اسرائیل اور حماس کے درمیان آج سے جنگ بندی کا آغاز، غزہ میں امن کی امید WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز

عزہ: پندرہ ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ آج سے نافذ ہو گا، جس سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کابینہ نے جنگ بندی معاہدے کی توثیق کے بعد غزہ میں اس بات کی تصدیق کر دی کہ معاہدہ مکمل طور پر عمل میں آئے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم آفس نے بتایا کہ حکومت نے یرغمالیوں کی واپسی کے منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے، اور اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل اپنے ثابت قدم مؤقف کی بدولت امن کے متلاشی فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ہم نے مشرقِ وسطیٰ کا چہرہ بدل دیا ہے۔ ہمارے بہن، بھائی اپنے گھروں کو واپس آ رہے ہیں، اور ان میں سے اکثریت زندہ ہے، یہ سب اسرائیل کے ثابت قدم مؤقف کے سبب ممکن ہوا ہے۔

نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جنگ بندی معاہدے پر عمل اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک یرغمالیوں کی فہرست کی مکمل معلومات اسرائیل کے حوالے نہیں کی جاتیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیل کو 33 یرغمالیوں کی فہرست موصول ہونے تک معاہدہ آگے نہیں بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل لڑائی دوبارہ شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

یہ جنگ بندی معاہدہ فلسطین میں کئی ماہ سے جاری خونریزی کے خاتمے کی ایک اہم کوشش ہے، جس سے نہ صرف اسرائیل بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کے حوالے سے بھی نئے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیل کی عسکری کارروائیوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے اور شہری تنصیبات کی تباہی کا پریشان کن سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ادارے کے ترجمان ثمین الخیطان نے بتایا ہے کہ ابتدائی جائزے کے مطابق، گزشتہ سال 27 نومبر کو اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی طے پانے کے بعد لبنان میں 71 شہری اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان میں 14 خواتین اور 9 بچے بھی شامل ہیں۔ شہری آبادی خوف کی لپیٹ میں ہے جبکہ 92 ہزار لوگ تاحال بے گھر ہیں۔ Tweet URL

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پاس کریں، مستقل امن یقینی بنائیں اور سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کا احترام اور اس پر عملدرآمد کریں۔

(جاری ہے)

رہائشی عمارتیں اور سکول نشانہ

جنگ بندی کے بعد لبنان کے علاقے میں متعدد رہائشی عمارتوں، طبی مراکز، سڑکوں اور کم از کم ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس دوران لبنان سے شمالی اسرائیل میں کم از کم پانچ راکٹ، دو مارٹر اور ایک ڈرون بھی داغے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جنگ میں نقل مکانی کرنے والے ہزاروں اسرائیلی شہری اب بھی شمالی علاقوں میں اپنے گھروں کو واپس نہیں آئے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے بعد دو مختلف واقعات میں دارالحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے بھی اسرائیل کی بمباری کا نشانہ بنے ہیں۔ ان علاقوں میں دو سکول بھی واقع ہیں۔ پہلا حملہ یکم اپریل کو ایک رہائشی عمارت پر ہوا جس میں دو شہری ہلاک ہوئے جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

3 اپریل کو اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نقورہ میں اسلامک ہیلتھ سوسائٹی کے نوتعمیر کردہ طبی مرکز کو نشانہ بنایا۔

اس حملے میں مرکز کی عمارت پوری طرح تباہ ہو گئی جبکہ دو ایمبولینس گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ 4 اور 8 اپریل کے درمیان اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں پر حملوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔بین الاقوامی قانون کا احترام

ترجمان نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کا فوری خاتمہ کریں اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام یقینی بنائیں جس میں دوران جنگ اہداف میں امتیاز، متناسب شدت کی کارروائی اور احتیاطی تدابیر جیسے اصول خاص طور پر اہم ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین پامالیوں کے تمام الزامات کی غیرجانبدرانہ تحقیقات ہونی چاہئیں اور ایسے واقعات کے ذمہ داروں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ لبنان اور اسرائیل میں بے گھر ہونے والے لوگوں کو اپنے گھروں میں واپس آںے کے قابل ہونا چاہیے جبکہ لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے جنوبی لبنان میں بکھرے گولہ بارود کی صفائی بھی ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش
  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس