Nai Baat:
2025-01-19@07:23:18 GMT

فلسطینیوں کو مبارک ہو

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

فلسطینیوں کو مبارک ہو

سواسال بعدجنگ بندی معاہدے کی صورت میںمظلوم اورنہتے فلسطینیوں کے سامنے وقت کے بدمست ہاتھی اسرائیل کایہ حال دیکھ کرنہ صرف دل باغ باغ ہوگیابلکہ یہ ایمان اوریقین بھی مزیدپختہ ہواکہ حق کے مقابلے میں باطل انشاء اللہ اسی طرح ہمیشہ مغلوب،ذلیل اوررسواہوتارہے گا،جنگ بندی کے اس معاہدے میں اسرائیل سمیت باطل کے ہربچونگڑے اورپیروکارکے لئے بڑی نشانیاں ہیں۔ باطل کاآخری سٹاپ،منزل اور مقدر اگر مغلوب ہونانہ ہوتاتواسرائیل پندرہ ماہ تک ایڑی چوٹی کازورلگانے کے بعدبھی غزہ کے کوچے سے اس طرح بے آبروہوکرنہ نکلتا۔اپنی پوری طاقت، قوت، ناپاک عزائم اورفرعونی لاؤلشکرسمیت مظلوم، مجبور، لاچار، بے بس اورنہتے فلسطینیوں پر چڑھائی کرنے والے نیتن یاہوکایہ خیال اورگمان تھاکہ وہ طاقت کے زورپرارض مقدس کوقبضہ کرلیں گے لیکن نیتن یاہواوران جیسے باطل کے پیروکاریہ بھول گئے تھے کہ وقت کے ہرظالم،جابراورفرعون کاانجام آخررسوائی اورپسپائی ہی ہے۔غزہ میں سواسال سے جاری اسرائیلی جارحیت اوربربریت میں پچپن ہزارسے زائدبے گناہ،معصوم اورنہتے فلسطینی شہید ہوئے۔شہداء میں اکثریت معصوم بچوں،خواتین اوربزرگوں کی ہے۔ اسرائیل نے پندرہ ماہ کے اس ظلم، جبراوربربریت میں ظلم کے وہ وہ پہاڑتوڑے جسے دیکھ کرانسان کیاشیطان بھی شرماجائے۔طاقت کے نشے میں مدہوش اسرائیلی دہشتگردوں نے غزہ کوفتح کرنے کے چکرمیں اخلاقیات کیا۔؟انسانی حقوق کوبھی پاؤں تلے روندڈالا۔نیتنی سورماؤں نے غزہ پرچڑھائی کے دوران جہاں بچوں،عورتوں اوربزرگوں میں کوئی فرق نہیں کیاوہیں انہوں نے ہسپتالوں اورتعلیمی اداروں تک کابھی خیال نہیں رکھا۔ سخت سے سخت جنگ کے دوران بھی بچوں، خواتین، بزرگوں اور ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بنایا جاتا لیکن اسرائیلی فوج نے سواسال کی جنگ کے دوران معصوم اورکمسن بچوں، خواتین، بزرگوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا کر ہلاکو خان اورچنگیزخان کوبھی پیچھے چھوڑ دیا۔ جو ظلم اسرائیلی درندوں نے مظلوم فلسطینیوں پرڈھایاایساکام اگرکوئی مسلمان کسی ایک کافرکے خلاف بھی کرتا تو اسرائیل سے امریکہ تک باطل کے ہرآلہ کاراورپیروکارنے آسمان سرپراٹھاکرنہ صرف انسان حقوق کا رونا رونا تھا بلکہ ہر طرف اخلاقیات کے نعرے بھی لگانے تھے پرافسوس پندرہ ماہ تک انبیاء کی سرزمین پرنہ صرف اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی گئیں بلکہ انسانی حقوق کے پرخچے بھی اڑائے گئے مگرباطل کے کسی گورے اور کالے پیروکار کے کانوں پرجوں تک بھی نہیں رینگی۔ سواسال تک اسرائیلی دہشتگردمظلوم اورنہتے فلسطینیوں کومرغیوں کی طرح ذبح اورمولی گاجرکی طرح کاٹتے رہے۔ غزہ کو آگ وبارود کا ڈھیر بنا کر آبادیوں کانام ونشان تک مٹا دیا گیا لیکن اسرائیل کے اس ظلم، جبر اور بربریت کے باوجود مظلوم فلسطینی عزم واستقامت کے پہاڑ بنے کھڑے رہے۔ پچپن سے زائد اسلامی ممالک، کروڑوں مسلمانوں اورقدآورمسلم حکمرانوں کی خاموشی، لاپرواہی اوربے حسی کواپنی آنکھوں سے دیکھنے کے بعدبھی مظلوم اورنہتے فلسطینی اسرائیل سے نہ شکست مانے اورنہ ہی ہمت ہارے بلکہ یہ ہاتھوں میں پتھر، غلیل اورڈنڈے اٹھاکرصیہونیوں کے خلاف سینہ تان کرکھڑے رہے۔جس طرح مظلوم کشمیری برسوں سے بھارتی جارحیت، بربریت اورظلم کے خلاف پہاڑ بن کر کھڑے ہیں اسی طرح مظلوم فلسطینی بھی اسرائیل کی بھاری طاقت،جدید ہتھیاروں اورظلم وجبرکے خلاف ایک طویل عرصے سے سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کرنہ صرف کھڑے بلکہ ڈٹے رہے ہیں۔یہ باغیرت اورنڈرفلسطینیوں کی انہی لازوال قربانیوں،ہمت،جرات اوربہادری کاثمرونتیجہ ہے کہ باطل کے لے پالک اسرائیل کوتمام تر طاقت اور قوت کے باوجود مذاکرات اور معاہدے کی میز پر آ کر نہتے فلسطینیوں سے امن معاہدہ کرنا پڑا۔ اسرائیل کاپندرہ ماہ کی بدمعاشی اورغنڈہ گردی کے بعدجنگ بندی کے معاہدے پرناک رگڑنایہ مظلوم فلسطینیوں کی وہ تاریخی فتح ہے جسے تاریخ میں ہمیشہ یادرکھاجائے گا۔اس جنگ بندی کے بارے میں دنیاچاہے کچھ بھی کہے لیکن سچ اورحق یہ ہے کہ ہاتھوں میں چھوٹی چھوٹی کنکریاں اٹھاکراسرائیلی بدمعاشی،بدقماشی اورظلم وجبرکامقابلہ کرنے والے مظلوم ونہتے فلسطینیوں نے طاقت کے گھمنڈمیں باؤلے ہونے والے نیتن یاہواوران کے پیروکاروں وآلہ کاروں کاغرورخاک میں ملادیاہے اب اسرائیل سمیت ان کے تمام پشتی بانوں کوبھی اندازہ ہواہوگاکہ حق کے لئے لڑنے والے خالی ہاتھ ہی کیوں نہ ہوں ان کامقابلہ کرناآسان نہیں،اسرائیلی تویہ سمجھ رہے تھے کہ وہ پائوں دبائیں گے توفلسطینی آگے سے بھاگ جائیں گے لیکن انہیں یہ نہیں پتہ تھا کہ فلسطینی بھاگنے والے نہیں بلکہ بھگانے والے ہیں۔چھپن اسلامی ممالک اور کروڑوں مسلمانوں کی خاموشی وبے حسی کے باوجودمظلوم فلسطینیوں نے ایک ظالم، جابر اور ناجائزریاست کے خلاف تن تنہاء کھڑے ہوکریہ ثابت کردیاہے کہ عزم بلند،ارادے پختہ،مقاصدنیک اورقوم ایک ہوں توباطل کی کوئی طاقت اورقوت چاہے وہ نیٹوکی شکل میں ہویاناجائزاسرائیل کی صورت میں نہتے مسلمانوں کابھی کچھ نہیں بگاڑسکتی،نیٹوکوالٹے پائوں بھگانے والے بھی نہتے مسلمان تھے،اب غزہ سے بوریابسترگول کرجانے والوں کے خلاف بھی خالی ہاتھ والے مسلمان ہی ہیں۔اسرائیل نے غزہ کے ساتھ فلسطینیوں کے دل اوروجودکوبھی خون سے رنگین اورزخمی زخمی کیالیکن سلام ہے ان فلسطینی ماؤں، بہنوں، بھائیوں اور بیٹیوں کو کہ اس ظلم اور جبر کے بعدبھی ان کے قدم ایک لمحے کے لئے بھی نہیں ڈگمگائے۔فلسطینی کل بھی حق کے لئے لڑرہے تھے اوریہ آج بھی سروں پرکفن باندھ کراپنے حق کے لئے کھڑے ہیں۔اللہ سے دعاہے کہ انبیاء کی اس سرزمین اوریہاں رہنے والے تمام مسلمانوں کوباطل کے تسلط سے مکمل آزادکرکے اسرائیل اوراس کے پشتی بانوں کوفرعون کی طرح دنیاکے لئے عبرت کا نشان بنادے۔آمین۔مظلوم فلسطینیوں کوصبرآزماجدوجہداورلازوال قربانیوں کے بعدفتح کی یہ شروعات بہت بہت مبارک ہو۔خداکرے کہ باطل کی رسوائی اوراسرائیل کی پسپائی کایہ سفراسی طرح جاری رہے۔آمین۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: مظلوم فلسطینی باطل کے کے خلاف کے لئے

پڑھیں:

اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے 95 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی

اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے 95 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے 95 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی ہے جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق فہرست میں 69 خواتین، 16 مرد اور 10 نابالغ شامل ہیں۔ وزارت کے مطابق فہرست میں سب سے کم عمر قیدی 16 سال کا ہے، ان قیدیوں کو اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اتوار سے رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن اور قانون ساز خالدہ جرار بھی شامل ہیں، جنہیں جنگ کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ بغیر کسی مقدمے کے حراست میں ہیں۔
اس سے قبل اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ اور حکومت نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • مظلوم فلسطینیوں کی فریاد
  • دردِ دل رکھنے والے مسلمانوں کے نام ایک پیغام
  • اسرائیل نے 95 فلسطینی کی رہائی کی منظوری دے دی
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے 95 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی
  • وہ دن دور نہیں کہ ہم آزاد فلسطین کا نقشہ دنیا پر دیکھیں گے، علامہ مقصود ڈومکی
  • فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا احتساب ضرور ہونا چاہیئے، شیری رحمٰن
  • غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے،شیری رحمن
  • فلسطینیوں پر مظالم، احتساب ہونا چاہئے: شیری رحمٰن
  • فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر احتساب ہونا چاہیے: شیری رحمٰن