ہمیر پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منوج کمار گپتا نے بتایا کہ موداہا میں ایک شخص کے گھر پر غیر قانونی تبدیلی مذہب کی کوشش کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور پانچ مسلمانوں کو گرفتار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے ہمیر پور ضلع میں پولیس نے ایک دلت خاندان کے گھر پر "عرس" منانے اور "دعائیہ پروگرام" منعقد کرنے کے سلسلے میں "غیر قانونی تبدیلی مذہب" کے الزام میں پانچ مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس کیس کے مرکز میں ایک دلت خاندان ہے، جس میں ایک خاتون ارمیلا اور اس کے شوہر اجیت ورما نے مبینہ طور پر ملزمین کے کہنے پر ہمیر پور کے موداہا علاقے میں اپنے گھر کے اندر ایک مزار کی تعمیر کرائی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اس سے ارمیلا کی بیماریاں ٹھیک ہوجائیں گی اور اس کی پریشانیاں ختم ہوجائیں گی۔ جب یہ دلت خاندان 10 جنوری کی رات اپنے گھر کے اندر عرس کا اہتمام کررہا تھا، تو ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل کے اراکین نے اس پروگرام میں خلل ڈالا اور اس کے بارے میں  پولیس کو اطلاع دی۔ اس پر الزام لگایا گیا کہ مسلمان اس دلت خاندان کو اسلام قبول کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس سلسلے میں بجرنگ دل ضلع یونٹ کے سابق کوآرڈینیٹر آشیش سنگھ نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کو بتایا کہ جب ہم رات 2.

30 بجے وہاں پہنچے تو گھر میں عرس کا پروگرام چل رہا تھا۔ درگاہ پر چادر چڑھائی جارہی تھی، کچھ  مولانا تقریر کر رہے تھے۔ وہ دلت خاندان کو ان کی بیماری کا علاج کرنے اور پیسے دینے کا وعدہ کرکے اسلام قبول کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔ معلوم ہو کہ اس معاملے میں 10 جنوری کو ہی  چار مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ایک کو ایک دن بعد گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے جن پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان لوگوں کے خلاف مجرمانہ دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اترپردیش کے تبدیلی مذہب  ایکٹ 2021 کی دفعہ 3 اور 5 (1) لگائی گئی  ہے۔ تاہم مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارمیلا نے ان پانچوں افراد کے خلاف کوئی منفی تبصرہ نہیں کیا، لیکن ایف آئی آر ان کے نام پر کی گئی شکایت پر ہی درج کی گئی تھی۔

ہمیر پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منوج کمار گپتا نے بتایا کہ موداہا میں ایک شخص کے گھر پر غیر قانونی تبدیلی مذہب کی کوشش کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی۔ موداہا پولیس اسٹیشن کے باہر ہمیر پور میں ایک مقامی یوٹیوب چینل سے بات کرتے ہوئے اجیت ورما اور ارمیلا نے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ ارمیلا نے کہا "نور الدین نے مجھے ہر سال عرس کرنے کو کہا، مجھے نہیں معلوم کہ عرس کیا ہے، میں ہندو ہوں، مسلمانوں کی طرح پوجا کیسے کر سکتی ہوں"۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو گرفتار کیا تبدیلی مذہب دلت خاندان ہمیر پور میں ایک کی کوشش

پڑھیں:

حالی روڈ پولیس کی کارروائی، قتل کے مقدمے میں اشتہاری ملزم گرفتار

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حالی روڈ پولیس کی کارروائی، قتل کے مقدمے میں اشتہاری ملزم گرفتار، ڈی ایس پی حالی روڈ غلام مجتبیٰ شیخ کی سربراہی میں ایس ایچ او انسپکٹر غلام حیدر شاہانی کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ کارروائی، دورانِ پیٹرولنگ کارروائی کرتے ہوئے قتل کے مقدمے میں اشتہاری ملزم عبد الرزاق پٹھان کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزم عبدالرزاق پٹھان تھانہ حالی روڈ کے قتل کے مقدمے میں اشتہاری تھا، ملزم عبد الرزاق پٹھان نے 16 اپریل 2022 کے روز اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر کاشف یوسفزئی اور اس کے بھائیوں پر فائرنگ کی جس میں کاشف کا بھائی عماد موقع پر جاں بحق ہو گیا تھا، جبکہ دیگر زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پولیس نے سیف علی خان پر حملہ کرنے والے گرفتار شخص کو ہندو بتانے کے بعد بنگلہ دیشی مسلمان قرار دے دیا
  • سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ہندو یا مسلمان؟ پولیس نے بیان بدل دیا
  • پڈعیدن: پولیس کا کریک ڈاؤن، 6 ملزمان گرفتار
  • حالی روڈ پولیس کی کارروائی، قتل کے مقدمے میں اشتہاری ملزم گرفتار
  • نواز اور شہباز شریف کو دھمکیاں دینے والا پی ٹی آئی اسپورٹر لندن میں گرفتار
  • نواز اور شہباز کے قتل کی دھمکیوں کا الزام، اسکاٹ لینڈیارڈ نے پی ٹی آئی سپورٹر گلفام کو گرفتار کرلیا
  • مسلمان کھلاڑی پر الزام تراشی، سابق کھلاڑی گوتم گمبھیر پر برہم
  • سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم کون ہے؟
  • آسٹریلیا: پیسوں کی خاطر شیرخوار بچی کو زہر دینے کے الزام میں خاتون گرفتار