پوائنٹ اوپر گئی، ملکی معیشت،بزنس پر اس سزا کا مثبت اثر پڑا، تم جہاں مرضی اپیل کرو اس سزا کا تمہارے پاس جواب نہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا نے تمہارا اصل چہرہ دیکھ لیا،اب تم آوٹ ہوچکے،یہ ملک ترقی کرے گا اور عوام خوشحال ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دنیا نے
پڑھیں:
جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی سب سے خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ عدالتیں شاہی دربار نہیں بلکہ آئینی ادارے ہیں۔ اگر ججز مقدمات کی سماعت نہیں کر سکتے تو انہیں گھر چلے جانا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں جنہوں نے وکلا سے متعلق قانون کے مطابق فیصلے دیے۔ انہوں نے وکلا کے حالیہ احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ وکلا کے احتجاج کو دہشت گردی سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟ ایسا تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا تھا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ کبھی کسی بار سے بیک ڈور رابطے کے ذریعے حمایت حاصل نہیں کرتے، اور ان کا ماننا ہے کہ حکومت کو بار کونسلز کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور وکلا کے درمیان جو معاہدہ ہے، اس میں کبھی کوئی دھوکہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کونسل کا خیال ان کا اپنا نہیں تھا، اور یہ واضح کیا کہ ججز کی ٹرانسفر کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان کریں گے جس کے بعد وزیراعظم پاکستان اس پر غور کریں گے اور پھر صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں کے ججز وفاق میں تعینات کیے جائیں گے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے آنے والے ججز نے عدالت میں تنوع پیدا کیا ہے۔ انہوں نے 1973 کے آئین کو تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ آئین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب اسی آئین کو مانتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وکلا کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور حکومت کا مقصد صرف عوام کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ بھی استقامت کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ وکلا کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے ہیں اور جب بھی کوئی وکیل دوست ان سے ملنے آتا ہے تو وہ ملاقات ضرور کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں مزید مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔
مزیدپڑھیں:شاہ رخ خان کا ارب پتی پڑوسی، جس کے 29 بچے ہیں