پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اہم غیر ملکی اسٹارز کی شمولیت فرنچائزز کی جیب پر بوجھ نہیں بنے گی۔

تفصیلات کے مطابق ڈرافٹ سے قبل غیر ملکی اسٹارز کی جو فہرست کرکٹ بورڈ نے فرنچائزز کو بھیجی اس میں بعض کے سامنے خصوصی نوٹس بھی درج تھے، ڈیوڈ وارنر کا کم سے کم معاوضہ 3 لاکھ ڈالر لکھا گیا تھا، انہیں کراچی کنگز نے منتخب کیا یوں وہ پی ایس ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کرکٹر بن گئے۔

البتہ یہ پورے 3 لاکھ ڈالر فرنچائز کو نہیں دینے ہوں گے، چند برس قبل پی ایس ایل کی گورننگ کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ جب سینٹرل پول میں براڈکاسٹ کی نیٹ آمدنی 3 بلین روپے تک پہنچ جائے گی تو اس میں سے ہر سال 5 لاکھ ڈالر سالانہ ایلیٹ پلیئرز کو معاوضہ دینے میں استعمال کیے جائیں گے۔

گزشتہ برس ضرورت نہیں پڑی، اب یہ رقم بڑھ کر 10 لاکھ ڈالر تک ہوچکی ہے، ڈیوڈ وارنر اور ڈیرل مچل جیسے کھلاڑیوں کو معاوضہ دینے میں پی سی بی اس فنڈ سے معاونت کرے گا، ایک پلیئر کیلیے 1 لاکھ ڈالر تک دیے جا سکتے ہیں،یوں کراچی کنگز ڈیوڈ وارنر کو محض 2 لاکھ ڈالر دینا ہوں گے۔

ڈیرل مچل کا کم از کم معاوضہ 2 لاکھ ڈالر لکھا گیا تھا، ان کی خدمات لاہور قلندرز نے حاصل کی ہیں، پی ایس ایل میں کسی ایک کھلاڑی کو زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ 70 ہزار ڈالر تک معاوضہ دینے کی روایت رہی ہے، البتہ ماضی میں اے بی ڈی ویلیئرز کو ڈھائی لاکھ جبکہ کیون پولارڈکو 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک بھی دیے جا چکے ہیں۔

پی سی بی کی خواہش تھی کہ معاوضے بڑھا کر بڑے کھلاڑیوں کو لیگ کی جانب راغب کیا جائے، البتہ تاریخیں آئی پی ایل سے متصادم ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ایس ایل لاکھ ڈالر ڈالر تک

پڑھیں:

عمران اور بشریٰ پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات

عمران خان اور بشری بی بی پر 190 ملین پاؤنڈز کیس میں جرم کس طرح ثابت ہوا، اس حوالے سے عدالتی فیصلے کی تفصیلات موجود ہیں۔اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں احتساب عدالت نے 190 ملین پانڈز کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس کے تحت بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 14 اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔عدالتی فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 10-اے کے تحت سزا سنائی گئی ہے ۔ بانی پی ٹی آئی پر جرم ثابت ہوتا ہے ۔ فیصلے کے مطابق عمران خان کرپشن میں ملوث پائے گئے ۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جب کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو مزید 6 ماہ قید کاٹنا ہوگی۔اسی طرح عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بشری بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے ۔ بشری بی بی کو نیب آرڈیننس 10 اے کے تحت 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی سنائی جاتی ہے ۔بشری بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی، اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔عدالتی فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کیا جاتا ہے ۔ القادر یونیورسٹی فیڈرل حکومت کی تحویل میں دی جاتی ہے ۔احتساب عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلائے صفائی استغاثہ کی شہادتوں کو جھٹلا نہیں سکے ۔ استغاثہ کا مقدمہ دستاویزی شہادتوں پر تھا جو درست ثابت ہوئیں۔ استغاثہ نیٹھوس، مستند،مربوط، ناقابل تردید، قابل اعتماد، قابل انحصارشہادت پیش کی۔عدالت نے فیصلے کی کاپیاں مجرموں کو بلامعاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ مجرمان چاہیں تو فیصلے کیخلاف متعلقہ فورم پر اپیل کرسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت دینے کا اعلان
  • ملزمان اے ٹی ایم کارڈ کو کیسے استعمال کرتے ہیں؟
  • جواداحمد کی اہلیہ کے پارلر کو 13 لاکھ کا ڈیٹیکشن بل بھیج دیاگیا
  • کشمیری باقرخانی کیسے تیار کی جاتی ہے اور مہنگائی کی وجہ سے اس کے کاروبار پر کیا اثر پڑا ہے؟
  • عمران اور بشریٰ پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
  • عمران خان کو سزا کیوں اور کیسے ہوئی، آگے کیا ہوسکتا ہے؟
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
  • مجھے ایک ایسے مقدمے میں سزا دینے جا رہے ہیں جس سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ نہیں ہوا
  • وزیراعظم نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی: رانا ثنااللہ کی عرفان صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس