بھارتی ٹیلی وژن کی معروف اداکارہ نے اپنی سوتیلی بیٹی کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ روپالی گنگولی نے اپنی سوتیلی بیٹی ایشا ورما کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں روپالی گنگولی نے اپنی سوتیلی بیٹی ایشا ورما کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں اپنی وکیل ثنا رئیس خان کے ذریعے 50 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق روپالی کی وکیل ثنا رئیس نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سول کیس کے علاوہ ایک مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت درج کرائی ہے۔ ہم دونوں آپشنز پر عمل کر رہے ہیں۔ کسی کو بھی عوامی ہتک عزت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، بغیر ذمہ دار کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ کیس ظاہر کرے گا کہ انصاف لوگوں کی ساکھ کو نقصان دہ حملوں سے بچاتا ہے۔

یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ایشا نے روپالی پر اپنے والد آشیش ورما کے ساتھ افیئر کا الزام لگایا، ایشا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ روپالی اس کے والدین کی طلاق کی ذمہ دار ہے، انہوں نے اپنی والدہ کے زیورات لیے اور دھمکی بھی دی۔ روپالی نے ان الزامات کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کی جو ایشا نے مختلف انٹرویوز اور سوشل میڈیا پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرکے لگائے تھے۔

روپالی نے کہا کہ ایشا کے الزامات نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث انہیں کافی مالی نقصان پہنچا۔ انہوں نے ایشا سے پبلک میں آکر ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، خاص طور پر اس معاملے میں اپنے نوجوان بیٹے کو شامل کرنے کے لیے، اور ایشا کو خبردار کیا کہ اگر وہ اس کی تعمیل نہیں کرتی ہے تو مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ نے حال ہی میں ایشا کو اپنی سوتیلی والدہ کے خلاف متنازع بیانات سوشل میڈیا پر دینے سے منع کیا۔ جس کے بعد ایشا نے اپنے سوشل میڈیا سے روپالی سے متعلق تمام پوسٹس ہٹا کر اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ پرائیویٹ کر لیا۔ روپالی کے وکیل کا خیال ہے کہ یہ ایک جیت ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ایشا کے جھوٹے الزامات نے انہیں اتنا بڑا قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے خلاف ایشا نے

پڑھیں:

بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج ریاست جھارکھنڈ میں اقلیتی حقوق فورم کی قیادت میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلع گھڑوا میں مسلم کمیونٹی کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن جلوس نکال کر بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران سابق وزیر متھلیش ٹھاکر بھی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے۔مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹائون ہال گرانڈ تک مارچ کیا جہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق سلب کر رہی ہے۔ سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو تحریک ملک گیر شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف وقف املاک کا معاملہ نہیں بلکہ بھارتی حکومت آہستہ آہستہ ہر مذہب کی خودمختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خریداری پر میٹا کے خلاف مقدمہ، مارک زکر برگ عدالت میں پیش
  • ٹرمپ کے خلاف مقدمہ
  • بھارتی کھلاڑی نے ٹیم کی شکست پر اپنی شاندار اننگز کو بے کار قرار دیدیا
  • مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
  • امتحانات میں فیل ہونے پر ماں نے بیٹی کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا
  • سابقہ اہلیہ سے طلاق کیوں ہوئی؟ عمران خان نے بالآخر راز کھول دیا
  • بھارتی میڈیا عامر، صائم کے درمیان تلخ جملوں کی جھوٹی خبریں پھیلانے لگا
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
  • سشمیتاسین کی فواد خان کی حمایت؛ اداکارہ کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا عندیہ
  • عاطف اسلم کی فیملی کے ساتھ ریل نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی