ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی کامیابی کے باوجود سابق کھلاڑی تنقید کیوں کررہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پاکستان نے ملتان ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو 3 دن میں شکست سے دوچار کیا ہے۔ مہمان ٹیم 19 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے آئی ہے جبکہ اس میچ میں کامیابی کے بعد پاکستان ٹیم کی ہوم گراؤنڈ میں فتوحات کا سلسلہ بھی آگے بڑھا ہے، تاہم بعض سابق قومی کرکٹرز ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی اس کامیابی کے باوجود تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔
سابق کرکٹر اور تجزیہ کار سکندر بخت نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے میچ میں گیند بہت زیادہ اسپن ہورہی تھی، پاکستان کی اننگز دیکھیں تو اندازہ ہوگا کہ بیٹرز نے 75 فیصد سویپ شاٹس کھیلے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز کو پاکستان کے ہاتھوں 127 رنز سے شکست، ساجد خان کی 9 وکٹیں
انہوں نے پچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہماری کرکٹ کا یہی مستقبل ہے کہ ہم مہمان ٹیموں کو بلائیں گے اور ہمارے 40 سال اور 32 سال کے اسپنرز وکٹس لیا کریں گے، ہم پنکھوں اور ہیٹر کی مدد سے پچز تیار کریں گے اور جب ہم باہر جائیں گے تو ہمارے پاس فاسٹ بولرز نہیں ہوں گے۔
سکندر بخت کا کہنا تھا کہ کیا ہم ایسی ہی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، اس سے یہ نہ ہو کہ ہمارا رینکنگ میں نمبر 8 سے 9 پر نہ نہ چلا جائے، سوال یہ ہے کہ ہمارے فاسٹ بولرز کہاں گئے، ان سب کو کیا ہوگیا ہے، 21 سالہ نسیم شاہ اور 23 سالہ شاہین آفریدی باہر بیٹھے ہیں، اس کے علاوہ ہمارے پاس کون ہے، حارث رؤف ہی بچے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی۔
Will these kind of turning pitches help Pakistan?? Where are the fast bowlers??@MohsinnaqviC42 @TheRealPCB sikanderbakht #PakistanCricket @iMRizwanPak @shani_official @TheRealPCBMedia pic.
— Sikander Bakht (@Sikanderbakhts) January 18, 2025
سابق کرکٹر تنویر احمد نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر پاکستان میں فاسٹ بولرز کی کرکٹ ختم ہوگئی تو اس کے ذمہ دار عاقب جاوید، اظہر علی اور اسد شفیق ہوں گے،ا سپنرز کی مدد سے میچ جیت کر اس وقت ہمیں بہت اچھا لگ رہا ہے لیکن ہم فاسٹ بولرز کے نام کو ختم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سلیکٹرز پاکستان کے فاسٹ بولرز کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کی ہوم گراؤنڈ میں ٹیسٹ کرکٹ ختم ہوگئی ہے اور وہ اب صرف ٹی20 یا ایک روزہ کرکٹ کھیلنے کے بارے میں ہی سوچیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی لوگ پھر کہتے ہیں کہ ہمارے پاس فاسٹ بولرز نہیں ہے۔
Ager pakistan main fast bowler’s ki cricket khatam hogaye tou is kay zimadar Aqib Javed,Azher Ali or Asad Shafiq hongain spinners say match jeet kar is waqt humain buhat acha lag raha ha lekin hum fast bowler’s kay name ko khatam kar rahe hain
— Tanveer Says (@ImTanveerA) January 18, 2025
تنویر احمد نے کہا کہ فاسٹ بولرز کو ہم نے نہیں بلکہ انہوں نے ہی اپنے آپ کو بچانا ہے، فاسٹ بولرز فاسٹ پچز پر پرفارم نہیں کر پاتے حالانکہ انہیں کئی مواقع دیے گئے اور ان کی ٹائپ کی پچز بہت مرتبہ دی گئیں، دوسری طرف اسپنرز کو اسپن پچ دیں تو وہ پرفارم کرتے ہیں۔
دوسری جانب سابق کرکٹر شعیب مقصود نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں سوال کیا کہ پاکستان ہوم گراؤنڈ میں آخری بار کب جیتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ہوم گراؤنڈ پر جیت رہا ہے تو سب کو فاسٹ بولرز کا خیال آگیا۔ شعیب مقصود کا کہنا تھا کہ ہماری ڈومیسٹک کرکٹ میں اسپنرز 15 سال سے گرین پچز پر مشکلات جھیل رہے ہیں، اس وقت تو اس بارے میں کوئی نہیں بولا۔
When was the last Time pakistan dominated in Tests at home ?now Pakistan is dominating everyone has Issues with pitches sab ku khayal agaya fast bowlers ka Humari domestic cricket main ju 15 years se spinners suffer kur rahy Green pitches pe tab tu koee nah Bola????????????????
— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) January 19, 2025
واضح رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 127 رنز سے شکست دیکر سیریز میں 0-1 سے برتری حاصل کرلی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان پچز تنقید تنویر احمد سابق کرکٹر سکندر بخت سلو پچ شعیب مقصود فاسٹ بولر ملتان ٹیسٹ ویسٹ انڈیزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پچز تنویر احمد سابق کرکٹر فاسٹ بولر ملتان ٹیسٹ ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز کے ہوم گراؤنڈ سابق کرکٹر فاسٹ بولرز نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ آج ملتان میں ہوگا
ملتان: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ آج ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ میچ کا آغاز صبح 10:30 بجے ہوگا، اور دونوں ٹیموں کے کپتان ٹرافی کی رونمائی بھی کریں گے۔
پاکستان کرکٹ اسکواڈ نے اس میچ کے لیے پریکٹس کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ اسپن وکٹ کی تیاری کے لیے انڈسٹریل سائز پنکھوں سے پچ کو خشک کیا جا رہا ہے، اور اسے پلاسٹک کور میں ڈھانپ کر رکھا گیا ہے۔ گراونڈ اسٹاف کو پچ پر موجود نمی کو خشک کرنے کی ہدایت بھی دی جا چکی ہے۔
اسپن ٹریک کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ٹیموں کی جانب سے اسپن بولرز پر زیادہ انحصار کیے جانے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق اسپنر عبدالرحمان کو اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا ہے، جو ایک روز قبل ہی ٹیم کو جوائن کر چکے ہیں۔ انھوں نے میزبان اسپنرز ابرار احمد، نعمان علی اور ساجد خان کو پریکٹس کروائی۔