پی ٹی آئی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیے تھا، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیے تھا، خورشید شاہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیے تھا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مدت پوری کرنے دینی چاہیے تھی، ذاتی طور پر میں اس کے حق میں آج بھی نہیں ہوں، ہمیں انہیں اقتدار پورا دینا چاہئے تھا، اگر ایسا ہوتا تو آج عمران خان چار سیٹیں بھی نہیں جیت پاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع حالات کی ضرورت تھی، پارلیمنٹ تکلیف دہ فیصلے بھی کرتا ہے، یہی پارلیمنٹ کی بالادستی ہے،
ایک سوال کے جواب میں پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں اس کا علم نہیں، دعا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور ایم این ایز اپنی پنجاب حکومت سے بہت پریشان ہیں، وزیراعلی مریم نواز ان سے ملنے کے لیے تیار نہیں، مجھے وزرا نے بتایا کہ ہم آج تک وزیراعلی سے مل نہیں سکے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خورشید شاہ پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
اس وقت فوج اورعوام کےدرمیان اعتمادسازی کافقدان نظرآتاہے، حافظ نعیم الرحمان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ہونے والی اہم ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ جنرل عاصم منیر سےامن وامان کی صورتحال پر بات چیت ہوئی ،خیبرپختونخوامیں دہشتگردی ہورہی ہے، اس معاملے پر آرمی چیف نے بھی سیکیورٹی فورسز کے اقدامات پر آگاہ کیا اور پھر تبادلہ خیال ہوا۔
سماء نیوز کے پروگرام میں سربراہ جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں حکومتی معاملات پرزیادہ تفصیل سےبات نہیں ہوئی تاہم افغانستان کے معاملے پر بریفنگ دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فوج اورعوام کےدرمیان اعتمادسازی کافقدان نظرآتاہے، یہ حکومت، فوج اور سیاسی طاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ حکومت ایسے اقدامات کرے جس سے یہ بحران ختم ہو سکے۔ملاقات میں ہم نے جماعت اسلامی کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا ۔
یکسانیت اور مردہ دلی کامیابی کی موت ہے، اپنے آپ سے وعدہ کریں کہ زندگی کا ہرروز مختلف انداز میں بسر کریں گے، زندہ دل اور خوش باش رہیں گے
ان کا کہناتھا کہ فوج،عوام میں اعتمادسازی کافقدان عوامی مینڈیٹ کےاحترام سےختم ہوسکتاہے، فارم 47 والے برسر اقتدار آجائیں تو ملک میں استحکام نہیں ہو سکتا، جس کے پاس جتنی طاقت ہے،اس کو اتنا ہی ذمہ دار ہونا چاہیے، آرمڈ فورسز نے کہا کسی نئےآپریشن کی ضرورت نہیں، آنے والے چند دنوں میں کچھ وفود افغانستان جائیں گے، ہم نے پیشکش کی جماعت اسلامی سمیت سیاسی قوتوں کو جرگہ کرنا چاہیے، ہم افغانستان سےلڑائی کے متحمل نہیں ہو سکتے، افغان حکومت کو سمجھنا چاہیے ان کے معاملات ہمارے بغیر ٹھیک نہیں ہو سکتے۔امیر جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ پہلےدن سے کہہ رہے ہیں یہ الیکشن پچھلے الیکشن سے زیادہ دھاندلی زدہ تھا، الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، بانی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی ایجنڈے میں ہونی چاہیے، بانی کرپشن کی وجہ سے اندرہیں تو نواز،زرداری،شہباز کو کہاں ہونا چاہیے؟ بانی پی ٹی آئی کوسیاسی بنیاد پر جیل میں نہیں رکھنا چاہیے، مئی واقعات پر حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق سے کمیشن بننا چاہیے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہناتھا کہ اجلاس میں گورنر کے پی اور وزیراعلیٰ میں کچھ تناؤ ہوا تھا۔
نانا کی حویلی اس قدر بڑی تھی کہ رات کو ڈر لگتا تھا،2 منزلہ حویلی کے صحن کے گرد 20 کمرے تو ہونگے،سیڑھیاں چڑھتےمحسوس ہوتا کوئی پیچھے آ رہا ہے
مزید :