’ڈونلڈ ٹرمپ نے کرپٹوکرنسی لانچ کر دی،نومنتخب صدر پر عہدہ کیش کرنیکا الزام
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کی ہے، جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن تیزی سے کئی بلین ڈالر تک بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری، کب کیا ہوگا، دیکھا کیسے جاسکتا ہے؟
ٹرمپ ’میم کوائن‘کی ریلیز اس وقت ہوئی ہے جب وہ پیر کو امریکا کے 47ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اس منصوبے کو ٹرمپ آرگنائزیشن سے ملحقہ سی آئی سی ڈیجیٹل ایل ایل سی کے زیراہتمام لانچ کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ یہ کمپنی قبل ازیں ٹرمپ کے برانڈ والے جوتے اور پرفیوم لانچ کرچکا ہے
’میم کوائن‘ ایک وائرل انٹرنیٹ ٹرینڈ یا تحریک کے لیے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن ان میں اندرونی قدر کی کمی ہے اور یہ انتہائی غیر مستحکم سرمایہ کاری ہیں۔
CoinMarketCap.
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل ‘ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’میرا نیا آفیشل ٹرمپ میم یہاں ہے! یہ ہر اس چیز کا جشن منانے کا وقت ہے جس کے لئے ہم کھڑے ہیں‘۔
’$Trump آفیشل ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 200 ملین ڈیجیٹل ٹوکن جاری کیے گئے ہیں اور مزید 800 ملین اگلے تین سالوں میں جاری کیے جائیں گے۔
ویب سائٹ نے کہا، ’یہ ٹرمپ میم ایک ایسے لیڈر کا جشن ہے جو پیچھے نہیں ہٹتا، خواہ کیسی ہی مشکلات ہوں‘۔
دوسری طرف ٹرمپ کی جانب سے کرپٹو کرنسی لانچ کیے جانے پر ان کے ناقدین نے ان پر صدارتی عہدے کو کیش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ردعمل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ڈیجیٹل کرنسی میں فروخت سے پہلے قیمت بڑھانے کے لیے ہائپ کا استعمال کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں بعد میں سرمایہ کاروں کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی کرپٹو کرنسی کی لانچ سے پہلے اس کے حق میں نہیں تھے،لیکن پچھلے سال نیش وِل میں بٹ کوائن کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن واپس آنے کے بعد امریکا ’سیارے کا کرپٹو کیپٹل‘ ہو گا۔
اس کے بعد ہی ان کے بیٹوں ایرک اور ڈونلڈ جونیئر نے گزشتہ سال اپنے کرپٹو وینچر کا اعلان کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈونلڈٹرمپ ڈیجیٹل کرنسی کرپٹوکرنسی میم کوائنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈٹرمپ ڈیجیٹل کرنسی میم کوائن ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک ڈی سینٹرلائزاڈ کرنسی کے حق میں نہیں، شہباز رانا
اسلام آباد:تجزیہ کار شہبازرانا نے کہا ہے اسٹیٹ بینک نے دوتین برس قبل ایڈوائزری جاری کی تھی کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی میں ڈیل کرنا غیرقانونی ہے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں میزبان کامران یوسف سے گفتگو میں کہا کہ اس حوالے سے تجاویز زیربحث آتی رہیں، دو ماہ قبل حکومت نے اچانک پاکستان کرپٹوکونسل بنادی اوروزیرخزانہ محمداورنگزیب کو سربراہ جبکہ چیف ایگزیکٹو بلال بن ثاقب کو لگایاگیا۔
اس ہفتے اچانک غیرملکی ارب پتی زاؤ کو کرپٹو کونسل کا اسٹریٹجک مشیر مقررکردیا گیا جوحیران کن ہے کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے الزام میں امریکا میں سزایافتہ ہیں، یہ پیش رفت انتہائی تیز اورحیران کن ہے۔
حکومت ایساکیوں کرنا چاہ رہی ہے، یہ ابھی پتہ نہیں کیونکہ ہم ایف اے ٹی ایف میں بھی ہیں اور کرپٹو غیرمعمولی راستہ ہے،اس پرخدشات ہیں کہ زاؤ ہی کیوں؟حکومت نے سزایافتہ کو ہی کیوں چنا؟اسے وضاحت کرنا چاہیے کیونکہ اسٹیٹ بینک ڈی سینٹرلائزاڈ کرنسی لانے کے حق میںنہیں ہے جوگورنر اسٹیٹ بینک راستہ بتائے ،حکومت اس پرچلے۔
انھوں نے کہا کہ داسوہائیڈرومنصوبہ سفیدہاتھی بن چکاکیونکہ اس کی نظرثانی شدہ لاگت میں 240فیصد اضافہ ہوچکا ہے، 2013میں مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو اس کے پاس دو راستے تھے، دیا میربھاشا ڈیم یا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بنانا ہے۔
تب اس نے فیصلہ کیا داسو منصوبے کی لاگت کم ہے جبکہ دیا میربھاشا ڈیم کیلیے کوئی قرضہ دینے کو تیار نہیں تھا، داسو کی ابتدائی لاگت 486 ارب روپے تھی، 2014 میں یہ منصوبہ منظورہوگیا،اس کی تکمیل 2019 میں ہونا تھی مگر تب اس کی لاگت 511ارب روپے اورتکمیل 2024 کردی گئی۔
اب اسحاق ڈار کی زیر سربراہی سینٹرل ورکنگ ڈولیمپنٹ پارٹی نے اس کی نظرثانی لاگت 1738ار ب روپے کرنیکی مشروط سفارش کی ہے جوکسی بھی منصوبے کی سب سے زیادہ نظرثانی شدہ لاگت ہے جوبدنظمی کی بدترین مثال ہے۔