راولپنڈی: نومبر میں لاپتا ہونے والے بچے کی لاش دو ماہ بعد تالاب سے مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
تھانہ روات کے علاقے میں لاپتہ ہونے والے بچے کی نعش تقریباً دو ماہ بعد پانی کے تالاب سے برآمد ہوگئی۔
پولیس کے مطابق چار سالہ ارشمان اپنی والدہ کے ہمراہ شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے 24 نومبر 2024 کو موہڑہ گھاڑ نزد ہوشیال گیا جہاں وہ شادی کی تقریب سے لاپتہ ہوگیا تلاش کے باوجود نہ ملنے پر پولیس نے بچے کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔
گزشتہ روز تقریباً دو ماہ بعد بچے کی لاش پانی کے تالاب سے ملی، لاش ملنے کے واقعہ پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیکر ایس پی صدر سے رپورٹ طلب کرلی پولیس ترجمان کا کہنا تھاکہ پولیس نے تمام ٹیکنیکل اور ہیومن انٹیلی جنس ذرائع سے بچے کی تلاش کی ہر ممکن کوشش کی۔
بچے کی فیملی نے بھی پولیس کے ساتھ مل کر ہر ممکن جگہ پر بچے کو تلاش کیا لیکن کامیابی نہ ہو سکی، تاہم اب بچے کی نعش اس مقام کے قریب ہی تالاب سے ملی جہاں وہ اپنی والدہ کے ساتھ شادی پر گیا تھا۔
ابتدائی طور پر معاملہ کھیلتے ہوئے تالاب میں گر کر وفات کا لگتا ہے تاہم نعش کا پوسٹمارٹم کروایا گیا ہے،پوسٹ مارٹم رپورٹ یی سے وجہ موت کا حتمی تعین ہو سکے گا جسکی روشنی میں تفتیش جو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچے کی
پڑھیں:
مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
مدھیا پردیش (بھارت): بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ایک افسوسناک واقعے میں 49 سالہ میڈیکل اسٹور مالک رشی راج سنجو نے اپنی بیٹی کی مرضی کے خلاف شادی پر گولی مار کر خودکشی کر لی۔ واقعے نے پورے علاقے میں افسردگی اور غم کی فضا پیدا کر دی۔
رپورٹس کے مطابق رشی راج کی بیٹی تقریباً 15 دن قبل ایک نوجوان کے ساتھ گھر سے فرار ہو گئی تھی، بعد میں اسے اندور سے بازیاب کرایا گیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران بیٹی نے شوہر کے ساتھ جانے کو اپنی مرضی کا فیصلہ قرار دیا اور عدالت نے بھی اسے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔
گھر والوں نے بتایا کہ رات ایک بجے گولی چلنے کی آواز آئی، جب بیڈروم میں جا کر دیکھا تو رشی راج مردہ حالت میں ملے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے نے اپنی بیٹی کے آدھار کارڈ پر ایک جذباتی خودکشی نوٹ چھوڑا۔
نوٹ میں رشی راج نے لکھا: "ہرشیتا، تم نے غلط کیا۔ میں جا رہا ہوں۔ میں تم دونوں کو مار سکتا تھا، لیکن بیٹی کو کیسے مار سکتا تھا؟ تم نے جو کیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ ایک پورا خاندان تباہ ہو گیا۔"
رشی راج نے قانونی نظام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر شادی درست نہیں تھی، تو عدالت نے بیٹی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت کیسے دی؟