اسرائیل کی غزہ کے رہائشیوں کو پابندیوں سے متعلق وارننگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشیوں کو پابندیوں اور سیکیورٹی سے متعلق وارننگ جاری کردی۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز غزہ کے مختلف حصوں میں تعینات رہیں گی، فورسز کے قریب جانا خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اسرائیلی علاقوں یا خطرناک بفر زون میں داخل ہونا سختی سے منع ہے، فوجی آپریشنز کے باعث نتزارم روڈ پر سفر سے گریز کیا جائے۔
اسرائیلی فورسز نے رفع کراسنگ، فلاڈیلفی کوریڈور اور غزہ کوسٹ لائن پر سفر سے بھی گریز کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کا پہلی بار شام میں نئی حکومت کی سیکیورٹی فورسز پر حملہ، 3 ہلاکتیں
اسرائیل نے شام کے ایک فوجی قافلے پر ڈرون حملہ کیا ہے جس میں 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے نئی انتظامیہ کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔
شام کی نئی حکومت کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 اہلکار اور ایک راہگیر شامل ہے جب کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
شام کے ایک طبی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں مارے جانے والا راہگیر ٹاون میئر ہے۔
سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسرائیل نے جس فوجی قافلے کو نشانہ بنایا وہ ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسلحے کی تلاش میں قصبے میں حفاظتی مہم میں مصروف تھا۔
8 دسمبر کو صدر بشار الاسد کے حکومت چھوڑ کر روس فرار ہونے اور ملک میں نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد اسرائیل نے شام میں فوجی تنصیبات پر سیکڑوں فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیل نے ان حملوں پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ شام کی یہ فوجی تنصیبات دشمن کے ہاتھوں میں جانے کا خدشہ تھا اس لیے انھیں تباہ کردیا۔
حالانکہ اسرائیل نے 1967 میں شام کی گولان پہاڑیوں کے مضافات میں قائم کیے گئے غیر فوجی اور غیر مسلح بفر زون میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اپنی فوج تعینات بھی کی تھیں۔
جس پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا یہ عمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جارحیت ہے۔
بشار الاسد کے بعد شام میں بننے والی حکومت کے سربراہ احمد الشرع نے بھی اسرائیلی فوج کے اس عمل کو دراندازی قرار دیا تھا۔