شینزو-19 کے خلابازمستقبل قریب میں خلائی اسٹیشن سے باہر دوسری سرگرمی انجام دیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بیجنگ :چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کے مطابق پہلی آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی کامیاب تکمیل کے بعد شینزو-19 کے خلاباز عملے نے خلائی اسٹیشن میں آلات کی جانچ اور دیکھ بھال، سسٹم میں پریشر ایمرجنسی ڈرل اور دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی کی تیاری مکمل کرلی ہے اور خلائی میٹریل سائنس، خلائی بائیو سائنس اور ایرو اسپیس میڈیسن کے شعبوں میں آزمائشی منصوبے شروع کیے ہیں۔ اس وقت شینزو-19 کے عملے کی جسمانی صحت بہترین ہے اور خلائی اسٹیشن مستحکم طریقے سے کام کر رہا ہے۔دوسری آؤٹ آف کیبن سرگرمی مستقبل قریب میں مناسب وقت پر انجام دی جائے گی ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں صحافیوں کی قربانیاں بھی یاد رکھی جائیں گی
غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوچکا ہے۔ مغویوں اور قیدیوں کا تبادلہ ہونے والا ہے۔ غزہ کے باشندوں کے لیے امداد کی ترسیل شروع ہونے والی ہے۔
لڑائی روکنے کی تیاری ہو رہی ہے اور فلسطینیوں کی اپنے علاقوں میں آزادانہ نقل و حرکت کی گنجائش پیدا ہو رہی ہے۔ ایسے میں ان صحافیوں کی قربانیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں بھی اپنے پیشہ ورانہ فرائض پوری جاں فشانی، بے خوفی اور دیانت سے انجام دیے۔
برطانوی اخبار دی گارجین نے غزہ کی لڑائی کے دوران صحافیوں کی قربانیوں کے بارے میں ایک فیچر شایع کیا ہے۔ اخبار لکھا ہے کہ سلمٰی قدومی، ایمن الغیدی، ایمان الشنتی، ابراہیم محارب اور دیگر بہت سے صحافی شہید و زخمی ہوئے۔
ان سب کی قربانیاں صحافت کے لیے سرمایہ افتخار ہیں کیونکہ غزہ کی پٹی میں ایک وقت وہ بھی گزرا جب کسی شخص کو صحافیوں کے مختص ویسٹ پہننا موت کو دعوت دینے کے مترادف تھا۔ اسرائیل نہیں چاہتا تھا کہ جو کچھ بھی غزہ اور اُس سے ملحق علاقوں میں ہو رہا ہے اُن کے بارے میں دنیا کو کچھ معلوم ہو۔
صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روکا جاتا رہا اور جو لوگ بات ماننے پر آمادہ نہ ہوئے اُنہیں شہید یا زخمی کردیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے بعض صحافیوں پر ٹینک سے گولے بھی داغے۔