تمام فارمیٹس اور پی ایس ایل کھیلنا چاہتا ہوں مگر موقع نہیں دیا جارہا، ساجد خان
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پاکستانی اسپنر ساجد خان نے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ تمام فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کروں اور پاکستان سپر لیگ بھی کھیلوں مگر مجھے موقع نہیں دیا جارہا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف جاری پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹار آف اسپنر ساجد خان نے کہا کہ میرا ٹی10 میں بھی نام آیا تھا لیکن اس وقت دبئی میں ایک سیریز آگئی تھی، ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ قومی ٹیم کی جانب سے تینوں فارمیٹس میں شامل ہو اور دنیا کی تمام لیگز کھیلے، بدقسمتی سے مجھے ابھی کوئی موقع نہیں مل رہا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی ٹیموں کی بیٹنگ لائن تہس نہس کرنے والے جادوئی اسپنر ساجد خان تاحال سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم
انہوں نے کہا کہ اگر موقع ملا تو ضرور کھیلوں گا، پاکستان سپر لیگ میں بھی کوئی پروفیشنل آف اسپنر نظر نہیں آیا، کوئی ٹیم اسپنرز کو نہیں لے رہی، یہی وجہ ہے کہ اسپنرز کا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا۔
ساجد خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ہو، ٹی20 یا وائٹ بال فارمیٹ پاکستان میں یہی ہوتا ہے کہ ایک ایسے بیٹر کو سلیکٹ کیا جاتا ہے جو پارٹ ٹائم آف اسپن بولنگ کرتا ہے، اگر آپ اسپنرز کو سلیکٹ نہیں کریں گے یا انہیں ٹیم کے ہمراہ نہیں رکھیں گے تو پاکستان میں اسپنرز کا ٹیلنٹ سامنے نہیں آسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹر ساجد خان کا وہ راز جو صرف محمد رضوان جانتے ہیں
آف اسپنر ساجد خان نے مزید کہا کہ خواہش ہوتی ہے کہ ملک کے لیے اچھا کھیلیں، سلیکٹ کرنا نہ کرنا سلیکٹرز کا کام ہے، جب بھی موقع ملتا ہے ٹیم کے لیے اپنی بہترین پرفارمنس دینے کی کوشش کرتا ہوں جب بھی۔
انہوں نے کہا کہ پلان ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف رنز نہیں دینے بلکہ وکٹیں لینی ہیں، دوسری اننگز میں ہمارے بیٹرز ابھی ہیں، ویسٹ انڈیز کو بڑا ٹارگٹ دینے کی کوشش کریں گے، مخالف ٹیم جس مائنڈ سیٹ سے کھیلے گی ہم اسی طرح اپنا پلان بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ساجد خان کو منفرد جشن منانے کا خیال کیسے اور کیوں آیا؟
نئی بال سے گیند کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے ڈومیسٹک میں نئی بال سےکافی بولنگ کی ہے جس کا فائدہ مجھے اس میچ میں ہوا ہے،ایسی پچ پر یہی منصوبہ بنایا ہے کہ رنز نہیں دینے بلکہ وکٹیں لینی ہیں۔
بعد ازاں ویسٹ انڈیز کے اسپنرجومل وریکن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کامران غلام کے ناٹ آوٹ کے فیصلے پر مایوسی ہوئی، لیکن ٹیکنالوجی ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
جومل وریکن نے مزید کہا کہ میچ میں 275 سے 300 رنز تک کا ہدف ہم حاصل کرسکتے ہیں، سیلز نے پچھلی اننگز میں اچھی بولنگ کی تھی، کوشش ہوگی کہ اچھا کھیل پیش کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آف اسپنر پاکستان پرفارمنس پی ایس ایل تمام فارمیٹس ٹی20 ساجد خان گفتگو موقع ویسٹ انڈیز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پرفارمنس پی ایس ایل تمام فارمیٹس ٹی20 گفتگو ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز نے کہا کہ
پڑھیں:
ملتان ٹیسٹ: ساجد خان اور نعمان علی کی شاندار بولنگ
ملتان: ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستانی بولرز ساجد خان اور نعمان علی کی عمدہ بولنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار ہوگئی۔ پاکستان نے 230 رنز پر اپنی اننگز کا اختتام کیا، اور پھر ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ویسٹ انڈیز نے جب بیٹنگ کا آغاز کیا تو ساجد خان نے فوراً دباؤ ڈالنا شروع کر دیا اور ابتدائی چار وکٹیں حاصل کر کے ویسٹ انڈیز کو مشکل میں ڈال دیا۔ ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفر، کریک براتھویٹ کو 11 اور کیون ہوج کو 4 رنز پر آؤٹ کیا۔ اس کے بعد نعمان علی نے مزید ایک شاندار اسپیل کر کے ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر حاصل کی، جب انہوں نے جسٹن گریویس کو 4 رنز پر آؤٹ کیا۔ نعمان علی نے اس کے بعد ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو بھی 6، 6 رنز پر آؤٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کا اس وقت اسکور 51 رنز پر 7 وکٹوں کے نقصان پر محدود ہو چکا ہے، اور پاکستانی بولرز کا مکمل غلبہ قائم ہے۔
پاکستان نے دوسرے روز اپنے نامکمل اسکور 143 رنز سے دوبارہ شروع کیا، تاہم پہلے ہی سیشن میں وکٹوں کا گرنا شروع ہوگیا۔ سعود شکیل 84 اور سلمان آغا 7 رنز پر آؤٹ ہوئے، جبکہ محمد رضوان 71 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ رضوان کے بعد آنے والے نعمان علی بھی صفر پر آؤٹ ہوگئے اور خرم شہزاد 7 رنز بنا کر چلتے بنے۔ اس کے علاوہ کپتان شان مسعود 11، بابر اعظم 8، محمد ہریرہ 7 اور کامران غلام 5 رنز بنا سکے۔
ویسٹ انڈیز کے جیڈن سیلز اور جومیل ویریکن نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کیون سنکلیئر نے 2 اور گداکیش موتی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔