پاکستان اور جنوبی کوریا نے اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں ایک نیا باب شروع ہو گیا ہے۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، تجارت اور اقتصادی تعلقات کی استحکام کی سمت میں ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔

جنوبی کوریا کے وزیر برائے تجارت، انکیو چیونگ نے معاہدے کے دوران پاکستان میں کوریا کے صنعتی اڈے کو منتقل کرنے کے منصوبے پیش کیے، جس سے پاکستان کے مختلف شعبوں جیسے خوراک، آئی ٹی، معدنیات، ٹیکسٹائل اور لاجسٹکس میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔

پاکستان کی معیشت کی ترقی کے لیے بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے اسٹریٹجک انویسٹمنٹ فورم (SIFC) کی کوششوں کے نتیجے میں یہ معاہدہ ممکن ہوا ہے۔ اس معاہدے میں پاکستان کی سستی لیبر اور لبرل انویسٹمنٹ پالیسیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے، جو جنوبی کوریا کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

پاکستان کے وزیر تجارت، جام کمال نے اس معاہدے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت میں 1.

3 بلین ڈالر کے امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے پاکستانی کاروباروں کی جانب سے جنوبی کوریا کی جدید ٹیکنالوجی سے سیکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ پاکستان کی صنعتی ترقی کو مزید تیز کیا جا سکے۔

یہ معاہدہ پاکستان اور جنوبی کوریا کے دیرینہ سفارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کے لیے اقتصادی فائدے کے امکانات پیدا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ تعاون نہ صرف اقتصادی ترقی بلکہ باہمی فائدے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

اشتہار

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل جنوبی کوریا کے دونوں ممالک کے کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

جنوبی کوریا: شواہد کو مٹانے کا خدشہ، صدر یون سک یوول کی حراست میں توسیع

جنوبی کوریا کی عدالت نے تحقیقات کے دوران شواہد مٹانے کے خدشے کے پیش نظر صدر یون سک یول کی حراست میں 20 دن تک توسیع کر دی۔

نجی اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے صدر کی جانب سے مارشل لا کے اعلان کی تحقیقات کے دوران شواہد کو مٹانے کے امکان کے پیش نظر ان کی حراست میں توسیع کی۔

جنوبی کوریا کے تفتیش کاروں نے جمعہ کو سیئول کی ایک عدالت سے صدر کی جانب سے تفتیشی سوالات کا جواب دینے سے انکار کی وجہ سے درخواست کی کہ وہ صدر کی حراست میں مزید توسیع کریں۔

سیئول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ نے کہا کہ اس نے اعلیٰ عہدے داروں کی بدعنوانی کی تحقیقات کے دفتر (سی آئی او) کی جانب سے درخواست کردہ حراست کا وارنٹ منظور کرلیا ہے۔

عدالت نے جاری بیان میں کہا کہ ’حراست میں توسیع اس لیے دی گئی کیونکہ صدر کی جانب سے اہم شواہد کو مٹائے جانے کا خدشہ تھا۔‘

اس نئے وارنٹ کے تحت یون سک یوول کو 20 دن تک مزید حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔

سی آئی او نے ایک بیان میں کہا زیر حراست صدر سے قانونی تقاضوں کو مد نظر کو تفتیش کی جائے گی۔

جنوبی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یون ہاپ کے مطابق حراست میں توسیع کے حوالے سے خبر سننے کے بعد ان کے کچھ حامیوں نے رات 3 بجے کے قریب عدالت پر دھاوا بولا، املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان مناظر کو براہ راست ٹی وی پر بھی دکھایا گیا جہاں پولیس اہلکاروں کو عمارت کے اندر موجود اہلکاروں کو مظاہرین کے ساتھ مزاحمت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کو (15 جنوری) کو مارشل لا کی ناکام کوشش کے بعد بغاوت کے الزام میں بدھ کے روز گرفتار کیا تھا۔

یون سکو یوول کے حامی بڑی تعداد میں عدالت کے باہر جمع ہوئے جنہوں نے ’صدر کو رہا کرو‘ کے پلے کارڈ اٹھائے تھے، اس دوران 16 مظاہرین کو عدالت میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کے بعد گرفتار بھی کیا گیا۔

خیال رہے کہ اگر یون سک یوول پر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو اس جرم پر انہیں عمر قید یا حتیٰ کہ سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے۔

ایسی صورتحال میں مقدمے کے دوران یون سک یوول کو زیادہ سے زیادہ 6 مہینے تک حراست میں رکھنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ صدر یون سک یول کی جانب سے چار دہائیوں بعد پہلی بار مارشل لا جیسے اقدام نے جنوبی کوریا کی قوم کو ماضی کی دردناک یادوں میں دھکیل دیا تھا۔

صدر یون کا مارشل لا لگاتے وقت کہنا تھا کہ ’اس اقدام کا مقصد جنوبی کوریا کو ایٹمی قوت کے حامل دشمن ملک شمالی کوریا کے جارحانہ اقدامات سے بچانا اور ریاست مخالف عناصر کی بیخ کنی کرنا ہے۔‘

صدر کے اس اعلان کے بعد سیکیورٹی فورسز نے قومی اسمبلی کو سیل کر دیا تھا اور تقریباً 300 فوجیوں نے بظاہر قانون سازوں کو پارلیمان کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے عمارت کو تالا لگانے کی کوشش کی تھی۔

تاہم پارلیمنٹ کے عملے نے دروازوں کے پیچھے صوفے اور آگ بجھانے کے آلات رکھ کر فوجیوں کو داخلے سے روکنے کی کوشش کی تھی جبکہ رکاوٹیں عبور کرکے بڑی تعداد میں ارکان بھی پارلیمنٹ بھی پہنچ گئے تھے جہاں انہوں نے ووٹنگ کے ذریعے مارشل لا ختم کرنے کا بل منظور کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی کوریا: شواہد کو مٹانے کا خدشہ، صدر یون سک یوول کی حراست میں توسیع
  • جنوبی کوریا: معطل صدر کی حراست میں توسیع پر حامیوں نے عدالت پر دھاوا بول دیا
  • تاریخی اور حال: پاکستان اور بنگلا دیش کے تعلقات کی اہمیت
  • چین اور امریکہ کے درمیان کچھ اختلافات ناگزیر ہیں، چینی صدر
  • پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط
  • ایس آئی ایف سی ملک کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں
  • چین اور ویتنام دوستانہ پڑوسی اور اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرہ ہے، چینی صدر
  • ہمارے اور ایران کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، ولادیمیر پیوٹن
  • چین اور کروشیا کے درمیان گہری روایتی دوستی ہے، چینی صدر