ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری انڈور منتقل؛ ٹکٹ حاصل کرنے والے مہمان کیا کریں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک — امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری ان ڈور منتقل کر دی گئی ہے جس کے بعد ٹکٹ حاصل کرنے والے زیادہ تر مہمان براہِ راست تقریب میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
جوائنٹ انوگرل کمیٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق’’پریزیڈینشل پلیٹ فورم کے ٹکٹ رکھنے والے مہمان اور کانگریس کے ارکان تقریب میں موجود ہوں گے۔ لیکن ان کے علاوہ ٹکٹ رکھنے والے اکثر مہمان تقریب میں شریک نہیں ہو پائیں گے۔‘‘
کمیٹی کا مزید کہنا ہے کہ ’’اس تقریب کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں موجود افراد کو پُر زور تجویز دیں گے کہ وہ اپنی مرضی کے انڈور مقامات پر ہونے والے دیگر انڈور ایونٹس میں جا کر انوگریشن دیکھیں۔‘‘
صدر کی تقریبِ حلف برداری کے دن امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 11 اور زیادہ سے زیادہ منفی پانچ سینٹی گریڈ متوقع ہے۔
اس کے علاوہ پیر کو تیز ہوائیں چلنے سے سردی مزید شدید ہوسکتی ہے۔
ماہرینِ موسمیات کے مطابق کم ترین درجۂ حرارت کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ صدر ٹرمپ کی تقریبِ حلف بردار گزشتہ 40 برس میں سرد ترین دن ہونے والی تقریب ہوسکتی ہے۔
ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’’میں لوگوں کو تکلیف میں یا کسی بھی طرح زخمی ہوتا نہیں دیکھنا چاہتا۔‘‘
اس سے قبل صدر رونالڈ ریگن کی دوسری مدت کے لیے 1985 میں ہونے والی انوگریشن آخری موقع تھا جب حلف برداری کی تقریب انڈور ہوئی تھی۔
تقریب میں شرکت کے لیے ٹکٹ رکھنے والے دو لاکھ 20 ہزار مہمانوں کی اکثریت بذات خود ٹرمپ کی حلف برداری نہیں دیکھ پائیں گے۔
یو ایس کیپٹل پولیس کے جاری کیے گئے بیان کے مطابق کیپٹل کے ویسٹ فرنٹ کا علاقہ پیر کو بند ہوگا۔ تقریب میں شرکت کے لیے اسی حصے کے ٹکٹ جاری کیے گئے تھے۔
ایوانِ نمائندگان کے ارکان کے نام ایوان کے سارجنٹ ایٹ آرمز نے ایک ای میل میں کہا ہے کہ اپنے انتخابی حلقوں میں جن افراد کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں، انہیں آگاہ کر دیجیے کہ اب یہ ٹکٹ ’’یادگاری‘‘ ہوں گے کیوں کہ اکثریت ٹرمپ کو حلف اٹھاتے ہوئے دیکھنے کے لیے وہاں موجود نہیں ہوپائے گی۔
انوگرل کمیٹی کو نیشنل پارک سروس کے جاری کردہ اجازت نامے کے مطابق کھلی فضا میں ہونے والی تقریب کی صورت میں جو ڈھائی لاکھ افراد بغیر کسی ٹکٹ کے نیشنل مال پر جمع ہونے تھے ان کی آمد متوقع ہے۔
ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ کیپٹل ون ایرینا کے اندر اسکرین پر حلف برداری دیکھ سکتے ہیں۔
یہ دار الحکومت میں قائم 20 ہزار افراد کی گنجائش والا ایک کنسرٹ اور اسپورٹس ایونٹس کے لیے بنایا گیا وینیو ہے۔
اتوار کی سہ پہر کیپٹل ون ایرینا ٹرمپ کی وکٹری ریلی بھی ہوگی جس میں امریکی بینڈ دی ولیج پیپل اور دیگر پرفارم کریں گے۔
اس خبر کی بعض معلومات ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حلف برداری کے مطابق کی تقریب ٹرمپ کی کے لیے
پڑھیں:
افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر اب پاسپورٹ کے بغیر رہنے کی کوئی گنجائش نہیں، طلال چوہدری
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے، محکمہ وار غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے برسوں تک افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر بغیر پاسپورٹ پاکستان میں رہنے کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ اس حوالے سے بہت سارے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، محکمہ وار غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ان لوگوں کو واپس بھیجا گیا جن کے پاس کوئی دستاویزات نہ تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 فروری 2025ء کو دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، تیسرے مرحلے میں پی او آر ہولڈرز کو واپس بھیجا جائے گا۔ 13 فروری کو کابینہ نے فیصلہ کیا اس پر پہلی میٹنگ 20 فروری کو کی گئی، وزارت داخلہ نے تمام صوبوں کو آن بورڈ لیا اب تک 8 لاکھ 57 ہزار 157 افراد کو واپس بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں ہونے دی جارہی، افغان شہری ایک بڑی تعداد کی صورت میں پاکستان میں موجود تھے، افغان ہمارے بھائی ہیں لیکن فیصلہ زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔
پاکستان میں نارکوٹکس وزیر مملکت برائے داخلہ،طلال چوہدری، کی سپلائی افغانستان سے آتی ہے، دنیا کا 40 فیصد ڈرگز افغانستان میں پیدا کیا جا رہا ہے اور پیسہجرائم پیشہ اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی سال تک اپنے افغان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر بغیر پاسپورٹ کے پاکستان میں رہنے کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ 13 فروری کو فیصلہ ہوا اور ٹرانزٹ پوائنٹس تمام صوبوں میں بنائے، پنجاب میں 38 ٹرانزٹ پوائنٹس اسلام آباد میں ایک بنا، افغان کارڈ ہولڈرز کو پہلے ان پوائنٹس پر رکھا جاتا ہے جس میں ہم نے کسی قسم کی عزت نفس میں کمی نہیں آنے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم اپریل کے بعد 11 ہزار 230 افغان کارڈ ہولڈرز واپس جاچکے ہیں، بہت سارے افغان ابھی تک ان سینٹرز میں موجود ہیں۔ افغان کارڈ ہولڈرز 8 لاکھ 15 ہزار 245 پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں، پی او آر ہولڈرز 14 لاکھ 69 ہزار 522 پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا واضح فیصلہ ہے کہ کسی قسم کی توسیع نہیں ہوگی، تمام غیر ملکیوں کے لیے ون ڈاکومنٹ رجیم کو فالو کرنا ہوگا۔ افغان شہریوں کو افغانستان میں رکھنا وہاں کی حکومت کی ذمہ داری ہے، اے سی سی کارڈ ہولڈرز کی مدت 31 مارچ کو ختم ہوچکی ہے اور پی او آر کارڈ ہولڈرز کو 30 جون تک مہلت دی گئی ہے۔