عمران خان کی سزا پر خوشیاں منانے والے پچھتائیں گے، مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جنوری 2025ء ) صوبہ خیبر پختونخواہ کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عمران خان کو شریف خاندان کی طرح کرپشن اور منی لانڈرنگ جیسے دھندوں پر سزا نہیں ہوئی، سزا پر خوشیاں منانے والے جلد ہی پچھتائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان تاریخ کے واحد وزیراعظم ہیں جنہیں فلاحی منصوبے پر سزا دی گئی، القادر کیس میں پیسہ بیرون ملک نہیں گیا بلکہ پاکستان آیا، اگر سیرت النبی ﷺ کی تعلیمات کو فروغ دینا جرم ہے تو ہمیں اس جرم پر فخر ہے جب کہ مریم نواز کو القادر یونیورسٹی سرکاری تحویل میں آنے پر بہت خوشی ہے کیوں کہ مریم نواز کو عمران خان کے منصوبے اپنے نام کرنے کی پرانی عادت ہے۔
ادھر برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں احتساب عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعد سے پاکستان کے ٹرمپ انتظامیہ سے تصادم کا امکان بڑھ گیا ہے، عمران خان کو ملنے والی سزا نے ٹرمپ انتظامیہ کی ان سینئر شخصیات کے ساتھ حکومت پاکستان کا تصادم کا آغاز کر دیا ہے جو ان کی رہائی کیلئے مہم چلا رہے تھے۔(جاری ہے)
اخبار کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے دیا گیا ہے جن کے اتحادی رچرڈ گرینل اور میٹ گیٹز، عمران خان کی رہائی کیلئے مہم چلا رہے ہیں کیوں کہ ٹرمپ نے عمران خان کے ساتھ بھی تعلقات استوار کیے جن سے وہ جولائی 2019ء میں واشنگٹن میں ملے تھے، دونوں کی ملاقات 2020ء میں ڈیووس میں دوبارہ ہوئی جہاں ٹرمپ نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم کو بہت اچھا دوست کہا لیکن عمران خان نے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن سے کبھی ملاقات نہیں کی۔ واضح رہے کہ 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں احتساب عدالت نے عمران خان کو 14 سال جب کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال کی قید بامشقت کی سزا سنا دی، جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر عمران خان جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو انہیں مزید 6 ماہ قید کی سزا ہوگی، بشریٰ بی بی اگر جرمانہ ادا نہیں کرتیں تو انہیں مزید 3 ماہ جیل میں گزارنا پڑیں گے، عدالت نے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں سزا کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیل تیار کرلی گئی، سزاؤں کے خلاف مذکورہ درخواست 21 جنوری کو ہائی کورٹ میں دائر کئے جانے کا امکان ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو وکلا سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کی جانب سے سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کریں گے، وکلا میں بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ شامل ہیں جن کے وکالت نامے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے دستخط کرانے کیلئے اڈیالہ جیل حکام کے حوالے کردیئے گئے ہیں، جیل حکام وکالت نامے پیر کو وکلا کو واپس کریں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کو کیس میں کے خلاف
پڑھیں:
پاکستان: القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو چودہ برس کی سزا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) پاکستان کی ایک عدالت نے جمعے کے روز ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بدعنوانی کے ایک تاریخی مقدمے میں مجرم قرار دے دیا۔
انسداد بدعنوانی کی عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے القادر ٹرسٹ کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ استغاثہ نے اپنا "مقدمہ ثابت کر دیا ہے" اور انہوں نے عمران خان کو چودہ برس جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سات برس قید کی سزا سنائی۔
القادر ٹرسٹ کیس سے عمران خان اور ملک ریاض کا کیا تعلق ہے؟
اڈیالہ جیل میں عارضی کمرہ عدالت میں عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر بالترتیب 10 لاکھ اور پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ یہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ قید مزید ہو گی۔
(جاری ہے)
اس مقدمے کی سماعت اسی اڈیالہ جیل میں ہوتی رہی تھی، جہاں عمران خان قید ہیں اور جیل کے باہر سخت سکیورٹی میں فیصلہ سنایا گیا جس کے بعد بشریٰ کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔
عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت پر رہائی کا حکم
یہ مقدمہ ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم القادر ٹرسٹ سے متعلق تھا، جسے عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 2018 ء میں اُس وقت قائم کیا تھا، جب عمران خان وزیر اعظم تھے۔ اس مقدمے کی سماعت اسی اڈیالہ جیل میں ہوتی رہی تھی، جہاں عمران خان قید ہیں۔
القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو غیر قانونی مراعات دینے کے بدلے رشوت میں اپنے اور اپنی اہلیہ کے ملکیتی ٹرسٹ کے لیے سینکڑوں کنال اراضی حاصل کی تھی۔
عمران خان اس الزام کو مسترد کرتے آئے ہیں۔ القادر ٹرسٹ کیا ہے؟القادر ٹرسٹ ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم ہے، جسے عمران خان نے اپنی موجودہ اور تیسری اہلیہ بشریٰ وٹوکے ساتھ مل کر سن 2018 میں قائم کیا تھا۔ عمران خان اس وقت ملک کے وزیر اعظم تھے۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم سرکاری تقریبات میں اس ٹرسٹ کا ذکر کیا اور اسے فروغ دینے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ ہی صرف اس ٹرسٹ کے تنہا ٹرسٹی ہیں۔