Daily Ausaf:
2025-01-19@13:08:49 GMT

سیاسی اور عدالتی معاملات میں مذہب کا سہارا

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف نے قانونی پہلوئوں کے بجائے مذہبی جذبات کو چھو کر مظلومیت کا بیانیہ بنانے پر توجہ مرکوز کر لی ہے۔ یہ بات پہلے بھی زیر تبصرہ رہی کہ سابق وزیر اعظم کی دفاعی ٹیم قابل ذکر کارکردگی پیش نہ کر سکی۔ استغاثہ کے گواہوں پر طویل اور جامع جرح کے باوجود مضبوط شواہد کی وجہ سے استغاثہ کا موقف تسلیم کیا گیا۔ سادہ لفظوں میں دفاعی ٹیم استغاثہ کے موقف کو غلط ثابت نہ کر سکی۔ یہ پہلو تحریک انصاف کے لئے حوصلہ شکن ہے کہ عمران خان بدعنوانی کے مرتکب قرار دیئے گئے ہیں۔ انہیں اختیارات کے غلط استعمال سے مالی منفعت حاصل کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔ سابق خاتون اول کو جرم میں معاونت اور حوصلہ افزائی کرنے پر سزا سنائی گئی ہے ۔ چیریٹی ڈیڈاور مشترکہ بینک اکائونٹ پر ان کے دستخط نے ان کی شراکت جرم ثابت کر دی۔ نیب آرڈیننس کے سیکشن 10a کے مطابق مشکوک ٹرسٹ کی جائیداد وفاقی حکومت ضبط کر سکتی ہے۔ چنانچہ القادر ٹرسٹ کو حکومتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
حکومتی ترجمانوں کے مطابق یہ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس ہے ۔ دفاعی وکلا نے سیاسی بیانیہ بنا کر کیس کو آگے بڑھایا اور قانونی شواہد پیش کرنے سے گریز کیا ۔ وکیل صفائی نہ تو بے گناہی کے ثبوت پیش کرسکے اور نہ ہی پروسیکیوشن کی طرف سے پیش کردہ ثبوتوں کا توڑ کر سکے ۔ پہلے مرحلے میں مقدمہ ہارنے کے بعد اب مذہب کارڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ کوشش کی جارہی ہے کہ اس گھنائونے جرم کو مذہب کے پردے سے ڈھانپ دیا جائے۔ حکومتی موقف ہے کہ یہ کوئی ایدھی یا چھیپا ٹرسٹ کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ٹرسٹ رشو ت کی رقم کو جائز ثابت کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اب جرم کی سنگینی کم کرنے کے لئے سیرت کے حوالے دئیے جا رہے ہیں۔ کرپشن اور دنیا داری کے سیاسی معاملات کو سیرت جیسے مقدس موضوع کے ساتھ جوڑنا قابل مذمت فعل ہے ۔ سزا یافتہ مجرمان کو اپیل کا حق حاصل ہے ۔ بہتر ہوگا کہ مقدمہ قانونی بنیادوں پر لڑا جائے۔ یہ ثابت کیا جائے کہ این سی اے نے جو پیسہ حکومت پاکستان کو دیا تھا وہ قانونی تقاضوں کے مطابق خزانے میں جمع کیا گیا۔ بند لفافے کی کابینہ سے منظوری کا معمہ عدالت کو سمجھانا ہو گا۔ ٹرسٹ کی مالی شفافیت بھی ثابت کرنا ہوگی۔ معروف پراپرٹی ٹائیکون سے بیش قیمت تحائف کی وصولی کے معاملات اور وسیع اراضی کی ٹرسٹ کے نام منتقلی نے اس مقدمے میں سابق وزیراعظم اور سابق خاتون اول کے لیے بہت سی پیچیدگیاں پیدا کر دی ہیں ۔ تحریک انصاف کی جانب سے ان کے دفاع میں قانونی نکات کے بجائے مذہبی حوالے اور مقدس ہستیوں کے ناموں کا استعمال عدالت میں کسی کام نہیں آسکے گا۔ تحریک انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پر عدالتی فیصلے کو غلط ثابت کرنے کے لیے مذہبی کارڈ کے بے دریغ استعمال کی مذہبی حلقوں کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔ ملک کے معروف علماء اور دینی اداروں نے اس طرز عمل کے خلاف شرعی احکامات بیان کر کے یہ مشورہ دیا ہے کہ سیاسی معاملات میں مذہبی جذبات کا استحصال مناسب نہیں۔
اگرچہ حکومتی ترجمان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کو احتساب عدالت سے سزا ملنے کے فیصلے پر بے پناہ اظہار مسرت کر رہے ہیں لیکن وہ یہ پہلو بھی نظر انداز نہ کریں کہ چند سال قبل ان کی جماعت اور قیادت بھی ایسے ہی مقدمات کا شکار ہو کر عدالتوں کے چکر کاٹا کرتی تھی۔ پاکستان کے عجیب و غریب سیاسی ماحول میں سیاسی قیادت کا مقدمات میں سزا پانا اور پھر کچھ عرصے بعد قانونی جنگ لڑ کر اپنی بے گناہی ثابت کرنا ایک معمول سا بن گیا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنے عہد حکومت میں ان اقدامات سے گریز کریں جن سے آنے والے دنوں میں ان کی دیانت اور ساکھ پر سوالات اٹھیں۔ دنیابھر میں ہمارے حکمرانوں کے خلاف کرپشن کے مقدمات سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ مقام افسوس ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کی کرپشن کے مقدمات کی گونج دنیا بھر کے میڈیا میں سنائی دے رہی ہے۔ لندن میں پاکستان سے غیر قانونی طریقوں سے بھیجی گئی رقوم واپس بھیجی جا رہی ہیں اور پھر حکمرانوں پر کرپشن کے الزامات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ جن صاحب نے بند لفافے میں 190 ملین پائونڈ رقم کی پاکستان ترسیل کا معاہدہ کیا وہ خود اس وقت لندن میں روپوش ہیں۔ اس کے علاوہ بھی القادر ٹرسٹ مقدمے سے جڑے بہت سے کردار عدالتی حکم کے تحت مفرور قرار دیے جا چکے ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ اقتدار کے ایوانوں میں اختیار کے غلط استعمال اور بدعنوانی کے رجحان کو ہر قیمت پر ختم کیا جائے۔ احتساب عدالت کا فیصلہ کئی اعتبار سے پاکستان کی سیاست پر اثر انداز ہوگا۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی ان پہلوئوں پر غور کریں کہ جن سیاسی رفقا کے مشوروں کی وجہ سے آج وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں آنے والے دنوں میں وہ میں ایسے نادان اور بدعنوان مشیروں سے اپنا دامن کس طرح بچائیں گے؟ یہ امر بھی لائق مذمت ہے کہ سیاسی معاملات اور بدعنوانی پر پردہ ڈالنے کے لیے مذہبی حوالے استعمال کیے جارہے ہیں۔ بہتر ہے کہ سیاسی اور دنیاوی معاملات میں مذہب اور مقدس ہستیوں کے بے جا استعمال سے گریز کیا جائے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے قانونی محاذ پر صف بندی کی جائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: تحریک انصاف ہے کہ سیاسی کرنے کے کیا جا کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا سیاست کیلئے مذہب کارڈ کا استعمال افسوسناک ہے، عطا تارڑ

لاہور میں علما کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مجھے بتا دیں القادر یونیورسٹی میں کون سی مذہبی تعلیم دی جارہی ہے۔ کابینہ نے بند لفافہ منظور کرکے اس کے حوالے کیا جس نے چوری کی، 190 ملین پاؤنڈز تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے پی ٹی آئی کا سیاست کیلئے مذہب کارڈ کا استعمال افسوسناک ہے۔ لاہور میں علما کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈز اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، عدالتی فیصلہ ملکی تاریخ کااہم ترین فیصلہ ہے، پی ٹی آئی دور میں ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا گیا تھا، شہزاد اکبر نے ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی چوری چھپانے کیلئے مذہب کارڈ استعمال کررہی ہے، جب اس کیس میں قانونی دفاع نہ ہوا تو مذہب کارڈ استعمال کرنے لگے۔ پی ٹی آئی والے خدا کا خوف کریں یہ اس معاملے پر مذہب کو درمیان میں نہ لائیں، سیاست کیلئے مذہب کارڈ کا استعمال افسوسناک ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مجھے بتا دیں القادر یونیورسٹی میں کون سی مذہبی تعلیم دی جارہی ہے۔ کابینہ نے بند لفافہ منظور کرکے اس کے حوالے کیا جس نے چوری کی، 190 ملین پاؤنڈز تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے، بانی پی ٹی آئی کو رشوت اور ڈاکے کی سزا ملی۔ عطا تارڈ نے کہا کہ کوئی بنیاد نہیں کہ کہا جائے کہ قانونی سقم رہ گیا، این سی اے نے پیسہ ضبط کرکے حکومت کے حوالے کیا ہے، یہ پیسہ پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے تھا۔ شہباز شریف نے این سی اے کی تحقیقات میں خود کو کلیئر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی پیسہ ہے جس سے 25 کروڑ کا گھر بنایا گیا، بتایا جائے بانی پی ٹی آئی کے ذرائع آمدن کیا ہیں۔؟ پی ٹی آئی کے پاس اپیل کیلئے مضبوط مواد نہیں ہے، القادر ٹرسٹ کو حکومتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں کابینہ کے کسی رکن نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا اس لیے کابینہ ارکان کو سزا نہیں دی گئی، کیس میں جو لوگ مفرور ہیں ان کی گرفتاری کی کوشش کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مذاکرات کا مقصد ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا مذہب کارڈ استعمال کرنا افسوسناک  عمران کو رشوت ‘ ڈاکے کی سزا ملی : عطا تارڑ
  • پی ٹی آئی کا مذہب کارڈ استعمال کرنا افسوسناک ہے،عطا تارڑ
  • پی ٹی آئی کا سیاست کیلئے مذہب کارڈ کا استعمال افسوسناک ہے، عطا تارڑ
  • عمران خان پر190 ملین پا ئو نڈ کیس میں کرپشن ثابت،سزا خوش آئند ,چوری چھپانے کیلئے مذہب کارڈ کا استعمال نہ کریں،حکومت
  • عمران اور بشریٰ پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
  • عمران خان اور بشری بی بی پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
  • 190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے: وزیر اطلاعات
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
  • آرمی چیف  اور  پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات میں سیاسی گفتگو نہیں ہوئی ، نجی نیوز چینل کا دعویٰ