بوریا بستر لاکر سینکڑوں بےگھر افراد نے فرانسیسی تھیٹر پر قبضہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ایک ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے اور فرانس کے شہر پیرس میں Gaîté Lyrique تھیٹر پر بے گھر تارکین وطن نے قبضہ کیا ہوا ہے۔
یہ قبضہ اس وقت شروع ہوا جب تھیٹر نے "فرانس میں پناہ گزینوں کی بحالی خوش آمدید" کے عنوان سے ایک مفت کانفرنس کی میزبانی کی۔
اسی دوران تقریب میں شرکت کرنے والے 250 بے گھر افریقی تارکین وطن نے کانفرنس کے ختم ہوتے ہی وہیں ڈیرے ڈال دیے اور ان کے ساتھ مزید 50 تارکین وطن بھی شامل ہو گئے جن کے پاس سردیوں میں سر چھپانے کیلئے کوئی جائے پناہ نہیں تھی۔
Gaîté Lyrique پر اس قبضے نے انتظامیہ کو کم از کم 24 جنوری تک تمام پرفارمنسز منسوخ کرنے پر مجبور کردیا ہے جس سے اس کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے۔
ادارہ اپنی آمدنی کا 70 فیصد مختلف پرفارمنسز سے حاصل کرتا ہے جبکہ 30 فیصد حکومتی سبسڈی کے تحت حاصل ہوتی ہے۔
لیکن دسمبر میں لاکھوں یورو کا نقصان اور اپنے 60 ملازمین کی تنخواہوں کو پورا کرنے کی جاری جدوجہد کے باوجود تھیٹر کی انتظامیہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کو سردیوں کے وسط میں سڑک پر دھکیل دینا ناقابل تصور ہے۔
تھیٹر نے فرانسیسی حکومت اور مقامی حکام سے ان سینکڑوں تارکین وطن کے لیے مناسب پناہ گاہ تلاش کرنے کی درخواست کی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
اسپین؛ تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 40 پاکستانی سمیت 50 افراد ہلاک
درجنوں تارکین وطن کشتی کے ذریعے اسپین جانے کی کوشش میں گہرے سمندر میں حادثے کا شکار ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے گروپ واکنگ بارڈرز نے بتایا کہ یہ کشتی مغربی افریقا سے اسپین کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
2 جنوری کو موریطانہ سے روانہ ہونے والی اس کشتی میں 86 افراد سوار تھے جن میں سے 66 پاکستانی تھے۔ صرف 36 تارکین وطن کو بچایا جا سکا۔
الارم فون نامی تنظیم نے بتایا کہ 6 روز قبل لاپتا ہونے والی اس کشتی کے بارے میں تمام فریق ممالک کے حکام کو آگاہ کر دیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 جنوری کو اسپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس کو الرٹ کر دیا تھا تاہم انھوں نے بتایا تھا کہ اسے کشتی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر کہا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا جنھوں نے کراسنگ پر 13 دن تک اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا۔
واکنگ بارڈرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 2024 میں اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار 457 تارکین وطن مارے گئے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔