بشریٰ بی بی کو 10گنا زیادہ سزا ہونی چاہیے تھی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز)سابق وفاقی وزیرسینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جس طرح کی تباہی ہوئی اس میں بشریٰ بی بی کو 10 گنا زیادہ سزا ہوجانی چاہیے تھی۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کیا ہوگیا کہ اچانک عمران خان بے ایمان نظر آنا شروع ہوئے، کیا 2018 ء سے پہلے وہ بے ایمان نہیں تھے؟نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان شروع سے بے ایمان آدمی ہوتے تو جب ان کی جمائما سے طلاق ہورہی تھی تو کروڑوں ڈالرز قانونی طور پر ملنے والے تھے، وہ لے لیتے جو کہ انہوں نے نہیں لیے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا پی ٹی آئی میں آپ کو کوئی شکلیں نظر آرہی ہیں کہ کوئی مخلص ہے؟ سب خوش ہیں کہ عمران خان اندر ہیں، عمران خان باہر آجائیں گے تو یہ سب باہر ہوجائیں گے، ان میں آدھے تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے عمران خان کے خلاف پریس کانفرنسز کیے ہیں۔سینیٹر فیصل واوڈا کا 190 ملین پائونڈز اسکینڈل کیس کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ اوپن اینڈ شٹ اور بلیک اینڈ وائٹ کیس ہے اس میں عدالت کیسے معافی دے سکتی ہے؟ اس کا ہائیکورٹ میں 15 یا 20 پیشیوں میں بھی کچھ نہیں ہوسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کی سب سے بڑی چوری نہیں ہے، اس میں احتساب صرف اس لیے ہورہا ہے کیونکہ آرمی چیف نے آکر اپنے ہی ادارے کے سب سے تگڑے آدمی کا احتساب کیا، ورنہ پاکستان میں بڑے بڑے چور بیٹھے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کہنا تھا کہ فیصل واوڈا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو توقع چھوڑ کر کورٹ میں فائٹس کرنا چاہیے
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے یہ جو 3عزت مآب کانگریس مین آئے تھے آرمی چیف سے بھی طویل ملاقات ہو گئی، آج کرتارپور کا بھی دورہ کر لیا، تھوڑی دیر پہلے خبر آئی تھی کہ جاتی عمرہ میں بھی انھوں نے ملاقاتیں کر لیں، دورے کو شاندار بھی قرار دیدیا وہ یہاں آکر بہت خوش ہوئے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بنیادی طور پر اس دورے کا اہتمام وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیا تھا.
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ جو لوگ مایوس ہو رہے ہیں وہ احمق ہیں اور جو لوگ مطمئن ہو رہے ہیں ان کا اطمینان سمجھ سے بالاتر ہے، اس وفد نے آنے سے پہلے یہ تو نہیں کہا تھا کہ وہ عمران خان کو رہا کرانے آ رہے ہیں اور رہا کرا کہ ہی جائیں گے یہ تو تحریک انصاف نے اپنے طور پر ہی امیدیں باندھ لیں اور ان امیدوں کا پرچار بھی شروع کر دیا، اسی طرح یہ اطمینان کہ امریکا مکمل طور پر عمران خان سے لاتعلق ہو گیا ہے اب پاکستان کے اندرونی معاملات میں یا سیاسی معاملات میں اب کبھی بات نہیں کرے گا یہ اطمینان بھی فضول ہے.
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ میرے خیال میں گورنمنٹ نے سکھ کا سانس لیا ہے،گورنمنٹ نے رائٹلی سکھ کا سانس لیا ہے بیکاز جب سے ٹرمپ ایڈمنسٹریشن آئی تھی جب سے ٹرمپ نے الیکشن جیتا تھا تو ہمارے پالیسی ساز ڈیسپریٹ تھے، ٹرمپ نے خود جب کانگریس میں اسپیچ کی، پاکستان کا شکریہ ادا کیا، اب مارکو روبیو جو ٹرمپ انتظامیہ میں امریکا کے وزیر خارجہ ہیں ان کا دیکھنے کا ہے کہ وہ پاکستان کو کس نظر سے دیکھیں گے.
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ یہ دورہ اس لیے اہمیت کا حامل تھا کہ جیک وارن برگ مین فری عمران خان کے ٹویٹ بھی کر چکے تھے پی ٹی آئی کو بڑی امیدیں تھیں اور ہیں بھی لیکن فی الحال ان کی جوسیاسی جوتیوں میں دال بٹ رہی ہے، اصل بات یہ ہے کہ ان کی طرف سے میسج کیا آیا ہے؟، میسج تو انھوں نے امریکا پاکستان تعلقات پر بات کی ہے.
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایویں توقعات لگا لی جاتی ہیں کہ جو بھی آئے گا باہر سے وفد آئے گا کانگریس مین آئیں گے یا جو بھی آئے گا امریکنز آتے ہیں ان کی نجات کے لیے کچھ کرے گا، ایسی صورتحال نہیں، اب تو ان کو یقین ہو جانا چاہیے کہ انھوں نے نہیں کچھ کرنا جو کچھ کرنا ہے خود ہی کرنا ہے، اگر کرنا ہوتا تو ٹرمپ نے اس ٹائم کر دینا تھا،اب پی ٹی آئی کو توقع چھوڑ دینی چاہیے اور کورٹ میں فائٹس کرنی چاہیے۔