Jang News:
2025-04-17@06:01:00 GMT

سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیاء کا تھا: جسٹس اطہر من اللّٰہ

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیاء کا تھا: جسٹس اطہر من اللّٰہ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللّٰہ—فائل فوٹو

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیاء کا تھا۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں بھٹو کو بھی ہٹا دیا گیا تھا، سپریم کورٹ بھی اس میں استعمال ہوئی، کئی سال بعد سپریم کورٹ نے خود مانا۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ لاہور کے شاہی قلعہ میں سیاسی ریلی نکالنے پر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، جنرل ضیاء نے سری لنکا کی حکومت سے درخواست کی کہ ان کی بیٹی ہاتھی کا بچہ رکھنا چاہتی ہے۔

ریاست حکومت گرانے اور لانے میں مصروف ہے: جسٹس اطہر من اللّٰہ

سپریم کورٹ میں قتل کیس کے ملزم اسحاق کی درخواستِ ضمانت کی سماعت کے دوران دلچسپ مکالمہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک حکومت کی دوسرے ملک کی حکومت کو درخواست تھی، ہاتھی بھی ہم انسانوں کی طرح بہت جذباتی ہوتے ہیں، 3 سالہ ہاتھی کا بچہ سری لنکا سے پاکستان آیا اور ایک بیک یارڈ میں رکھا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہاتھی کا بچہ بڑا ہوا تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد میں چڑیا گھر بنایا جائے اور اسے وہاں رکھا جائے۔

سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ جبری گمشدگی اور قیدیوں کے حقوق سے متعلق ججمنٹ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی تھی، بہت سے بنیادی حقوق پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی ججمنٹس ملیں گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جسٹس اطہر من الل سپریم کورٹ جنرل ضیاء

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 ) سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں زیرقبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی عدالت نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں جبکہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروانے کا بھی حکم دیا.

(جاری ہے)

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک مسئلہ اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں اور پاکستان میں کم ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے اور زیارت میں منفی 17 درجہ میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دی رہی ہے ؟. سرکاری وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے اور زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جا رہی ہے جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آ رہی ہیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ کی اراضی سمندر کھا رہا ہے‘ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی.                                                                      

متعلقہ مضامین

  • جسٹس علی باقر نجفی نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا.
  • جسٹس باقر نجفی نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا
  • سپریم کورٹ : 9 مئی کے مزید اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر
  • جسٹس علی باقر نجفی سپریم کورٹ کے جج تعینات، نوٹیفکیشن جاری
  • سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
  • سپریم کورٹ: وفاقی حکومت اور تمام صوبوں سے جنگلات سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی