عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمات کی سماعت سن کر خواتین کانوں کو ہاتھ لگاتی تھیں، کنول شوذب
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما کنول شوذب نے کہا ہے کہ خواتین جب سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمات کی سماعت سنتے تھے تو کانوں کو ہاتھ لگاتی تھیں، یہ تذلیل صرف بشری بی بی کی نہیں، پورے ملک کی خواتین کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کنول شوزب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کے حوالے سے بات کروں گا، کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا جو رقم سپریم کورٹ کے اکاوئنٹ میں آئی، وہ حکومت پاکستان کے پاس ہی آئی، یہ رقم کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں نہیں گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس رقم کے بدلے ہمارے فارن ریزرو میں اضافہ ہوا ، سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس سے یہ رقم سندھ حکومت کو دی گئی، حقیقت اب کھل کر سامنے آ چکی ہے برطانوی عدالت نے اپنا فیصلہ پبلک کیا ہوا ہے، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ایک ٹرسٹ کے تحت بنائی گئی کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، یہ ٹرسٹ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی نے اس یونیورسٹی سے فائدہ اٹھایا یہ سراسر جھوٹ ہے، 26 ویں آئین ترمیم کا مقصد ہی یہ تھا کہ من پسند ججوں کو سامنے لایا جائے، ہم قانون کی جنگ بھی لڑے گے اور اخلاق کی جنگ بھی لڑے گے، 2021 میں اس ٹرسٹ کی ٹرسٹی بنتی ہے اس کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں تھا، بشری بی بی کو سزا سنانے عمران خان کے گھر پر حملہ کیا گیا۔
اس موقع پر کنول شوذب نے کہا کہ نو مئی کے بعد جہاں عمران خان کو ٹارگٹ کیا گیا ساتھ ہی بشری بی بی کو ٹارگٹ کیا گیا، بشری بی بی ایک غیر سیاسی خاتون ہیں.
پاکستان کی سیاست میں خواتین کو ٹارگٹ کرنا شریف خاندان کی روایت ہے، ملک کے سب سے بڑے صوبہ پر جعلی وزیر اعلی تعینات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تنگ کرنے کے لئے بشری بی بی کو ناجائز قید میں رکھا گیا، عدت میں نکاح ایک جھوٹا اور غلیظ کیس تھا، بشری بی بی بہانہ ہے عمران خان نشانہ ہے، عدت میں نکاح کیس گھٹیا اور غلیظ کیس تھا۔
کنول شوذب نے کہا کہ ہم خواتین جب سماعت سنتی تو کانوں کو ہاتھ لگاتے، یہ تذلیل صرف بشری بی بی کی نہیں پورے ملک کی خواتین کی تھی، من مانی ڈیلز مانگی جارہی ہے، بشری بی بی کو گرمی میں کس طرح رکھا گیا، رات 12 بجے ایمبولینس اندر گئی اور پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کمرے کی بجلی بند کردی جاتی تھی تاکہ بشری بی بی پریشان ہو، آفرین ہے کہ بشری بی بی کو بھی نہ توڑا جاسکا، بشری بی بی حق کیلئے کھڑی ہے، پرسوں سے نیشنل چینل پر تماشا لگا ہوا ہے، 3 نومبر کو مذہبی رنگ کے نتیجے میں بانی چیئرمین پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو آپ کا چورن عوام مسترد کرچکی ہے، سوشل میڈیا کو آپ کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں، سچ چھپانے کیلئے آپ کو بار بار جھوٹ بولنا پڑتا ہے، ہمیں آپ کے 50 پریس کانفرنس کے نتیجے میں ایک پریس کانفرنس کرنی ہوتی ہے، لوگ آپ کے جھوٹ جان چکے ہیں، میرا لیڈر محافظ رسالت ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بشری بی بی کو کنول شوذب نے کہا کہ کیا گیا
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا
لاہور/ راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ملتوی کردیا گیا ہے3مقدمات میں 19اپریل کو ملزمان پر فرد جرم عائد ہوگی جب کہ دیگر 10مقدمات میں کے چالان عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے.(جاری ہے)
9 مئی کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی جس میں وکلائے صفائی اور پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے علاوہ ازیں میجر طاہر صادق، واثق قیوم، صداقت عباسی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بابر اعوان، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے جہاں پولیس کی جانب سے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کے چالان کی کاپیاں اور ریکارڈ بھی عدالت میں پہنچانے کے بعد ملزمان میں تقسیم کیا گیا .
عدالت نے سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی 3 مقدمات میں 19 اپریل کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی جب کہ جب کہ 10 مقدمات کے چالان عدالت میں پیش نہیں کیے جا سکے 10 تھانوں کی پولیس 10 کیسز کے چالان ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود تاحال پیش کرنے میں ناکام رہی جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر 10 کیسز کے چالان بھی پیش کرنے کا حکم دیا جن مقدمات میں پولیس چالان پیش کرنے میں ناکام رہی، ان میں جی ایچ کیو گیٹ 4 پر حملہ، آرمی میوزیم حملہ، صدر میں حساس بلڈنگ جلانے کے مقدمات شامل ہیں. دوسری جانب لاہور میںجوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت نے 2014 کے دھرنے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی بریت کی درخواست منظور کرلی ہے سہیل خان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2014 کا یہ کیس ہے ایف آئی آر میں میرے موکل کے خلاف باقاعدہ طور پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، جو دفعات لگائی گئیں وہ کسی طرح سے میرے موکل پر نہیں لگتیں، استدعا ہے کہ بری کیا جائے، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے بری کرنے کاحکم سنا دیا. ادھرانسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمہ میں گرفتار پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ حیدر سعید کی شناخت پریڈ مکمل ہونے پر ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا. گزشتہ روز سماعت کے دوران حیدر سعید کو شناخت پریڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت پیش کیا گیا اور تفتیشی کی جانب سے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ادھر انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی کو لاہور کورکمانڈرہاﺅس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت دیگر مقدمات میں اویس یونس سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع کر دی ہے. انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے سیکرٹری پی ٹی آئی لاہور اویس یونس سمیت دیگر کی عبوری ضمانت پر سماعت کی عدالت نے اویس یونس سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع کر دی پی ٹی آئی کارکن اعظم اللہ نے تین مقدمات اور اویس یونس سمیت دیگر نے کورکمانڈر ہاﺅس حملہ کیس میں عبوری ضمانت دائر کر رکھی ہے پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان سیدہ فاطمہ اور رخسانہ نوید، پی ٹی آئی کارکن کامران سلیم، حسنین علی، حیدر علی اور تقی خان نے عبوری ضمانت دائر کر رکھی ہے.