پاکستان جون 2025 تک پانڈا بانڈز جاری کرے گا: وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان جون 2025 تک پانڈا بانڈ جاری کرے گا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے غیر ملکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان پانڈا بانڈز کے ذریعے چین کی کیپیٹل مارکیٹس میں شمولیت اختیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، پانڈ اجرا ء کے ذریعے پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے تقریباً 200 ملین امریکی ڈالر جمع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی توجہ معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف منتقل کرنے پر مرکوز کر رہی ہے تاکہ ادائیگیوں کے توازن میں پائیداری حاصل کی جائے۔
عمران خان کو سزا کے بعد پی ٹی آئی کے ہونے والے کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
انٹرویو کے دوران سی پیک کے دوسرے مرحلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ مزید چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرے گا ، ہانگ کانگ کے ساتھ مالیاتی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر خزانہ نے ہانگ کانگ کو پاکستان میں تجارتی اور مالیاتی مواقع کا جائزہ لینے کے لیے وفود بھیجنے کی دعوت دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہانگ کانگ چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے لیے ایک موزوں مقام ثابت ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
چین اور آسیان ممالک مشترکہ طور پر الیکٹرانک فراڈ جیسے جرائم کا مقابلہ کریں گے، چینی وزیر خارجہ
بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں آسیان کے 10 ممالک کے سفیروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ حال ہی میں، تھائی-میانمار کی سرحد کے ساتھ آن لائن گیمبلنگ اور الیکٹرانک فراڈ کے واقعات کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے، جس سے چین سمیت دیگر ممالک کے شہریوں کے اہم مفادات کو خطرہ اور نقصان پہنچا ہے اسی لئے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ متعلقہ ممالک اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، سخت اقدامات کریں گے، اور آن لائن گیمبلنگ اور الیکٹرانک فراڈ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کریں گے تاکہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کی جا سکے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے ۔وانگ ای نے کہا کہ چین آسیان ممالک کے ساتھ دو طرفہ اور کثیرالطرفہ قانون کے نفاذ اور سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے، تمام ممالک کے افراد کو ذہنی سکون کے ساتھ سفر کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تبادلے اور تعاون کے اچھے نظم ونسق کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔