Islam Times:
2025-01-19@11:36:10 GMT

غزہ سیز فائر

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
عنوان: غزہ کے مظلومین کی فتح
غاصب صیہونی حکومت سیز فائر پر مجبور
فلسطین سمیت عالم اسلام میں خوشی کی لہر
مہمان : علامہ ڈاکٹر سید میثم ہمدانی ( تجزیہ نگار و دانشور)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ:19 جنوری 2025

اہم نکات خلاصہ گفتگوو
فلسطینی آزادی راہنماؤں کا لبنان، یمن، عراق کی مزاحمتی قوتوں اور ایران کا شکریہ
حماس اسرائیل جنگ بندی  میں مدمقابل اسرائیل جیسا خبیث ملک ہے
تمام معاملات طے ہونے کے باوجود  اسرائیل کا لیت  ولعل اس کی شکست خوردگی ہے
جنگ بندی کے ضامن ممالک اپنی ڈوبتی اقتصاد کو بچانے کے لئے اس کو ممکن بنانے کی کوشش کریں گے
اسرائیل اس جنگ میں  اپنے طے شدہ مقاصد نہیں حاصل کرسکا
حماس کے ساتھ جنگ بندی ہونا ہی حماس کے وجود کی بقا اور صیہونی خفت کا اظہار ہے
حماس کی اسی فیصد مسلح صلاحیت ابھی بھی برقرار ہے
اس جنگ بڑی بڑی شہادتیں نقصان کے باوجود افتخار کا سبب ہیں
جنگ میں اسرائیل نقصان کئی گنا زیادہ ہوا ہے
عالمی سطح پہ امریکہ کی تھانیداری ختم ہوگئی ہے
عالمی رائے عامہ کے سامنے اسرائیل کا جارحانہ اور بے رحمانہ رویہ آشکار ہوگیا ہے
حماس کی اپنے علاقوں میں علمداری  آج بھی قائم ہے
جنگ بندی کی یہ شقیں مسلسل تین ماہ کے مذاکرات  کے بعدطے ہوئی ہیں
شقیں طےکرانے کے مذاکراتی عمل میں تمام فلسطینی گروپس ہم آہنگ تھے، مگر اسرائیلی تضادات کے شکار رہے
اہم ترین شق میں اسرائیل کا غزہ سے مکمل انخلا ہے
اسرائیل کا عالمی عدالت سے مجرم ڈیکلیئر ہونا بھی مزاحمتی قوتوں کی کامیابی ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کا

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ یمن سے حوثی بھی اسرائیل پر حملے روک دیں گے

قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد یمن کے حوثی باغیوں نے بھی اسرائیل کیخلاف عسکری کارروائیاں بند کردیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اس بات کا اعلان کرتے ہوئے یمن کے حوثی رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔

حوثی باغیوں کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہم اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا احترام کریں گے اور مکمل پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ اسرائیل پر منحصر ہے کہ وہ کتنے عرصے تک خود کو محفوظ رکھ پاتا ہے اور ایسا وہ معاہدے کے مندرجات پر عمل کرکے کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے غزہ میں حماس پر اور لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنائے جانے پر حوثیوں نے یمن سے اسرائیلی سرزمین پر میزائل اور ڈرون برسائے تھے۔

حوثیوں نے امریکا، اسرائیل اور مغربی ممالک کے بحری مال بردار جہازوں کو بھی نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں جارحیت کو رکوایا جا سکے۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی، جماعت اسلامی کا یوم تشکر
  • اسرائیل و حماس جنگ بندی
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
  • اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
  • طاقتیں تمہاری ہیں، اور خدا ہمارا ہے!
  • حماس ، اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد ہونا چاہیے، جاوید قصوری
  • غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اور فلسطینی کاز
  • غزہ میں جنگ بندی سے صیہونیوں کی حتمی شکست
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ یمن سے حوثی بھی اسرائیل پر حملے روک دیں گے